Connect with us
Monday,27-October-2025

بزنس

جیو فون نیکسٹ 1999 روپے کی ڈاون پیمنٹ پر دیوالی سے دستیاب ہوگا

Published

on

Jio-Phone-Next

جیوا ور گوگل کا مشترکہ کفایتی اسمارٹ فون جیو نیکسٹ جس کا کافی دنوں سے انتظار تھا، دیوالی سے ملک کے اسٹوروں میں دستیاب ہوگا۔ یہ دنیا کا سب سے کفایتی اسمارٹ فون ہے جو 1,999 روپے کی ڈاؤن پے منٹ پر خریدا جاسکتا ہے، باقی رقم کی ادائیگی 18/24 مہینوں کی آسان قسطوں میں کی جا سکے گی۔ یہ جانکاری یہاں کمپنی کی طرف سے جاری ایک ریلیز میں دی گئی اس موقع پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش ڈی امبانی نے کہا ”گوگل اور جیو کی ٹیمیں ہندوستانیوں کیلئے تیوہار کے موسم میں اس ڈیوائس کو وقت پر لانے میں کامیاب رہیں۔ کووڈ وباء کی وجہ عالمی سپلائی چین کے چیلنج کے باوجود ہم کامیاب رہے۔ مجھے 1.35 ارب ہندوستانیوں کی زندگی کو خوشحال، اہل اور مضبوط بنانے کیلئے ڈیجیٹل انقلاب کی طاقت میں گہرا یقین ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیو فون نیکسٹ کی کئی اہم خصوصیات میں جس نے مجھے بہت متاثر کیا اور ایک جو عام ہندوستانی کو سب سے زیادہ مضبوط بنائے گی۔ مسٹر امبانی نے کہا کہ کی انوکھی طاقت ہمارا زبانی تنوع ہے۔ وہ ہندوستانی جو انگریزی یا اپنی مادری زبان میں مواد کو پڑھنے کے اہل نہیں، وہ اس اسمارٹ ڈیوائس پر اپنی زبان میں اس کا ترجمہ یہاں تک کہ پڑھ بھی سکتے ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ ہم ’انڈیا‘ اور ’بھارت‘ کے درمیان کی خلیج کو پاٹ رہے ہیں‘ ’بھارت‘ کرے گا ڈیجیٹل ترقی۔ ترقی او ایس کے ساتھ۔‘

میں گوگل میں سندر پچائی اور ان کی ٹیم کو اور ہمارے ملک کے عوام کو اس شاندار دیوالی تحفہ کیلئے تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ سبھی کو دیپاولی کی نیک خواہشات۔‘

اس سے قبل گوگل اور الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے کہا ”جیو فون نیکسٹ ہندوستان کیلئے ڈیزائن کیا گیا ایک کفایتی اسمارٹ فون ہے جو اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہندوستان میں ہر شخص کو انٹر نیٹ کے مواقع کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اسے بنانے کیلئے ہماری ٹیموں کو پیچیدہ انجینئرنگ اورڈیزائن چیلنجز کو حل کرنے کیلئے مل کر کام کرنا پڑا اور میں یہ دیکھنے کیلئے پرجوش ہوں کہ لاکھوں لوگ اپنی زندگی اور کمیونٹی کو بہتر بنانے کیلئے ان آلات کا استعمال کیسے کریں گے۔

مشہور و معروف صنعتکار مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس جیو نے صرف 1999 روپے کی ڈاون پیمنٹ پر اسمارٹ فون لانچ کر تہلکہ مچا دیا ہے۔ جیو فون نیکسٹ نام کا یہ سمارٹ فون ریلائنس جیو اور گوگل کی شراکت داری میں تیار کیا گیاہے۔ کمپنی نے جیو فون نیکسٹ کی کچھ خاص فیچرز سے پردہ اٹھایا ہے۔

خیال رہے کہ جیو فون نیکسٹ کو کمپنی نے خاص طور وضع کردہ پلان کے تحت تیار کیا ہے۔ اس میں صارفین پلان کے ساتھ ہی جیو فون نیکسٹ کی قسطیں بھی چکا سکتے ہیں۔
اس فون کی کچھ خصوصیات یوں ہے۔ ڈوول سم: جیو فون نیکسٹ میں دو سم سلاٹ دیئے گئے ہیں۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں آپ کسی بھی ایک سلاٹ جیو کے علاوہ کسی دوسری کمپنی کا سم بھی استعمال کرسکتے ہیں، لیکن ایک سم سلاٹ میں جیو سم ضرور ڈالنا پڑے گا۔ دوسری اہم بات ہے کہ ڈیٹا کا کنیکشن صرف جیو سم سے جڑے گا۔مطلب یہ کہ دوسری کمپنی کا سم تو استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن صرف بات کرنے کیلئے ڈیٹا کیلئے جیو نیٹ ورک کا ہی استعمال کرنا ہوگا۔

