Connect with us
Saturday,11-October-2025

(جنرل (عام

صحت مند معاشرے کیلئے جسمانی صحت بھی ضروری، قومی اردو کونسل میں تقسیم ِ یونانی ادویات کیمپ میں ڈاکٹر شیخ عقیل احمدکا اظہار خیال

Published

on

Akeel

انسانی زندگی میں صحت کی اہمیت خاص طور پر کورونا عہد کے دوران صحت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ صحت وہ انمول شئی ہے جس کے بغیر اچھی اور پُرلطف زندگی کاتصور نہیں کیاجاسکتا یہ بات انہوں نے سینٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن کی جانب سے قومی اردو کونسل کے صدر دفتر میں تقسیم یونانی ادویات کیمپ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ ”صحت ہی زندگی ہے“ اس لیے صحت مند معاشرے کے لیے جسمانی صحت بھی بہت ضروری ہے۔ ملک کے لوگ جس قدر صحت مند ہوں گے اسی قدر ملک کی خدمت بہتر طور پر انجام دے پائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزارت آیوش حکومت ہند کی طرف سے صحت بیداری مہم اور قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والی ادویات کی تقسیم کا یہ عمل قابل تبریک و تحسین ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کا واضح مطلب ہے کہ ہندوستانی حکومت عوام کی صحت کے تئیں نہایت حساس اور بیدار ہے۔ اس لیے صحت کے محاذ پر مستعد اور متحرک ہے۔ یوگا اور فٹ انڈیا جیسے پروگرام بھی اسی بیداریِ صحت کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس مہم سے ہمارے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی جی کے ’صحت مشن‘ کا خواب بھی پورا ہوگا۔
قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر نے مرکزی وزارت آیوش حکومت ہند اور سی سی آر یو ایم کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر عاصم علی خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت رضاکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مفت دوائیوں کی تقسیم کے اس عمل کے بہت مفید نتائج سامنے آئیں گے۔ واضح رہے کہ مرکزی وزارتِ آیوش حکومت ہند کی طرف سے آزادی کا امرت مہوتسو کی مناسبت سے 75 ہفتوں تک قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والی یونانی ادویات پورے ملک میں بانٹی جائیں گی۔ قومی اردو کونسل میں ادویات کی تقسیم ڈاکٹر دانش چشتی اور ڈاکٹر نعمان خان کی نگرانی میں عمل میں آئی اور اس میں ذاکر حسین اور محمد صدام نے معاونت کی۔
ڈائرکٹر این سی پی یو ایل کی ذاتی دلچسپی لینے کی وجہ سے کئی جگہوں پر بھی دوائیاں تقسیم کی جارہی ہیں جہاں پر تقسیم کا پروگرام نہیں تھا اور اسی فہرست میں قومی کونسل برائے فروغ سندھی زبان کے افسران اور ملازمین بھی ہیں جنہیں جلد ہی یونانی بوسٹر دوائیں پہنچادی جائیں گی۔

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(Tech) ٹیک

پی ایم مودی نے کوالکوم سی ای او کے ساتھ ہندوستان کی اے آئی ترقی، اختراع پر تبادلہ خیال کیا۔

Published

on

pm

نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ میں قائم چپ کمپنی کوالکوم کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کرسٹیانو آر امون سے ملاقات کی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی)، اختراعات اور ہنر مندی میں ہندوستان کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا، یہ ہفتہ کو بتایا گیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر اور اے آئی مشنوں کے تئیں کوالکوم کی وابستگی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایسی ٹیکنالوجیز کی تعمیر کے لیے بے مثال ہنر اور پیمانہ پیش کرتا ہے جو اجتماعی مستقبل کو تشکیل دے گی۔ “یہ کرسٹیانو آر امون کے ساتھ ایک شاندار ملاقات تھی اور اے آئی، اختراعات اور ہنر مندی میں ہندوستان کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر اور اے آئی مشنوں کے تئیں کوالکومکی وابستگی کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ ہندوستان ایسی ٹیکنالوجیز کی تعمیر کے لیے بے مثال ہنر اور پیمانے پیش کرتا ہے جو ہمارے اجتماعی مستقبل کو تشکیل دیں گی،” وزیر اعظم نے ایکس پر کہا۔ کوالکوم کے سی ای او نے انڈیا اے آئی اور انڈیا سیمی کنڈکٹر مشنز کے ساتھ ساتھ 6جی میں منتقلی کے لیے کوالکوم اور انڈیا کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا۔

“پی ایم @نریندرمودی، آپ کا شکریہ، @کوالکوم اور انڈیا کے درمیان انڈیا اے آئی اور انڈیا سیمی کنڈکٹر مشنز کی حمایت میں وسیع شراکت داری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ 6جی میں منتقلی کے لیے۔ ہمیں اے آئی اسمارٹ فونز، پی سی، اسمارٹ اور فوٹوز اور آٹو میٹنگ، ایکس ایکس، فوٹوز اور آٹو میٹنگ پر ایک ہندوستانی ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے مواقع سے حوصلہ ملتا ہے۔” اس ہفتے کے شروع میں، کوالکوم انڈیا نے کہا کہ وہ بھارت کے ڈیجیٹل مستقبل کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جامع، پائیدار، اور عالمی سطح پر مسابقتی ٹیکنالوجی کے حل کے لیے اپنی وابستگی پر زور دے رہے ہیں۔ انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی) 2025 میں، کمپنی نے ایج اے آئی اور 6جی سے لے کر سمارٹ ہومز، منسلک آلات، اور جدید کمپیوٹ پلیٹ فارمز تک وسیع پیمانے پر اختراعات کی نمائش کی — جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح اس کی ٹیکنالوجیز بھارت کی ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھا رہی ہیں، کمپنی نے ایک ذہین اور مربوط پی اے آئی کے لیے اپنا وژن پیش کیا۔ صنعتی اے آئیاے آئی کوالکوم طویل عرصے سے ہندوستان کے تکنیکی سفر کا ایک حصہ رہا ہے، جو قوم کو 3جی سے 5جی میں منتقل کرنے میں مدد کرتا ہے اور مقامی آر اینڈ ڈی سرمایہ کاری، اسٹریٹجک اتحاد، اور ابتدائی مرحلے کی تحقیق کے ذریعے 6جی کے لیے فعال طور پر تیاری کر رہا ہے۔ کمپنی نے آئی ایم سی 2025 میں ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے دو ستونوں کے طور پر کنارہ اے آئی اور 5جی کی صلاحیت پر زور دیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com