Connect with us
Wednesday,17-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

یکے بعد دیگرے گواہوں کے منحرف ہونے سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکرمند، جمعیۃعلماء ہند کی چیف جسٹس سے مداخلت کی درخواست

Published

on

Maulana Arshad Madani

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سرکاری گواہوں کے یکے بعد دیگرے اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرنے کو کے سلسلے میں آج بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، منسٹری آف ہوم افئیرس، ہوم منسٹر حکومت مہارشٹر، سپرنٹنڈنٹ آف پولس (این آئی اے) اور اے ٹی ایس چیف (مہاراشٹر) کو خطوط روانہ کئے ہیں، اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے رہے، تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہو جائیں گے۔

جمعیۃ علمائے کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق ابتک اس معاملے میں آٹھ گواہ اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہو چکے ہیں، جس سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکر مند ہیں۔ واضحً رہے کہ یہ قانونی لڑائی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر لڑی جا رہی ہے۔ اور دیگر مقدمہ کی طرح اس مقدمہ پر بھی مولانا مدنی کی نظر ہے۔ مولانا مدنی نے متعدد بار کہا ہے کہ بے قصور نوجوانوں کی قانونی لڑائی ان کے بری ہونے تک اور قصورواروں کو سزا دلانے تک ہماری قانونی جدوجہد جاری رہے گی، جمعیۃ علماء ہند نچلی عدالتوں سمیت ملک کی عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں تقریبا سات سو افراد کے مقدمات کی پیروی کر رہی ہے۔

ریلیز کے مطابق خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے خط تحریر کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والی ریاستی اے ٹی ایس کے آفیسران کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے، تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کر سکیں۔ کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی، اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ لیکن جس نہج پر این آئی اے مقدمہ کو چلا رہی ہے، اس سے یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے۔

خط میں مزید تحریر ہے کہ استغاثہ گواہوں کو عدالت میں بے ترتیبی سے گواہی دینے کے لیئے طلب کر رہی ہے، اور گواہوں کے تحفظ کے لیئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیئے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے گواہان یکے بعد دیگر اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کر رہے ہیں، جو انہوں نے بھگوا ملزمین کے خلاف انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کو دیئے تھے۔ خط میں مزید تحریر ہے کہ بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکلاء استغاثہ کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں، لیکن ان کی مدد نہیں لی جا رہی ہے، بلکہ من مانے طریقے سے این آئی اے مقدمہ چلا رہی ہے، جس کے تعلق سے خصوصی عدالت نے بھی متعدد مرتبہ ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ آف این آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کے افسران کی مدد لے، جنہوں نے اس مقدمہ کی تفتیش کی ہے تاکہ مقدمہ بہتر طریقے سے عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکے، ورنہ مالیگاؤں مقدمہ کا بھی وہی حال ہوگا، جو مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ، اجمیر درگاہ بم دھماکہ معاملہ اور سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ معاملہ کا ہوا۔ جس میں گواہوں کے منحرف ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسیمانند سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو بری کر دیا تھا۔

اسی درمیان آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے خصوصی این آئی اے عدالت میں متذکرہ خط کی ایک نقل پیش کی، اور خصوصی جج پی آر سٹرے سے گذارش کی کہ وہ خط کو اپنے ریکارڈ پر لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کا حصہ بنائے، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔ اس ضمن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ بھگوا دہشت گردوں کو سزا دلانے کے لیئے حتی المقدور کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن اول دن سے قومی تفتیشی ایجنسی کی کار کردگی مشکوک رہی ہے، جو بدستور جاری ہے، جس کی شکایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گواہوں کا تحفظ کرتے ہوئے ملزمین کو سزا دلانا استغاثہ کا کام ہے، لیکن یہ کام بم دھماکہ متاثرین کو کرنا پڑ رہا ہے، جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی، لیکن ہم آخری دم تک کوشش کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے اندر اور عدالت کے باہر بھی کوشش کرنے میں بالکل جھجھک محسوس نہیں کریں گے۔ کیونکہ مالیگاؤں 2008 اور مالیگاؤں 2006 بم دھماکوں کے پیچھے ابھینو بھارت نامی دہشت گردی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ جس کے ممبران میں ملزمین شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کر رہی ہے، ابتک 208 گواہوں کی گواہی عمل میں آ چکی ہے۔ اور عدالتی کارروائی روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔

(Monsoon) مانسون

گزشتہ سال کے مقابلے ممبئی میں فضائی معیار میں نمایاں بہتری… فضائی معیار کے لیے سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے آفیشل ڈیٹا سے رجوع کرنے کی اپیل

Published

on

CPCB

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ سے دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 1 سے 16 دسمبر 2024 کے دوران فضائی معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پچھلے سال، 1 سے 16 دسمبر 2024 کی مدت کے لیے ہوا کے معیار کا اشاریہ 167 اور 158 کے درمیان تھا۔ اس سال، 1 سے 16 دسمبر 2025 کے دوران، یہ اشاریہ 105 سے بہتر ہو کر 113 ہو گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی مسلسل اور مسلسل کوششوں سے ہوا کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) کے مثبت نتائج ہیں۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مشرقی مضافات) ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ (اے کیو آئی ) ڈیٹا۔

اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ ہوا کے معیار کو جانچنے کے لیے شہریوں کو صرف مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کو ہی چیک کرنا چاہیے۔ اس کے لیے انہوں نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور موبائل فون پر دستیاب آفیشل ایپ ’سمیر‘ کا استعمال کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ذریعہ اختیار کردہ جدید ترین آلات (سی اے اے کیو ایم ایس) کے استعمال سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں ہوا کے معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے۔ اس نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ معیار کا (ریفرنس گریڈ) ہوا کے معیار کی پیمائش کا نظام استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے ذریعے دستیاب ڈیٹا زیادہ قابل اعتماد ہے۔ اس کے مطابق، یہ ڈیٹا مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور سرکاری موبائل ایپ ‘سمیر’ پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس کے مطابق، یکم 1 سے 16 دسمبر کے درمیان 2025 اور 2024 کے درمیان ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی ) کے تقابلی اعداد و شمار (بریکٹ میں اعداد و شمار پچھلے سال کی اسی تاریخ کے اعداد و شمار ہیں) درج ذیل ہیں:-
یکم دسمبر – 105 (167)،
2 دسمبر – 126 (174)،
3 دسمبر – 128 (129)،
4 دسمبر – 138 (139)،
5 دسمبر – 124 (154)،
6 دسمبر – 116 (148)،
7 دسمبر – 113 (126)،
8 دسمبر – 120 (125)،
9 دسمبر – 115 (112)،
10 دسمبر – 101 (131)،
11 دسمبر – 105 (139)،
12 دسمبر – 112 (137)،
13 دسمبر – 115 (128)،
14 دسمبر – 131 (134)،
دسمبر 15 – 122 (159)،
مورخہ دسمبر 16 – 113 (158)۔

مندرجہ بالا اعداد وشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ چند مہینوں میں کی گئی مسلسل کوششیں ان اعداد وشمار سے ظاہر ہوتی ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی کوششوں میں بنیادی طور پر پانی کے ٹینکروں کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں کی گہری صفائی، مسٹنگ مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے اسپرے کرنا، مناسب اقدامات نہ کرنے والی تعمیرات کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنا اور کام روکنے کے نوٹس جاری کرنا شامل ہیں۔ اس کے تحت یکم سے 16 دسمبر 2025 کے درمیان 376 مقامات پر واٹر ٹینکرز کے ذریعے سڑکوں کی گہرائی سے صفائی کی گئی، 253 مقامات پر سپرے کیا گیا، 353 کیسز میں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔ جبکہ 121 مقامات پر سٹاپ ورک آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ ان تمام اقدامات کی وجہ سے اس موسم سرما میں ہوا کا معیار بہتر ہو رہا ہے اور یہ اعتدال پسند زمرے میں ہے،