ایس ڈی کارڈ سلاٹ: نئے سمارٹ فون میں ڈیول سم سلاٹ کے علاوہ ایک ایس ڈی کارڈ سلاٹ الگ سے دیا گیاہے۔ جو 512 جی بی تک کے ایس ڈی کارڈ کو سپورٹ کرتا ہے۔ سکرین:5.45 انچ کی ایچ ڈی ٹچ سکین، کورنر گوریلا گلاس۔3 کے ساتھ۔ فیچرز:2 جی بی ریم،32 جی بی انٹرنل میموری،512 جی بی تک سپورٹ کرنے والا ایس ڈی کارڈ سلاٹ، ملٹی ٹاسکنگ کیلئے 64 بٹ سی پی یو کے ساتھ کواڈ کور کیو ایم۔215 چپ سیٹ۔ کیمرہ: 13 میگا پکسل کا ریئر اور 8 میگا پکسل کا سیلفی کیمرہ، نائٹ موڈ، پوٹریٹ موڈ اور ایچ ڈی آر موڈ سے لیس، بھارتیوں کیلئے خاص لینس فلٹر جیسے کہ دیوالی فلٹر۔ بیٹری: 3500 ایم اے ایچ کی بیٹری، کمپنی کا دعوی ہے کہ ایک بار پوری طرح چارج کرنے پر یہ 36 گھنٹے تک کام کرے گی۔

ہاٹ سپاٹ بنایا جاسکے: کمپنی نے پہلے جیو فون کے عطر جیو فون نیکسٹ کو ہاٹ سپاٹ میں تبدیل کیا جاسکے گا۔ آپٹی مائزڈ ایپس: جیو اور گوگل نے اپنی پری لوڈیڈ ایپس کو آپٹی مائزڈ کیا ہے تاکہ جیو فون نیکسٹ کی پرفارمینس شاندار بنی رہے۔

وائس اسسٹنٹ: وائس اسسٹنٹ یوزرس کو ڈیوائس کو آپریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے (جیسے ایپ کھولیں، سیٹنگ کو منیج کریں وغیرہ) ساتھ ہی انٹر نیٹ سے معلومات / کنٹنٹ آسانی سے اپنی زبان میں حاصل کرنے میں مدد کرتاہے۔ پڑھیں۔سنیں: یہ استعمال کرنے والوں کو اس زبان میں بول کر میٹریل کااستعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے جسے وہ سمجھ سکتے ہیں۔ ترجمہ: استعمال کرنے والوں کو اپنی پسند کی زبان میں کسی بھی سکرین کا ترجمہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ یوزرس کو اپنی پسند کی زبان میں کسی بھی مواد کو پڑھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

جیو اور گوگل ایپس پری لوڈیڈ: ڈیوائس میں سبھی دستیاب اینڈرائڈ ایپ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جسے Google Play Store کے ذریعہ ڈیوائس میں ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح Play Store پر دستیاب لاکھوں ایپس میں سے وہ کسی بھی ایپ کو چننے کوآزاد ہیں۔ یہ کئی جیو اور گوگل ایپس کے ساتھ پری لوڈیڈ بھی آتا ہے۔ آٹو میٹک سافٹ ویئر اپ گریڈ: جیو فون نیکسٹ آٹو میٹک سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے ساتھ اپ ڈیٹ رہتا ہے۔ اس کے ایکسپیرینس وقت کے ساتھ بہتر ہوتے جائیں گے۔ یہ انٹرنیٹ سے جڑی پریشانیوں سے بچانے والے سیکورٹی اپ ڈیٹ کے ساتھ بھی آتا ہے۔

اس کے لئے متعدد پلان وضع کئے گئے ہیں۔ پہلا پلان ہے ’آلویز آن پلان‘ اس پلان میں صارفین کو 18 مہینوں کیلئے 350 روپے اور 24 مہینوں کیلئے 300 روپے دونوں ہونگے۔ صارفین کو پلان کے ساتھ 5 جی بی ڈاٹا اور 100 منٹ ماہانہ وائس کالنگ ملے گی۔
دوسرا پلان ہے۔ لارج پلان۔ اس میں 18 مہینے کی قسط لینے پر 500 اور 24 مہینے کی قسط لینے پر 450 روپے ہرمہینے دینے ہونگے۔ اس پلان کے ساتھ 1.5 جی بی ڈاٹا روزانہ ملے گا اور ساتھ ہی ان لمیٹڈ وائس کالنگ ملے گی۔

