Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں جان لیوا کورونا وائرس کے کیسز میں گراوٹ کا سلسلہ جاری

Published

on

corona-maharashtra

ملک میں جان لیوا کورونا وائرس کی سست روی کے درمیان گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مہلک وباء کے 13،596 نئے کیسز درج ہوئے، اور یہ تعداد گزشتہ 230 دنوں میں سب سے کم ہے۔

دریں اثناء اتوار کو ملک میں 41 لاکھ 20 ہزار 772 افراد کو کورونا کی ویکسین دی گئی، اب تک 97 کروڑ 65 لاکھ 89 ہزار 540 افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

پیر کی صبح مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 13،596 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی، جس سے متاثرین افراد کی تعداد تین کروڑ 54 لاکھ 67 ہزار 315 ہو گئی ہے۔ دریں اثناء 19،582 مریضوں کی صحت یابی کے بعد جان لیوا وباء سے شفایاب لوگوں کی تعداد 3 کروڑ 34 لاکھ 39 ہزار 331 ہو گئی ہے۔ ایکٹیو کیسز 6152 سے گھٹ کر ایک لاکھ 89 ہزار 694 رہ گئے ہیں۔ اسی عرصہ کے دوران 166 مریضوں کی موت کی وجہ سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 4،52،290 ہو گئی ہے۔

ملک میں کورونا سے صحت یابی کی شرح بڑھ کر 98.12 فیصد، ایکٹیو کیسز کی شرح گھٹ کر 0.56 فیصد، جبکہ اموات کی شرح 1.33 فیصد رہ گئی ہے۔

(جنرل (عام

ایئر انڈیا-171 طیارہ حادثے کی تحقیقات جاری… پائلٹس کو پہلے ہی قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہے، کوئی قابل ماہر بھی نہیں ہے۔ پائلٹس نے سوال کیوں اٹھایا؟

Published

on

Crash..

نئی دہلی : پائلٹوں کی تنظیم، پائلٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا (پی اے آئی) نے ایئر انڈیا-171 طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پر سوال اٹھائے ہیں۔ ایسوسی ایشن کا خیال ہے کہ پائلٹس کو قصوروار سمجھنا پہلے سے غلط ہے۔ ایسوسی ایشن اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ تحقیقات منصفانہ ہوں اور تمام حقائق کو مدنظر رکھا جائے۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی جانب سے ہفتہ کو جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ کے بارے میں پائلٹس کی تنظیم کا ماننا ہے کہ تحقیقات صحیح سمت میں نہیں جا رہی ہیں۔ پی اے آئی نے تحقیقات سے متعلق رازداری پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ تفتیش کے لیے اہل افراد کو شامل نہیں کیا گیا۔ ایک بیان میں، پی اے آئی نے وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا کہ تحقیقات انجن کے فیول کنٹرول سوئچ کی نقل و حرکت پر مرکوز تھیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں اسے حادثے کی وجہ بھی بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں دونوں پائلٹوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس میں ایک پائلٹ دوسرے سے پوچھتا ہے، ‘تم نے کیوں کاٹا؟’ دوسرے پائلٹ نے جواب دیا، ‘میں نے ایسا نہیں کیا۔’

رپورٹ میں کہا گیا کہ انجن بند ہو گئے جب ایندھن کے کٹ آف سوئچ ہوا میں ٹرپ ہو گئے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پائلٹس کو قصوروار سمجھ کر تحقیقات کی جا رہی ہیں، جس پر ایسوسی ایشن نے سخت اعتراض کیا ہے۔ اے اے آئی بی کی رپورٹ کے مطابق طیارے کی رفتار 180 ناٹ آئی اے ایس تک پہنچ گئی تھی۔ اس کے فوراً بعد، ‘دونوں انجنوں کے فیول کٹ آف سوئچز ایک کے بعد ایک آر یو این سے کٹ آف پوزیشن پر منتقل ہو گئے’۔ دونوں سوئچز کے درمیان ایک سیکنڈ کا وقفہ تھا۔ اس کی وجہ سے ایندھن کی سپلائی منقطع ہونے کی وجہ سے دونوں انجن سست ہو گئے۔ ‘رن’ کا مطلب ہے کہ انجن کو ایندھن مل رہا ہے۔ ‘کٹ آف’ کا مطلب ہے کہ ایندھن کی سپلائی منقطع ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ وال سٹریٹ جرنل نے 10 جولائی کو ایک رپورٹ شائع کی۔ رپورٹ میں فیول کنٹرول سوئچز کی غلط حرکت کا ذکر کیا گیا۔ پی اے آئی نے سوال کیا کہ انہیں یہ معلومات کیسے ملی؟ ایسوسی ایشن نے فیول کنٹرول سوئچ گیٹ کی سروس ایبلٹی پر ایک بلیٹن کا بھی حوالہ دیا۔ اس نے کہا کہ ممکنہ خرابی تھی۔

