Connect with us
Monday,15-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ایس ایم اشرف فرید کے ہاتھوں سابق آئی پی ایس محمد وزیر انصاری کی کتاب ’بطخ میاں کی انوکھی کہانی‘ کا رسم اجراء

Published

on

Execution ceremony

مشہور مجاہد آزادی اور گاندھی جی جان بچانے والے بطخ میاں کی بہادوری کی تعریف کرتے ہوئے اردو ایکشن کمیٹی کے صدر و روزنامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید نے کہا کہ انہوں نے گاندھی جی کی جان بچاکر انہوں نے پورے ملک پر احسان کیا تھا۔ یہ بات انہوں نے چھتیس گڑھ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولس محمد وزیر انصاری کے ذریعہ مشہور مجاہد آزادی بطخ میاں انصاری سے متعلق انکی مرتب کردہ کتاب ’بطخ میاں کی انوکھی کہانی‘ کا رسم اجراء انجام دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بطخ میاں انصاری انگریزوں کی ملازمت میں تھے، اور جب گاندھی جی چمپارن آئے تو ان کے کھانے میں زہر ملانے کی ہدایت انگریزوں نے بطخ میاں کو دی۔ مگر آخری لمحہ میں بطخ میاں کی ایمانی حمیت نے گاندھی جی کو اس دودھ کو پینے سے منع کر دیا، جس سے انکی جان بچ گئی۔ بعد میں بطخ میاں اور ان کے پورے خاندان کے اوپر انگریزوں نے زبردست مظالم ڈھائے۔ بطخ میاں کے اس کارنامہ کو وزیر انصاری نے اپنی کتاب میں مرتب کیا ہے۔

نشست کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر انصاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس جنون کے ساتھ وہ اردو زبان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں نیز فراموش مسلم مجاہدین آزادی کے بارے روشناس کرایا، اس سے لوگوں کو زبردست واقفیت حاصل ہوئی۔

انہوں نے اردو کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ زبان کبھی مٹنے والی نہیں ہے۔ زبان کی حفاظت میں ہمارے تہذیب اور ثقافت کی حفاظت مضمر ہے۔ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ ابھی فی الحال بہار میں اردو کے مسئلوں کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اردو ٹی ای ٹی کے بچے انصاف کیلئے برسوں سے بھٹک رہے ہیں۔ دوسری زبانوں کے بچوں کو دس فیصد کٹ آف مارک کم کر کے پاس کر دیا گیا، مگر اردو کے بچوں کے ساتھ ایسا نہیں کیا جا رہا ہے۔

سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس وزیر انصاری نے کہا کہ میرا مقصد گمشدہ مجاہدین آزادی اور ہیروؤں کو تلاش کر کے منظر عام پر لانا ہے۔ خاص طور پر وہ مسلمان جنہوں نے جنگ آزادی کے دوران اپنا کردار ادا کیا ہے۔ خواہ وہ شاعری کے تعلق سے ہو، یا ادب سے یا کسی اور توسط سے ادا کیا ہو، ان کے بارے میں معلومات اکٹھا کر کے لوگوں تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسل اپنے بزرگوں کے کارنامے سے ناواقف ہے، اور ہمارا فرض ہے کہ ہم نئی نسل تک اپنے ہیروز اور مجاہدین آزادی یا اسلاف کے کارناموں کو پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے وہ مختلف مقامات کا دورہ کر کے ایسے ہیرو کو تلاش کر رہے ہیں، تاکہ ان پر لکھا جا سکے، اور ہماری نئی نسل اور آئندہ آنے والی نسل اس سے واقف ہو سکے۔