تیسرا پلان ہے XL پلان۔ یہ 2 جی بی روزانہ والا پلان ہے جس میں 18 مہینوں کی قسط کے لئے 550 روپے اور 24 مہینوں کی قسط کیلئے 500 روپے ہر مہینے چکانے ہونگے۔

جو لوگ بہت زیادہ ڈاٹا استعمال کرتے ہیں ان کیلئے ہے XXL پلان۔ اس پلان میں 2.5 جی بی ڈیٹا اور ان لمیٹڈ وائس کالنگ ملے گی۔ اس میں 18 مہینے کیلئے 600 روپے کی قسط اور 24 مہینے کیلئے 550 روپے کی قسط چکانی ہوگی۔

(جنرل (عام

فوڈ پروسیسنگ کو مضبوط بنانے قومی سلامتی کے لیے ایک اسٹریٹجک ترجیح : پی ایم مودی

Published

on

نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو قومی سلامتی، دیہی خوشحالی اور اقتصادی لچک کو یقینی بنانے میں اس کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے، ہندوستان کی گھریلو فوڈ پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے دفتر کے ایک ایکس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ یہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ "گھریلو فوڈ پروسیسنگ کی صلاحیت کو مضبوط بنانا قومی سلامتی کی ترجیح ہے”۔ "وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ‘ایک ضلع، ایک پروڈکٹ’ کے وژن کے ساتھ منسلک اقدامات کسانوں کو بااختیار بنا رہے ہیں، مقامی ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں اور دیہی خود انحصاری کو فروغ دے رہے ہیں۔ پڑھیں! پی ایم مودی نے مزید کہا۔ وزیر خزانہ نے اپنے مضمون میں اس بات پر زور دیا ہے کہ زرعی پروسیسنگ میں انقلاب کرناٹک کے بنجر حصوں میں کسانوں کو کاروباریوں میں تبدیل کر رہا ہے، بلاکس کو مینوفیکچرنگ ہب میں تبدیل کر رہا ہے۔ "کرناٹک کی خوبصورت ریاست کا دورہ جس کی مجھے کونسل آف اسٹیٹس میں نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے – ایک ایسی سرزمین جس کا نام ہی سرسبز مناظر، آبشاروں، قدیم پہاڑیوں، سرسبز وادیوں، قدیم ندیوں، اور صدیوں پر محیط ایک تاریخ کی تصویر کشی کرتا ہے۔ ملک کی بے پناہ صلاحیت،” ایف ایم سیتارامن نے لکھا، انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتے ہوئے تحفظ پسند عالمی ماحول میں، ہماری گھریلو فوڈ پروسیسنگ کی صلاحیت کو مضبوط بنانا قومی سلامتی کی ترجیح ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کرناٹک کے خواہش مند اضلاع – یادگیر اور رائچور کے لیے منصوبہ بندی کو مقامی تغیرات کے لیے حساس ہونا چاہیے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں حکومت ہند کا ‘اسپیریشنل بلاک پروگرام’ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جو نہ صرف اضلاع پر توجہ مرکوز کرتا ہے بلکہ ذیلی ضلع اور بلاک کی سطح کے تفاوت پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کےایم پی ایل اے ڈی ایس فنڈز کا فائدہ اس علاقے کے کسانوں کو زرعی پروسیسنگ کی صلاحیتوں کو ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ کلیانہ سمپدا (کلیانہ کی دولت) کا ایک چھتری برانڈ بنایا گیا تھا، اور ہر ضلع کو حوصلہ افزائی کی گئی تھی کہ وہ ایک زرعی مصنوعات یا مصنوعات کے ایک سیٹ کی نشاندہی کریں جنہیں ویلیو ایڈڈ کموڈٹی میں تیار کیا جا سکتا ہے۔ یہ پہل وزیر اعظم کے "ایک ضلع، ایک پروڈکٹ” پروگرام کے وژن سے ہم آہنگ ہے جو ہمارے اننا داتوں (کسانوں) کے لیے ‘میک ان انڈیا’ کی توسیع کے طور پر ہے۔ ہر ضلع میں، ایک کسان پروڈیوسر کمپنی (ایف پی سی) کو نابارڈ نے فوڈ پروسیسنگ اور ٹریننگ یونٹ چلانے کے لیے چنا تھا۔ کوپل میں، جہاں فی کس آمدنی قومی اوسط سے تقریباً 15 فیصد کم ہے، ایک ملٹی فروٹ پروسیسنگ یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ اگرچہ ضلع میں تقریباً 6,000 ہیکٹر (ہیکٹر) آم، 5,000 ہیکٹر پپیتا، 3,000 ہیکٹر امرود اور 2,000 ہیکٹر ٹماٹر کاشت کیا گیا تھا، لیکن اس میں پروسیسنگ کی سہولیات کا فقدان تھا۔ یہ ضلع میں پھلوں کی پروسیسنگ کا پہلا یونٹ ہے، جو اب ان پھلوں کو آم کے جوس، خشک آم کے پاؤڈر، امرود، ٹماٹر کی پیوری اور ادرک کے پاؤڈر جیسی مصنوعات میں پروسیس کرتا ہے، جس سے کسانوں کو ویلیو ایڈیشن سے فائدہ ہوتا ہے۔ یہ یونٹ ضلع میں پیدا ہونے والے پھلوں کا صرف 2 فیصد جوس/گودا تک پروسیس کر سکتا ہے، اور اس ضلع میں مزید بہت سے یونٹس کے لیے بے پناہ امکانات ہیں۔ رائچور میں، ایک پرجوش ضلع جو اپنی بڑی دالوں کی پیداوار کے لیے جانا جاتا ہے — 80,000 میٹرک ٹن سرخ چنے اور 34,000 میٹرک ٹن بنگال چنا سالانہ — نیا پروسیسنگ یونٹ ان دالوں کو ارہر دال، چنے کی دال، اور ایک تیار چنے کے مکس میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ یونٹ ضلع میں پیدا ہونے والی کل دالوں کا تقریباً 1 فیصد خرید سکتا ہے۔ "ضلع میں پیدا ہونے والی تمام دال کے تقریباً 50 فیصد کو پروسیس کرنے کے لیے کم از کم 50 ایسے یونٹوں کی ضرورت ہوگی۔ لہٰذا، یہ اقدام ضلع کے دیگر ایف پی اوز اور دیہی کاروباریوں کے لیے نمونے کے طور پر کام کرتا ہے، جس کی تقلید کی جائے،” سیتارامن نے مزید کہا۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ووڈافون آئیڈیا کے لیے راحت بطور سپریم کورٹ مرکز کو اے جی آر واجبات کے معاملے پر دوبارہ غور کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

