Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈیرہ مینیجرقتل کیس میں گرمیت رام رحیم سمیت پانچ افراد مجرم قرار

Published

on

Gavel

ہریانہ کے پنچکولہ کی سینٹرل بیوروآف انویسٹگیشن (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نےسرسا کے ڈیرہ سچا سودا مینجمنٹ کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ قتل کیس کے تقریباً 19 سال پرانے معاملے میں ڈیرہ کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ سمیت پانچ ملزمان کو آج قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنانے کی تاریخ 12 اکتوبر مقرر کر دی ہے۔

سی بی آئی کے جج ڈاکٹر سشیل کمار گرگ نے استغاثہ اور دفاع کے درمیان تقریبا دو گھنٹے کے بحث سننے کے بعد ڈیرہ سربراہ کے علاوہ کرشنا کمار، اوتار، جسویر اور سبدل کو مذکورہ معاملے میں مجرم قرار دیا۔ ان میں سے ڈیرہ سربراہ اور کرشنا کمار ویڈیو کانفرنسنگ سے اور اوتار، جسویر و سبدل عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہوئے۔ ایک اور ملزم اندرسین کی موت ہو چکی ہے۔

عدالت نے اس سے پہلے 12 اگست کو اس کیس کی سماعت مکمل کرلی تھی، اور فیصلہ سنانے کے لیے 26 اگست کی تاریخ مقرر کی تھی، لیکن بعد میں اسے 8 اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا۔

ڈیرہ سربراہ کو اس سے قبل ڈیرہ کی سادھوی کے جنسی استحصال معاملے میں 25 اگست 2017 کو مجرم قرار دیتے ہوئے 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اسے سرسا کے صحافی رام چندر چھترپتی قتل کیس میں بھی عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ یہ دونوں سزائیں انہیں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جگدیپ سنگھ نے سنائی تھی۔ مسٹر جگدیپ سنگھ کا اب اس عدالت سے تبادلہ ہوگیا ہے۔ ان کی جگہ چنڈی گڑھ سے سی بی آئی کے خصوصی جج رہے ڈاکٹر سشیل گرگ کو پنچکولہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں مقرر کیا گیا تھا۔ جبکہ ڈیرہ سربراہ ان دونوں سزاؤں میں روہتک کی سناریا جیل میں بند ہے۔

ڈیرہ کی انتظامی کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ کو 10 جولائی 2002 کو قتل کیا گیا تھا۔ رنجیت سنگھ پرشبہ تھا کہ سادھوی جنسی زیادتی کیس میں گمنام خط اس نے اپنی بہن سے ہی لکھوایا تھا۔ پولیس تفتیش سے غیر مطمئن رنجیت کے والد نے جنوری 2003 میں پنجاب – ہریانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اس قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد ازاں سی بی آئی نے معاملے کی تحقیقات کرنے کے بعد ملزمان پر کیس درج کیا تھا۔ اس معاملے میں سال 2007 میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں ملزمان پر الزامات طے کیے گئے تھے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com