اردو خالص ہندوستانی زبان ہے۔ جنگ آزادی میں اس زبان نے جو خدمت کی ہے، اس کا کوئی ہم پلہ نہیں۔ جنگ آزادی کے موقع پر جو بھی ولولہ انگیز نعرے دئے گئے، وہ سب اسی زبان میں موجود ہے۔ سن ۷۵۸۱ ء سے لیکر ۷۴۹۱ ء تک اردو زبان اور اردو اخبارات کے زبردست رول کی وجہ سے ہمیں آزادی نصیب ہوئی۔ مولوی محمد باقر وہ پہلے اردو صحافی ہیں، جنکو انگریزوں نے توپ سے اڑانے کا کام کیا۔ ترازو کے ایک پلہ پر اردو کو رکھا جائے، اور دوسرے پلہ پر سبھی کارنامے رکھے جائیں، تو پھر بھی اردو کا پلہ بھاری رہے گا۔ اس زبان کی اس قدر قربانیوں کے باوجود اس کے وجود کو مٹانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس کی جو قربانیاں ہیں فسطائی طاقتیں اپنے نام سے موسوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آزاد ہندوستان میں اس بیچاری اردو کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ عظیم آباد کے شاعر بسمل عظیم آبادی کے انقلابی شعر سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے۔ دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے نے شہید اشفاق اللہ خان اور رام پرشاد بسمل کے اندر انقلاب کا جوش بھر دیا اور ان لوگوں کی زبان پر ہر وقت جاری رہتا۔ اس کے علاوہ ہمارے اسلاف کی بڑی شخصیات ایسی ہیں جن کی قربانیوں کو اگر الگ کردیا جائے تو ہم آزادی کا تصور نہیں کرسکتے تھے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اردو والوں کو تعلیم کی طرف توجہ دینی چاہیئے اور تمام طرح کے اختلافات کو بھول کر متحد ہونا چاہیئے۔ اس موقع پر انہوں نے لگ بھگ درجنوں پلے کارڈ کے ذریعہ مجاہدین آزادی کی تصویر اور انکے بارے میں بتایا۔ انہوں نے منشی نول کشور، پریم چند، جیسے لوگوں کی قربانیوں کے بارے میں بتایا۔

معروف شاعر خورشید اکبر نے کہا کہ بطخ میاں انصاری کی قربانیوں سے گاندھی جی جان بچ گئی، مگر ناتھو رام گوڈسے کی گولی سے گاندھی جی کی جان ختم ہوئی۔ آج اس ملک میں اسی دو نظریہ پر کام ہو رہا ہے۔ ایک گاندھی کو بچانے والے اور دوسرے گاندھی کو مارنے والے۔ ہم لوگوں کو گاندھی کے نظریہ کو آگے بڑھانا چاہیئے، کیونکہ انکے ساتھ پورے ہندوستان کی عوام تھی۔

معروف صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ انصاری صاحب ایک بڑا کا م لے کر چل رہے ہیں۔ بھولے ہوئے لوگوں کی یاد تاذہ کرنے میں لگے ہیں۔ ہم لوگوں نے بھی بہار سے اس کی شروعات کی ہے۔ مولوی باقر کو اس ماہ میں یاد کیا گیا۔ آگے بھی اس طرح کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اردو صحافت کے ۰۰۲ سال کا جشن منانے کی بھرپور تیاری چل رہی ہے۔ اگلے سال مارچ میں دو روزہ جشن منایا جائیگا۔ اردو کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کو فراموش کر کے آگے بڑھا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر اسلم جاودان نے اس اس موقع پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ اردو رابطہ کی زبان ہے اور انصاری صاحب نے بڑے شاندار انداز میں اردو کی عظمت رفتہ کے بارے میں بتایا۔ مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم صرف مسئلہ کے بارے میں بات کریں، مگر اس کا کوئی حل نہیں نکالیں تو حالات کسیے سدھرینگے۔

نشست کی نظامت کرتے ہوئے ڈاکٹر انوارالہدیٰ نے وزیر احمد انصاری کا استقبال کیا اور انکے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اشرف النبی قیصر، محمد نوشاد انصاری، کلیم اللہ کلیم دوست پوری، پرویز عالم، ازہر اؒلحق، ضیاء الحسن، شاہد انصاری، ایم قیو جوہر، نور حسن آزاد، کہکشاں توحید، میزان توحید، کے علاوہ درجنوں لوگ موجود تھے۔ یہ تقریب وزیر انصار کے اعزاز میں منعقد کی گئی تھی۔

(جنرل (عام

ایس بی آئی قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس پر سود کی شرحوں کو کم کرتا ہے، جو اگلے ہفتے سے لاگو ہوگا۔