Published

on

نئی دہلی، ووڈافون آئیڈیا کو راحت دیتے ہوئے، سپریم کورٹ نے پیر کو مرکز کو 9,450 کروڑ روپے کے ایڈجسٹڈ گراس ریونیو (اے جی آر) واجبات کے معاملے پر دوبارہ غور کرنے کی اجازت دی تاکہ خسارے میں چل رہی ٹیلی کام کمپنی کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔ عدالت نے استدلال کیا کہ یہ معاملہ یونین کی پالیسی کے دائرے میں آتا ہے۔ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ یہ فیصلہ ٹیلی کام کمپنی کے 20 کروڑ صارفین کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ 2019 کے ایک تاریخی فیصلے میں، سپریم کورٹ نے اے جی آر کی مرکز کی تعریف کی توثیق کی اور مرکز کو 92,000 کروڑ روپے کے واجبات جمع کرنے کی اجازت دی جو کہ ووڈافون اور بھارتی ایئرٹیل جیسی ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا تھا۔ ووڈافون کی تازہ ترین عرضی میں ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے کے ذریعہ 9,450 کروڑ روپے کی تازہ اے جی آر مانگ کو جھنڈا دیا گیا ہے۔ درخواست میں استدلال کیا گیا کہ مطالبہ کا کافی حصہ 2017 سے پہلے کی مدت سے متعلق ہے، جسے سپریم کورٹ پہلے ہی طے کر چکی ہے۔ سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کے "حالات میں بہت بڑی تبدیلی” ہے کیونکہ حکومت نے ووڈافون میں ایکویٹی کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "حکومت کا مفاد عوامی مفاد ہے۔ یہاں 20 کروڑ صارفین ہیں۔ اگر اس کمپنی کو نقصان اٹھانا پڑا تو یہ صارفین کے لیے مسائل کا باعث بنے گی۔” سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ مرکز اس معاملے کی جانچ کرنے کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے کہا، "حکومت دوبارہ غور کرنے اور مناسب فیصلہ لینے کے لیے بھی تیار ہے اگر عدالت اجازت دیتی ہے۔ عجیب حقائق میں، ہم حکومت کو اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں دیکھتے ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ پالیسی کا معاملہ ہے، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ یونین کو ایسا کرنے سے کیوں روکا جائے،” عدالت عظمیٰ نے کہا۔ اے جی آر سے مراد فیس شیئرنگ میکانزم ہے جس کے تحت ٹیلی کام آپریٹرز کو اپنی آمدنی کا ایک حصہ لائسنسنگ فیس اور اسپیکٹرم استعمال کے چارجز کے طور پر مرکز کے ساتھ بانٹنا چاہیے۔ اے جی آر کی تعریف کو لے کر ٹیلی کام کمپنیوں اور مرکز کے درمیان دیرینہ تنازعہ چل رہا تھا۔ جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے زور دیا کہ اے جی آر صرف بنیادی خدمات پر مبنی ہونا چاہئے، مرکز نے دلیل دی کہ اسے ٹیلی کام کمپنیوں کے ذریعہ فراہم کردہ غیر ٹیلی کام خدمات میں بھی عنصر ہونا چاہئے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بنگلہ دیش : ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان تصادم، 50 زخمی

