Connect with us
Tuesday,18-November-2025

(جنرل (عام

ملک کی 60 کروڑ آبادی کو مودی سرکار نے بے روزگار کر دیا : طارق انور

Published

on

National Solidarity Conference

دہلی پردیش قومی تنظیم کے زیر اہتمام ضلع نجف گڑھ قومی تنظیم کی جانب سے منعقدہ قومی یکجہتی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے کہاکہ جس طرح سے نفرت پھیلانے کا کام آر ایس ایس، بی جے پی اور اس کے لوگ کر رہے ہیں، اور سرکار میں بیٹھے لوگ نفرت پھیلانے والوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ وہ گاندھی کے بھارت کیلئے ٹھیک نہیں ہے، اس لئے آل انڈیا قومی تنظیم نے پورے ملک میں نفرت چھوڑو بھارت جوڑو مہم کی شروعات کی ہے، اور یہ مہم کامیابی کیساتھ جاری بھی ہے۔

مسٹر طارق انور نے کہا کہ ایسے تمام لوگ جو گاندھیائی نظریہ میں یقین رکھتے ہیں، ان کا قومی تنظیم میں استقبال ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک میں بے روزگاری 45 سال کا ریکارڈ توڑ چکی ہے۔ 55 سے 60 کروڑ لوگ غریبی ریکھا سے نیچے ہیں، اور غریبی کا عالم یہ ہے کہ آج 80 کروڑ آبادی سرکار کی جانب سے دئے جانے والے اناج پر منحصر ہو کر رہ گئی ہے، اور بی جے پی ایسی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہے کہ لوگوں کو دو وقت کی روٹی جب ملے، تو وہ کہیں کہ مودی کی وجہ سے ہی روٹی ملی ہے، اور اس کے بعد کیا ہوگا، اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ دو کروڑ لوگوں کو روز گار دیں گے، لیکن یہ سال میں دو کروڑ لوگوں کا روز گار چھین رہے ہیں۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ تھا، لیکن آج یہ لوگ طاقت کے نشے میں کسانوں کو روندنے کا کام کر رہے ہیں۔ جو کسان ہمارے لئے دو وقت کی روٹی اگاتا ہے آج اسی کسان کو تباہ و برباد کیا جا رہا ہے۔

طارق انور نے کہا کہ فرقہ پرستی اپنے شباب پر ہے اس لئے ضروری ہے کہ پہلے ملک کو فرقہ پرستی سے بچایا جائے اور ہمارے بزرگوں نے جو بھارت ہم کو سونپا تھا، اس کی حفاظت کی جائے۔ ان کے خوابوں کا بھارت بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہمارے ملک کو بانٹنے کی سازش ہو رہی ہے۔ پوری دنیا میں بھارت کی امیج خراب ہو رہی ہے۔ ملک سے غداری کا جو قانون انگریزوں نے اپنی حکومت بچانے کیلئے بنایا تھا اس قانون کا غلط استعمال کر کے ہر آدمی کو وطن دشمن بتانے کی سازش ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندو کو مسلمان سے لڑانے کی سازش اس لئے ہو رہی ہے تاکہ اصل ایشو سے ایجنڈے کو ڈائیورٹ کیا جاسکے۔ آج میڈیا بھی اصل ایشو پر بحث نہیں کرنا چاہتا ہے۔ ایسے ایشوز زیر بحث لائے جاتے ہیں، جن کا عام آدمی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی الیکشن قریب آ رہا ہے۔ ویسے ہی فرقہ پرستی کا ناگ ایک بار پھر کمزروں کو ڈسنے کیلئے پھن پھیلائے کھڑا ہے اور اس سے بچائو کا واحد راستہ گاندھی کا نظریہ حیات ہے۔ اس موقع پر قومی تنظیم دہلی پردیش کے صدر ہدایت اللہ جنٹل نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کسی کو ہرانے اور جتانے کیلئے کام نہ کریں، بلکہ دیکھیں کہ کون ان کی لڑائی لڑ رہا ہے، ورنہ ایک دن ایسے آئے گا کہ لوگ کمزروں کے بارے میں بولنا بھی چھوڑ دیں گے۔ پروگرام کی نظامت کر رہے مولانا قمر الدین (قومی سکریٹری آل انڈیا قومی تنظیم) نے لوگوں سے گاندھی کے راستے پر چلنے کی اپیل کرتے ہوئے قومی تنظیم سے جڑنے کی اپیل کی۔

اس موقع پر قومی تنظیم کے قومی جنرل سکریٹری آرگنائزیشن محمد احمد، ضلع نجف گڑھ صدر رفیع الدین خان، قومی تنظیم کراری ضلع صدر حاجی انتظار، سکندر، مولانا عبد الرشید، مولانا مقبول احمد، مہیش دویدی، قیصرانصاری، انسان علی، مولانا تصور نظامی، قاری سلیم، حافظ انصار، قاری اعجاز، ممتاز عالم، شاہنواز حسین سمیت سیکڑوں لوگ موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دبئی میں منعقدہ آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں عمران فرنیچر والا کی شاندار کامیابی، 4 میڈلز اپنے نام کیے