اس سلسلے میں تمام متعلقہ افراد سے ایک بار پھر اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کچرا جلانے یا اس جیسے کام کرنے سے گریز کریں۔ اس کے ساتھ ہی، آلودگی پر قابو پانے کے معاملے میں میونسپل کارپوریشن اور آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی-ناسک ہائی وے : تھانے میں ممبئی-ناسک ہائی وے پر 4 مہینوں کے لئے ٹریفک میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، کون سا راستہ اختیار کرنا چاہیے؟

Published

on

Nasik-highway

ممبئی : تھانے میں ممبئی-ناسک ہائی وے کے ایک اہم حصے پر ٹریفک میں تبدیلیاں لاگو کر دی گئی ہیں۔ سڑک کو چوڑا کرنے کے کام کی وجہ سے یہ تبدیلیاں اگلے چار ماہ تک لاگو ہوں گی۔ سڑک کو چوڑا کرنے کے جاری کام کی وجہ سے ٹریفک کو ماجیواڑا اور وڈپے کے درمیان موڑ دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) اس پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔ کھاریگاؤں انڈر پاس پر تکنیکی کام انجام دیا جائے گا۔ نتیجتاً اس علاقے میں ٹریفک پر بڑی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی 9 اپریل 2026 تک نافذ رہے گی۔ اس کی وجہ سے اگلے چار ماہ تک مسافروں کو خاصی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چونکہ یہ ٹریفک پابندی 24 گھنٹے کے لیے نافذ العمل رہے گی، اس لیے مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ متبادل راستے استعمال کریں۔

ممبئی-ناسک ہائی وے پر روزانہ سینکڑوں گاڑیاں ممبئی، تھانے، کلوا، بھیونڈی، کلیان اور نوی ممبئی کی طرف سفر کرتی ہیں۔ یہ گاڑیاں ماجیواڈا کے راستے وڈپے تک جاتی ہیں۔ تاہم سڑک کی تنگی اکثر ٹریفک جام کا باعث بنتی تھی۔ چنانچہ سڑک کو چوڑا کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ایم ایس آر ڈی سی کی طرف سے کھاریگاؤں انڈر پاس پر تکنیکی کام کی وجہ سے، ٹریفک پولیس نے اس راستے پر ٹریفک کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ موڑ اگلے چار ماہ تک نافذ رہے گا۔

ممبئی-ناسک ہائی وے پر کھاریگاؤں کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کھاریگاؤں ٹول پلازہ، گیمن روڈ، پارسک چوک، یا ساکیت کے راستے خلیجی پل استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بھیونڈی اور تھانے کی طرف جانے والی گاڑیوں کے لیے مخصوص مقامات پر داخلے پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ بھیونڈی کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کھاریگاؤں، پارسک چوک اور گیمن روڈ کے راستے موڑ دیا جائے گا، جبکہ تھانے کی طرف جانے والی گاڑیوں کو کلوا گلف برج کے ذریعے متبادل راستہ فراہم کیا گیا ہے۔ تھانے ٹریفک پولیس نے اس معاملے سے متعلق ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق ہنگامی خدمات پر نہیں ہوتا ہے۔ ممبئی، کلوا-ممبرا، اور کلیان-ڈومبیوالی کے بہت سے لوگ ناسک، گجرات، پنویل اور کونکن جانے کے لیے اس راستے کا استعمال کرتے ہیں۔ اس لیے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کی ہدایات پر عمل کریں اور متبادل راستے استعمال کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سابق بھارتی کرکٹر سلیم درانی دوبارہ خبروں میں… کیا سلیم درانی کی اہلیہ ریکھا سریواستو ممبئی میں بھیک مانگ رہی ہیں؟ جانئے دعوے کی حقیقت