Published

on

ڈھاکہ، مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈھاکہ ضلع کے اشولیہ علاقے میں ڈیفوڈل انٹرنیشنل یونیورسٹی اور سٹی یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد بنگلہ دیش میں پیر کی صبح کم از کم 50 طلباء زخمی ہوگئے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ بار بار ہونے والے حملوں، توڑ پھوڑ اور آتش زنی نے بڑا نقصان پہنچایا، جس کا نقصان سٹی یونیورسٹی کو برداشت کرنا پڑا۔ طلباء نے الزام لگایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بدامنی کے دوران مدد فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے، بنگلہ دیشی روزنامہ ڈھاکہ ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ کشیدگی اتوار کی شام اس وقت شروع ہوئی جب سٹی یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے اپنی موٹرسائیکل سے تھوکا، غلطی سے ایک ڈافوڈل طالب علم کو ٹکر مار دی اور دونوں یونیورسٹیوں کے طلباء کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ اس واقعے کے بعد، مقامی ہتھیاروں اور اینٹوں سے لیس سٹی یونیورسٹی کے تقریباً 40-50 طلباء نے ڈیفوڈل یونیورسٹی کے طلباء کی رہائش گاہ پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ جیسے ہی اس حملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں، ڈیفوڈل انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ایک ہزار سے زائد طلباء جمع ہوئے اور سٹی یونیورسٹی کی طرف مارچ کیا، جس کے نتیجے میں پرتشدد تصادم ہوا۔ پیر کے اوائل میں، ڈیفوڈل یونیورسٹی کے طلباء نے سٹی یونیورسٹی کیمپس پر دھاوا بول دیا، طلباء کو اندر ہی قید کر لیا، اور املاک کی توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ انہوں نے مبینہ طور پر انتظامی عمارت سے کمپیوٹر اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا، تین بسوں اور ایک پرائیویٹ کار کو نذر آتش کیا اور پانچ مزید گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

مبینہ طور پر خوف و ہراس پھیلانے کے لیے خام بم پھٹا گیا جس سے دونوں اطراف کے 50 کے قریب طلبہ زخمی ہو گئے۔ سٹی یونیورسٹی کے ایک طالب علم کے مطابق، پیر کی صبح تک، کیمپس کے متعدد حصے اب بھی جل رہے تھے، اور انتظامی مداخلت کے باوجود، دونوں یونیورسٹیوں کے طلباء نے ایک دوسرے کا پیچھا اور جوابی حملہ جاری رکھا، جس کے نتیجے میں مزید آگ لگ گئی۔ بنگلہ دیشی میڈیا آؤٹ لیٹ بی ڈی نیوز 24 نے سٹی یونیورسٹی کے رجسٹرار اختر حسین کے حوالے سے بتایا کہ "ڈافوڈل یونیورسٹی، جو کہ بیرولیا میں ہمارے کیمپس کے قریب ہے، کے طلباء کی ہمارے طلباء سے کسی مسئلے پر جھڑپ ہوئی ہے۔ ڈیفوڈل کے کچھ طلباء نے ہمارے کیمپس میں آگ لگا دی ہے۔ انہوں نے کئی گاڑیوں کو جلا دیا ہے۔” دریں اثنا، ترقی کی تصدیق کرتے ہوئے، اشولیہ پولیس اسٹیشن کے ڈیوٹی آفیسر ایس آئی حبیب الرحمان نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے، افسران کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ بنگلہ دیش گزشتہ سال پرتشدد مظاہروں کے دوران سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں عوامی لیگ کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے متعدد مظاہروں اور انتہائی لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com