Connect with us
Wednesday,24-December-2025

(جنرل (عام

آسام میں کشتی حادثہ، کئی لاپتہ

Published

on

Boat accident

آسام کے ماجولی ضلع میں برہم پتر دریا پر 80 افراد کو لے جانے والی ایک کشتی کے حادثے کا شکار ہونے سے کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔

لاپتہ افراد کی تلاش میں راحت اور بچاؤ کاروائیاں جاری ہیں۔ دریں اثناء، آسام کی وزیر اعلیٰ ہیمتا بسوا سرما آج جائے وقوعہ کا دورہ کریں گی۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ کشتی پر کتنے لوگ سوار تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 42 افراد کو بچایا جا چکا ہے، جبکہ چار لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ندی سے نکالے جانے کے بعد پریمیتا داس نامی خاتون کی ہسپتال میں موت ہو گئی۔ 28 سالہ پریمیتا جو گوہاٹی کی رہنے والی ہے، مجولی کے ایک کالج میں ٹیچر تھیں۔

اس دوران حکومت نے واقعے کی محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، اور اندرون ملک آبی نقل و حمل کے محکمہ کے تین عہدیداروں کو معطل کر دیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایک نجی کشتی ’ماں کملا‘ نیمتی گھاٹ سے ماجولی کی طرف جا رہی تھی، اور سرکاری ملکیت والی کشتی ’ٹرپکائی‘ ماجولی سے آ رہی تھی۔ اس دوران دونوں کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ کشتی میں کئی فور وہیلر اور دو پہیہ گاڑیاں بھی لدی تھیں، جو حادثے کے بعد دریا میں گر گئیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ’’آسام میں کشتی حادثے پر دکھ ہوا۔ مسافروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ میں سب کی سلامتی اور خیریت کے لیے دعا کرتا ہوں۔‘‘ وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا ’’آسام میں کشتی حادثے کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرما سے بات کی ہے۔ ریاستی انتظامیہ لوگوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ہم اس پر مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘‘

دوسری جانب کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر گاندھی نے فیس بک پر لکھا ’’آسام میں کشتی حادثے کی ایک افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ہم اس واقعے کی تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔ امید ہے کہ ریلیف اور ریسکیو ٹیم آئندہ کچھ گھنٹوں میں لوگوں کی جان بچانے کے کامیاب ہوں۔ میں مقامی کانگریس ٹیموں ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔

جرم

ممبئی : بریانی میں نمک کی زیادتی پر اہلیہ کا قتل، ملزم شوہر گرفتار

Published

on

crime

ممبئی : اہلیہ کے قتل کی سنسنی خیز واردات ممبئی میں پیش آئی ہے۔ ممبئی کے بیگن واڑی علاقے میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس خونی تصادم کا محرک محض "بریانی میں بہت زیادہ نمک” قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قاتل شوہر منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا۔

پرانی دشمنی اور تشدد کی کہانی :
مقتولہ نازیہ پروین کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ یہ صرف ایک شب کی بات یا موقف نہیں ہے۔ نازیہ اور منظر نے دو سال قبل اکتوبر 2023 میں محبت کی شادی کی تھی, لیکن شادی کے فوراً بعد منظر کا رویہ بدل گیا۔ وہ اکثر معمولی باتوں پر نازیہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ تقریباً تین ماہ قبل منظر نے اپنی درندگی کی انتہا کر دی، نازیہ کو اس بری طرح سے مارا کہ اس کا دانت ٹوٹ گیا۔ یومیہ گھریلو جھگڑا بالآخر ایک اندوہناک قتل کی صورت میں اختیار کر گیا۔

بریانی میں نمک نے جان لے لی :
پولیس کے مطابق واقعہ کی رات 20 دسمبر کو نازیہ نے گھر میں بریانی تیار کر رکھی تھی۔ منظر کھانے بیٹھا تو بریانی کے نمکین ہونے پر بحث کرنے لگے, جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ منظر طیش میں آگیا اور نازیہ کا سر دیوار سے ٹکرا دیا۔ نازیہ سر پر شدید چوٹیں اور زیادہ خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