Published

on

ممبئی، مہاراشٹر کے معروف فٹنس اتھلیٹ عمران فرنیچر والا نے آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار میڈلز جیت کر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ یہ بین الاقوامی مقابلہ دبئی، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا، جہاں دنیا بھر کے نیچرل کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

عمران نے 50 سال سے زائد عمر کے مختلف زمروں میں حصہ لیا اور بہترین فٹنس اور تھکن سے بے نیاز محنت کا ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے جن کیٹیگریز میں میڈلز جیتے، ان میں شامل ہیں :

  • باڈی بلڈنگ (50+)
  • مینز فٹنس (50+)
  • مینز کلاسک فزیک (50+)
  • مینز فزیک (50+)

سخت مقابلے اور اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود عمران کی کارکردگی قابلِ تعریف رہی۔ مقابلے میں تمام اتھلیٹس کا ڈوپنگ ٹیسٹ بھی لیا گیا تاکہ کھیل کی شفافیت برقرار رہے۔

میڈلز حاصل کرنے کے بعد جب عمران فرنیچر والا نے ترنگا بلند کیا تو یہ لمحہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے فخر کا باعث بن گیا۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو محنت، نظم و ضبط اور چاہنے والوں کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیا۔

عمران کی یہ کامیابی ممبئی، مہاراشٹر اور پورے ہندوستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

یہ قوم کے لیے قابلِ فخر لمحہ ہے — جے ہند

Continue Reading

(جنرل (عام

منافع بکنگ کے درمیان اسٹاک مارکیٹ میں 6 دن کی اضافہ

Published

on

ممبئی، 18 نومبر، ہندوستانی اسٹاک انڈیکس منگل کو نیچے بند ہوئے، منافع بکنگ کے درمیان چھٹے سیشن کی جیت کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ سینسیکس 277.93 پوائنٹس یا 0.33 فیصد گر کر 84,673.02 پر بند ہوا۔ 30 حصص والے انڈیکس نے گزشتہ سیشن کے 84,950.95 کے بند ہونے کے خلاف 85,042.37 پر سیشن فلیٹ شروع کیا۔ بعد میں، انڈیکس منفی علاقے میں گھسیٹ گیا کیونکہ فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ کے جذبات کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ نفٹی 103.40 پوائنٹس یا 0.40 فیصد گر کر 25,910.05 پر بند ہوا۔

"ملکی ایکویٹی مارکیٹ میں کمی ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے حالیہ بحالی کے بعد منافع بک کیا، کمزور عالمی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ دسمبر میں امریکی فیڈ کی شرح میں کمی کی توقعات کم ہو گئی ہیں، جذبات پر وزن ہے، مضبوط ڈالر کے درمیان آئی ٹی، دھات اور رئیلٹی اسٹاک میں کمی ہوئی، جبکہ نجی بینکوں نے کچھ مدد کی پیشکش کی،” ایک نے کہا۔ سرمایہ کار اب اس ہفتے کے امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار کا انتظار کر رہے ہیں، جو کہ Fed کے پالیسی آؤٹ لک کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ آگے بڑھتے ہوئے، ہند-امریکہ پر پیش رفت انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی ڈیل اور مضبوط ہونے والی گھریلو آمدنی کا نقطہ نظر اعتماد کو بحال کرنے اور نفٹی 50 کی 26,000 کی حد کو یقینی طور پر عبور کرنے میں مارکیٹ کی رفتار کو سہارا دے سکتا ہے۔

Tٹیک مہندرا, ابدی, انفوسس، بجاج فن سرو, بجاج فنانس, ایل اینڈ ٹی, ٹرینٹ, ہندوستان یونی لیور, ایچ سی ایل ٹیک, مہندرا اور مہندرا, ٹی سی ایس, بی ای ایل, ایچ ڈی ایف سی بینک, آئی سی آئی سی آئی بینک, اورسن فارما سینسیکس کی ٹوکری میں سب سے زیادہ نقصان میں رہے۔ بھارتی ایئرٹیل، ایکسس بینک، ایشین پینٹس اور پاور گرڈ اوپر بند ہوئے۔ مجموعی طور پر فروخت کے درمیان زیادہ تر سیکٹرل انڈیکس گر گئے۔ نفٹی فن سروسز میں 99 پوائنٹس یا 0.36 فیصد کی کمی ہوئی، نفٹی بینک میں 63 پوائنٹس یا 0.11 فیصد، نفٹی آٹو میں 104 پوائنٹس یا 0.38 فیصد کی کمی، نفٹی ایف ایم سی جی 313 پوائنٹس یا 0.56 فیصد گرا، اور نفٹی آئی ٹی یا 4010 پوائنٹس فی صد سیشن ختم ہوا۔ سیشن کے دوران وسیع تر اشاریوں کو بھی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ نفٹی مڈ کیپ 358 پوائنٹس یا 0.59 فیصد گرا، نفٹی سمال کیپ 100 192 پوائنٹس یا 1.05 فیصد گرا، اور نفٹی 100 120 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کم ہوا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی پولیس نے دہلی دھماکے کے تین افراد کو حراست میں لے لیا۔