ایسوسی ایشن نے تحقیقات میں شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزات کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔ لیکن، کسی ذمہ دار نے اس پر دستخط نہیں کئے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ انہیں بھی تفتیش میں بطور مبصر شامل کیا جائے۔ ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 کے دونوں انجنوں میں ایندھن کی سپلائی بند ہو گئی، جس سے پائلٹوں میں الجھن پیدا ہو گئی، جس کے بعد طیارہ احمد آباد میں سیکنڈوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے۔ 15 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا کہ ‘کاک پٹ وائس ریکارڈنگ’ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے یہ پوچھتے ہوئے سنا گیا کہ اس نے ایندھن کیوں بند کیا، جس پر اس نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔

لندن جانے والا بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ 12 جون کو احمد آباد ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد رفتار کھونے لگا اور ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 242 افراد میں سے ایک کے علاوہ تمام افراد کی موت ہو گئی۔ اس طیارے کے حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان کے علاوہ مزید 19 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ ایک دہائی میں سب سے مہلک طیارہ حادثہ تھا۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی رپورٹ میں دیے گئے واقعات کی ترتیب کے مطابق، دونوں فیول کنٹرول سوئچز (انجن کو بند کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں) ٹیک آف کے فوراً بعد ‘کٹ آف’ پوزیشن پر چلے گئے۔ تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ کیسے ہوا یا کس نے کیا۔

تقریباً 10 سیکنڈ بعد، انجن 1 کا فیول کٹ آف سوئچ اپنی نام نہاد “رن” پوزیشن پر چلا گیا، اور چار سیکنڈ بعد انجن 2 بھی “رن” پوزیشن پر چلا گیا۔ پائلٹ دونوں انجنوں کو دوبارہ شروع کرنے میں کامیاب رہے، لیکن صرف انجن 1 ہی ٹھیک ہو سکا، جبکہ انجن 2 رفتار بڑھانے کے لیے اتنی طاقت پیدا کرنے میں ناکام رہا۔ پائلٹوں میں سے ایک نے پریشانی کا الرٹ “مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے” جاری کیا، لیکن اس سے پہلے کہ ہوائی ٹریفک کنٹرولرز جواب دیتے، طیارہ احمد آباد ہوائی اڈے کی حدود سے بالکل باہر گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ کچھ درختوں کو چھوتے ہوئے ہاسٹل میں گرا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے راؤت سے معافی کا مطالبہ بصورت دیگر ہتک عزت کا کیس کا فیصلہ، سنجے سرشاٹ نے وائرل ویڈیو کو مارف ویڈیو قراردیا

Published

on

Sanjay & Shirsaath

ممبئی شیوسینا یوبی ٹی لیڈر اور رکن پارلیمان نے شیوسینا شندے سینا کے وزیر سنجے سرشاٹ کاایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کیا تھا, اب سنجے سرشاٹ نے سنجے راؤت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کرنے کا اعلان کیا ہے, ساتھ ہی مجرمانہ کیس بھی ہوگا۔ سنجے سرشاٹ نے یہ دعوی کیا ہے کہ جو ویڈیو جاری کیا گیا ہے۔ وہ ویڈیو مارف کیا گیا ہے ان نشانہ بنانے کے ساتھ بدنام کرنے کی کوشش بھی ہے اس لئے اب وہ معاملہ میں خاموش نہیں رہیں گے۔ وہ سنجے راؤت کو سبق سکھائیں گے اسلئے سنجے راؤت کو نوٹس ارسال کرنے کے ساتھ معافی کا بھی مطالبہ وزیر موصوف نے کیا ہے, اگر معافی طلب نہیں کی جاتی تو مجرمانہ اور ہتک عزت کا کیس درج ہوگا سنجے سرشاٹ نے اس متعلق یہ واضح کیا تھا کہ جو ویڈیو جاری ہوا ہے وہ ان کی رہائش گاہ ہے اور وہ اپنی بیڈ پر بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں لیکن پیسوں کی بیگ نہیں ہے۔ جو بیگ ہے وہ کپڑوں کی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کی رہائش گاہ ہر ایک کے لیے کھلی ہے اور میری ملاقات کے لئے رقعہ یا چھٹی درکار نہیں ہے, جس طرح سے ماتوشری کا اصول ہے میں عام ورکر اور جنتا کا سیوک ہوں اس لیے میرے گھر میں کوئی بھی حاضری دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کسی نے وائرل کر دیا ہوگا اس سے وہ لاعلم ہے کہ ویڈیو کیسے وائرل ہوئی ہے۔ سنجے سرشاٹ نے اب سنجے راؤت پر ہتک عزت کا دعویٰ کا کیس درج کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سنجے سرشاٹ کاُویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی اور اس کے بعد سنجے سرشاٹ نے اس پر وضاحت بھی دی تھی اب وزیر موصوف نے کیس داخل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com