ملزم پولیس کی گرفت میں :
واقعہ کی اطلاع ملنے پر شیواجی نگر پولس جائے وقوعہ پر پہنچی، لاش کو قبضے میں لے لیا، اور ملزم شوہر کے خلاف بی این ایس کی دفعہ کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس فی الحال اس گھناؤنے جرم کی تمام پہلوؤں کو مربوط کرنے کے لیے ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ہندو مسلمان کے نام پر کریٹ سومیا اور نتیش رانے صرف زہر افشانی کرتے ہیں اور بدگمانی پیدا کرنا ان کا ایجنڈہ ہے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ہندو اور مسلمان کے نام پر ووٹروں میں انتشار اور نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے. مسلمانوں نے کون سا ایسا غلط کام کر دیا ہے کہ کریٹ سومیا اور نتیش رانے مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہر افشانی کر تے ہیں. وہ تو بھائی چارگی کی بات کر تے ہیں, ان کے پاس کوئی تعمیری سوچ یا کرپشن سے مقابلہ کر نے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے, اس لئے یہ صبح و شام ہندو مسلمان کرتے رہتے ہیں, تاکہ انہیں فائدہ پہنچے اور معاشرے میں پھوٹ پیدا ہو ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے یہ معاشرے میں نفرت کا ماحول قائم کر رہے ہیں. اس قسم کا سنگین الزام مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں عائد کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کا میئر خان بنے یہ کب مسلمان نے کہاں تھا, لیکن بی جے پی نے اس کا موضوع بنا کر مسلمانوں کے نام سے ہندوؤں کو خوفزدہ کر نے کی کوشش شروع کردی ہے. مسلمان تو یہ کہتے ہیں کہ ممبئی کا میئر کوئی ممبئیکر منتخب ہو تاکہ ممبئی شہر کو ترقی کی جانب گامزن کیا جائے, لیکن میئر کے نام پر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔

ایک سال قبل کے سروے کی بنیاد پر یہ کہا جارہا ہے کہ ممبئی کی ڈیمو گرافی تبدیل ہو رہی ہے اور یہاں بنگلہ دیشی دراندازی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کہاں سے آرہے ہیں اور سرکار کیا کر رہی ہے, دراندازی کیوں ہو رہی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے, لیکن جس طرح سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے وہ غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی کا راگ الاپ کے شدت پسند لیڈران ہندوؤں کو آبادی بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں. نونیت رانے کے تبصرہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انہیں کس نے روکا ہے وہ چالیس بچہ پیدا کرے. لیکن ہندو اور مسلمانوں کے نام پر بدگمانی پیدا نہ کی جائے یہ انتہائی نقصاندہ ہے. مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سیاسی ایجنڈہ ہے, بی ایم سی الیکشن سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے اب سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں, یہ تمام پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سینئر صحافی سیداین زیدی کا انتقال، صحافتی دنیا میں سوگ کی لہر

Published

on

سینئر صحافی سیداین زیدی کا منگل کی صبح لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سے ملک بھر کے صحافتی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی کیفیت ہے۔ ان کا انتقال ہندوستانی صحافت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

سیداین زیدی نے اپنے طویل اور باوقار صحافتی سفر کے دوران متعدد معروف ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈیا ٹی وی، سہارا سمے، بی بی سی، ڈسکوری چینل، جن سندیش، لیمن ٹی وی اور نیوز بین جیسے معتبر اداروں کے ساتھ کام کیا۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں میں ان کے وسیع تجربے نے انہیں ایک معتبر اور سنجیدہ صحافی کے طور پر شناخت دلائی۔

انتقال کے وقت وہ ممبئی پریس میں مینیجنگ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس حیثیت سے انہوں نے ادارے کے اداریاتی معیار کو مضبوط کیا اور نوجوان صحافیوں کی رہنمائی کی۔ وہ غیر جانبدار، ذمہ دار اور اصولی صحافت کے مضبوط حامی تھے۔

سیداین زیدی نے صحافت کا آغاز نچلی سطح سے کیا اور مسلسل محنت کے ذریعے اعلیٰ اداریاتی مناصب تک رسائی حاصل کی۔ انہوں نے سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر گہری بصیرت اور توازن کے ساتھ رپورٹنگ کی۔ ان کی تحریر اور اداریاتی فیصلوں میں سنجیدگی اور دیانتداری نمایاں تھی۔

ان کے انتقال پر صحافیوں، مدیران، سماجی کارکنوں اور مختلف طبقوں سے وابستہ افراد نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھیوں کے مطابق وہ ایک شفیق، خوش اخلاق اور اصولوں پر قائم رہنے والے انسان تھے۔

سیداین زیدی کا انتقال صحافتی دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات، صحافتی اقدار اور پیشہ ورانہ وراثت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com