Published

on

ممبئی، 18 نومبر، ممبئی پولیس نے دہلی کار بم دھماکہ کیس کے ملزمین سے جڑے تین افراد کو حراست میں لیا ہے، یہ بات حکام نے منگل کو بتائی۔ اب انہیں مزید پوچھ گچھ کے لیے دہلی بھیجا جا رہا ہے۔ ان تینوں افراد کو ممبئی پولس کی ایک خصوصی ٹیم کے ذریعہ کئے گئے ایک خفیہ آپریشن میں مختلف مقامات سے حراست میں لیا گیا تھا اور فی الحال ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ حکام کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے ذریعے ملزمان سے رابطے میں تھے۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ لوگ بھی اچھے خاندانوں سے ہیں، بالکل ایسے ہی جیسے دہلی دھماکے سے منسلک دہشت گردی کے ماڈیول کے دو اہم ملزم ڈاکٹر عمر محمد اور ڈاکٹر مزمل۔ اسی طرح کی تحقیقات ریاست بھر کے مختلف اضلاع میں کی جا رہی ہیں، حکام۔ اس سے قبل پیر کے روز، ذرائع نے بتایا کہ تفتیش کاروں کو خفیہ گفتگو ملی ہے اور ہتھیاروں کی نقل و حرکت نے دہشت گردی کے ماڈیول کے اندر ایک مضبوطی سے منظم اندرونی دائرے کا انکشاف کیا ہے جو دہلی کے لال قلعے کے قریب پھٹنے والی آئی20 کار کے ڈرائیور ڈاکٹر عمر محمد سے منسلک ہے، جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، عمر نے نگرانی سے بچنے کے لیے تقریباً تین ماہ قبل ایک انکرپٹڈ سگنل گروپ بنایا، جس میں خصوصی حروف سے نشان زد نام کا استعمال کیا۔ مبینہ طور پر اس نے مزمل، عادل راتھر، مظفر راتھر اور مولوی عرفان احمد واگے کو اس چینل میں شامل کیا، جو اندرونی رابطہ کاری کے بنیادی مرکز کے طور پر کام کرتا تھا۔ تحقیقات میں اہم موڑ ڈاکٹر شاہین شاہد کی گاڑی سے اسالٹ رائفل اور ایک پستول برآمد ہونے کے بعد آیا۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ عمر نے یہ ہتھیار خریدے تھے اور 2024 میں کسی وقت عرفان کے حوالے کیے تھے۔ شاہین نے پہلے بھی یہی ہتھیار مزمل کے ساتھ عرفان کے کمرے کے دورے کے دوران دیکھے تھے، اور شبہ ہے کہ ماڈیول کی کارروائیوں کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز کا سب سے بڑا حصہ اس نے دیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اب تک کے شواہد واضح درجہ بندی اور کرداروں کی تقسیم کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مالی امداد کا انتظام بنیادی طور پر تین ڈاکٹروں نے کیا، جس میں ڈاکٹر مزمل نے مرکزی کردار ادا کیا۔ کشمیری نوجوانوں کی بھرتی کا کام عرفان نے سنبھالا تھا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دو گرفتار ریکروٹس – عارف نثار ڈار عرف ساحل اور یاسر ال اشرف کو لے کر آئے تھے۔ تفتیش کاروں نے ہتھیاروں کی نقل و حرکت کے کئی واقعات بھی دستاویز کیے ہیں۔ اکتوبر 2023 میں، عادل اور عمر نے کشمیر کی ایک مسجد میں عرفان سے ملاقات کی، ایک تھیلے میں چھپی ہوئی رائفل لے کر، اور بعد میں اس کی بیرل صاف کرنے کے بعد وہاں سے چلے گئے۔ ایک ماہ بعد عادل پھر رائفل لے کر عرفان کے گھر پہنچا۔ مزمل اور شاہین بھی اسی دن مقام پر پہنچ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ ہتھیار مبینہ طور پر عرفان کے پاس رکھا گیا تھا، اور عادل اگلی صبح اسے جمع کرنے کے لیے واپس آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نتائج ایک مربوط نیٹ ورک کی نشاندہی کرتے ہیں جو انکرپٹڈ پلیٹ فارمز کے ذریعے کام کر رہے ہیں، جس میں منظم فنڈ ریزنگ، ٹارگٹڈ ریکروٹمنٹ اور ہتھیاروں کو احتیاط سے ہینڈل کرنا شامل ہے۔ یہ نیٹ ورک فرید آباد دہشت گردی کے ماڈیول سے منسلک ہے، جسے 9 نومبر کو پولیس نے الفلاح یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹر مزمل سے منسلک کرائے کے کمروں سے 2,900 کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور گولہ بارود ضبط کرنے کے بعد بے نقاب کیا تھا۔ الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ ایک اور ڈاکٹر عمر اس کار کو چلا رہے تھے جو 10 نومبر کو لال قلعہ کے قریب پھٹ گئی تھی، جس سے ماڈیول کے آپریشنز کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع ہو گئیں۔ پولیس نے اس کے بعد سے نیٹ ورک سے جڑے تمام افراد کی تلاش تیز کر دی ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com