Published

on

نئی دہلی : ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس (ایف ڈی) پر سود کی شرح کم کردی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق پیر سے ہوگا۔ ایس بی آئی کا یہ فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اس مہینے کے شروع میں ریپو ریٹ کو 5.50 فیصد سے 5.25 فیصد تک 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد کیا ہے۔ ایس بی آئی نے مارجن لاگت آف فنڈز بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں 5 بیس پوائنٹس یا 0.05 فیصد کمی کی ہے۔ یہ وہ شرح ہے جس پر بینک قرض کی شرح سود کا تعین کرتے ہیں۔ یہ کمی تمام قسم کے قرضوں پر سود کی شرح کو متاثر کرتی ہے۔ ایس بی آئی نے راتوں رات اور ایک ماہ کے ایم سی ایل آر کی شرح کو 7.90 فیصد سے کم کر کے 7.85 فیصد کر دیا ہے۔ تین ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.30 فیصد سے کم کر کے 8.25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ چھ ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.65 فیصد سے کم کر کے 8.60 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے ایک اور دو سال کے لیے ایم سی ایل آر کو بھی 8.75 فیصد سے کم کر کے 8.70 فیصد کر دیا ہے۔ تین سال کے لیے ایم سی ایل آر کو 8.85 فیصد سے کم کر کے 8.80 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے فکسڈ ڈپازٹ پر سود کی شرح بھی کم کر دی ہے۔

ایس بی آئی کی نئی شرحوں کے مطابق، ₹3 کروڑ سے کم کے دو سے تین سال کے فکسڈ ڈپازٹس پر افراد کے لیے سود کی شرح اب 6.40 فیصد ہو جائے گی، جو پہلے 6.45 فیصد تھی۔ اسی مدت کے لیے بزرگ شہریوں کے لیے شرح سود اب 6.90 فیصد رہے گی، جو پہلے 6.95 فیصد تھی۔ بینک نے اپنے خصوصی 444 دن کے فکسڈ ڈپازٹ امرت ورشا پر بھی شرح سود کو 6.60 فیصد سے کم کر کے 6.45 فیصد کر دیا ہے۔ ایس بی آئی کے مطابق، عام افراد کو اب 7-45 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 3.05 فیصد کی شرح سود ملے گی۔ 46-179 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 4.90 فیصد، 180-210 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.65 فیصد، اور 211 دنوں سے ایک سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.90 فیصد۔ ایک سال سے دو سال سے کم مدت میں میچور ہونے والی ایف ڈی کی شرح سود 6.25 فیصد ہوگی۔ تین سے پانچ سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے سود کی شرح 6.3 فیصد ہوگی۔ پانچ سے 10 سال میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے شرح سود 6.05 فیصد ہوگی۔ اس کے علاوہ، بینک بزرگ شہریوں کے لیے 0.50 فیصد کی اضافی شرح سود کی پیشکش کر رہا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر مذہبی منافرت اور توہین رسالت کے خلاف ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے بل پیش کیا، مکوکا اور یو اے پی اے کا اطلاق بھی مسودہ بل میں شامل

Published

on

ممبئی : ناگپور مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں سماجوادی پارٹی لیڈر او ر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر توہین رسالت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف ایوان اسمبلی میں پرائیوٹ بل پیش کیا اس بل میں نفرتی عناصر کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر مکوکا اور یو اے پی اے کے تحت کاررواائی ہو اس کے علاوہ دس سال کی سز ا ہو اور دو لاکھ روپے کی ضمانت میسر ہو تاکہ فرقہ پرستوں کو ضمانت میسر نہ ہو اور اس قسم کی مذہبی منافرت پھیلانے کے معاملات میں قدغن لگے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں توہین رسالت کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ملک میں کشیدگی قائم ہوتی ہے نظم و نسق کی برقراری کےلیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے یہ تبھی ممکن ہو گا جب ایسے فرقہ پرستوں پر کارروائی ہو گی جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نفرتی ایجنڈہ کو فروغ دیتے ہیں انہیں نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے بھی نفرتی عناصر اور شرپسندوں پر سخت کارروائی کا حکم جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز اور ہیٹ اسپیچ پر پابندی عائد کی ہے ایسے میں مہاراشٹر میں مذہبی منافرت پھیلانے اور اہم اشخاص کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کارروائی کےلیے اس بل کو منظور کیا ایوان میں باقاعدہ طور پر اس بل کو پیش کر دیا گیا ہے ۔ اس بل کے مسودہ میں فرقہ پرستوں کے خلاف ایسے جرم میں دس سال کی زائد سزا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے ساتھ مکوکا یو اے پی اے کے تحت کیس درج کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے تاکہ ایسے عناصر کی ضمانت میسر نہ ہو ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com