Published

on

salim-Durrani-wife

ممبئی : ممبئی کے بیلا پور میٹرو اسٹیشن کے باہر ایک شخص نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا, وہ بھیک مانگ رہی تھی۔ جب اس نے اس سے بات کی تو وہ اس کے انداز اور شکل سے حیران رہ گیا۔ عورت بہت اچھی انگریزی بولتی تھی۔ اس نے پولیس اور ایک تنظیم سے رابطہ کیا۔ بزرگ خاتون نے اپنی شناخت بتائی تو سب دنگ رہ گئے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ریکھا سریواستو اور سابق کرکٹر سلیم درانی کی اہلیہ ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ممبئی میں گزارا ہے، جس میں دبئی میں ایک مختصر قیام بھی شامل ہے، اور اس نے اپنی ایئر لائن بھی چلائی ہے۔ اسے ایک پناہ گاہ میں لے جایا گیا، جہاں اس نے بعد میں انکشاف کیا کہ اس کی شادی سلیم درانی سے ہوئی تھی، جن کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر ملک بھر میں کرکٹ کھیلتے اور اس کے بغیر کبھی سفر نہیں کرتے تھے۔ اس نے کہا، "میں نے مہاراجے اور وزراء سمیت کئی اہم لوگوں سے ملاقات کی ہے۔” جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کن مہاراجوں سے ملی ہیں تو اس نے گجرات کے ایک مہاراجہ کا ذکر کیا۔ اپنی زندگی کی کہانی سناتے ہوئے خاتون نے کہا کہ وہ ایک زمانے میں بیرون ملک عیش و عشرت کی زندگی گزارتی تھی لیکن حالات نے اسے بے گھر کر دیا۔ بزرگ خاتون نے بتایا کہ وہ پہلے دبئی میں رہتی تھی اور ایک ایئرلائن کمپنی چلاتی تھی۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کی زندگی نے ایک المناک موڑ لیا، جس سے وہ مالی طور پر تباہ اور بے گھر ہوگئی۔ تاہم، جام نگر میں رہنے والے سلیم درانی کے خاندان کی جانب سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کسی قابل اعتماد کرکٹ ریکارڈ میں ریکھا سریواستو نام کی بیوی کا کوئی ذکر ہے۔

دسمبر 1934 میں کابل میں پیدا ہونے والے سلیم درانی تقسیم کے بعد جام نگر میں آباد ہو گئے۔ اس نے 1960 میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی کرکٹر بنے۔ اگرچہ اس کے کیریئر کے اعداد وشمار معمولی تھے، لیکن اس کا اثر بہت زیادہ تھا، خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے خلاف 1971 میں بھارت کی مشہور سیریز جیتنے کے دوران, وہ اپنی مرضی سے چھکے مارنے کی صلاحیت کے باعث لوگوں کے پسندیدہ تھے، جس کے نتیجے میں بھرے اسٹیڈیم میں نعرے اور بینرز لہرائے گئے تھے۔ کرکٹ سے ہٹ کر ان کی کرشماتی شخصیت نے انہیں مختصر عرصے کے لیے سنیما کی دنیا میں بھی پہنچایا، جس کے بعد وہ عوامی زندگی سے کنارہ کش ہوگئے۔

سلیم درانی افغانستان میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے والد کو 1935 میں اس وقت کے جام صاحب ڈگ وجے سنگھ جی رنجیت سنگھ جی نے ملازمت کی پیشکش کی تھی۔ درانی خاندان بعد میں جام نگر، گجرات میں آباد ہو گیا۔ اس نے گجرات، سوراشٹرا اور راجستھان کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلی۔ رپورٹس کے مطابق درانی نے مختصر عرصے کے لیے ریکھا سریواستو نامی خاتون سے شادی کی تھی۔ تاہم، یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا وہ وہی ریکھا ہے جسے ممبئی میں بچایا گیا تھا۔ سلیم درانی کا انتقال 2 اپریل 2023 کو ہوا۔ اس وقت وہ گجرات کے شہر جام نگر میں اپنے بھائی کے ساتھ مقیم تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com