Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈیلٹاپلس کی دستک۷۶؍سے زیادہ مریضوں کی شناخت،۵؍کی موت

Published

on

The-first-case-of-Corona's-new-look

ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) ان دنوں مہاراشٹر میں روزانہ۵؍ سے۶؍ ہزار نئے کورونا وائرس کے مریض سامنے آرہے ہیں حالانکہ یہ تعداد گزشتہ کئی مہینوں کی تعداد سے بہت کم لیکن ابھی تشویش کم نہیں ہوئی ہے کیونکہ کورونا کے ڈیلٹا پلس ویرینٹ سے ریاست میں انفیکشن کا خطرہ مستقلبنا ہوا ہے۔ڈیلٹا پلس مختلف شکلوں میں رونما ہونے کی وجہ سے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ماہرین کے مطابق ڈیلٹا پلس کی یہ نئی شکل بہت خطرناک ہے اور اس کے انفیکشن کی شرح کے بارے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے نمونوں کی جانچ اور ٹیسٹنگ کا کام زورو شور سے جاری ہوگیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جاسکے۔ریاستی محکمہ صحت کے مطابق ریاست کے مختلف شہروں میں ڈیلٹا پلس کے ساتھ۷۶؍ سے زیادہ مریضوں میں اس کے اثرات پائےگئے ہیں۔ وہیں اب تک ڈیلٹاپلس سے پانچ لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہےجبکہ ابھی تک ۷۱؍ رمریض اس مہلک بیماری کو شکست دیتے ہوئے بازیاب ہو کر اپنے گھروں کو لو ٹ آئے ہیں۔وائرس کے اثرات کی شناخت کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے مہاراشٹر کے محکمہ صحت نے پانچ لیبارٹریز اور پانچ ہسپتالوں کو سینٹینل سینٹر کے طور پر منتخب کیا ہے۔ محکمہ صحت ہر پندرہ روز میں تمام مراکز سے جینوم کی ترتیب کے لیے پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کو۱۵؍ نمونے بھیجتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بیالوجی نامی ایک لیبارٹری جو کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (CSIR) کے تحت کام کرتی ہے۔ یہ لیبارٹری مہاراشٹر کے ہر ضلع کے۱۰۰؍ نمونوں کی جانچ کررہی ہے تاکہ معلوم کیا ہوسکے کہ آیا کس نمونے میں وائرس موجود ہے یا نہیں۔آج انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بیالوجی نے مزید ۱۰؍افراد کو ڈیلٹا پلس کے ساتھ مثبت پایا۔ ان میں سے ۶؍ کا تعلق کولہاپور سے ،۳؍ رتناگیری اورایک کاتعلق سندھودرگ ضلع سے بتایا جاتا ہے۔اب تک۱۳؍ ڈیلٹا پلس مریضوں میں جلگاؤںکے۱۵؍ رتناگری کے۱۱؍ ممبئی اور کولہاپور میں۷؍،۷؍،پونے اور تھانے میں ۶؍،۶؍ ، پالگھر اور رائے گڑھ میں۳؍،۳؍ ، گوندیا ، سندھودرگ اور ناندیڑ میں بالترتیب ۲؍،۲؍مریضوں کی شناخت ہوئی ہے۔جبکہچندر پور ، آکولہ ، سانگلی ، نندوربار ، اورنگ آباد اوربیڑ جیسے علاقوں میں ۱؍،۱؍ مریضوں کی شناخت ہوئی ہے۔ریاستی حکومت نے ڈیلٹا پلس کے مریضوں کا پتہ لگانے کے لیے ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ وہ مریضوں کے سفر،تاریخ اور ویکسینیشن کی تفصیلات چیک کرتے ہیں۔ لوگوں میں فلو(بخار) جیسی علامات کے لیے سروے بھی کرتے ہیں۔متاثرہ مریضوں میں۳۹؍مریضوں کی عمریں۱۹؍سے ۴۵؍ برس کے درمیان ہیںجبکہ ۴۶؍سے۶۰؍برس کے درمیان ہیں۔ جبکہ ۹ُمریضوں کی عمریں۱۸؍برس سے کم عمر کے ہیں۔ اور۹؍ افراد کی عمریں ۶۰؍برس سے زیادہ بتائی جاتی ہیں۔۷۶؍مریضوں میں۳۹؍خواتین،۳۷؍مرد ہیں۔دریں اثنا ریاست کے محکمہ صحت نے یہ بھی کہا کہ کل۷۶؍ میں سے ۱۰؍ لوگوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوارکیں لی تھیں۔ جبکہ۱۲؍لوگوں نے کورونا کی پہلی خوراک لی تھی۔۳۷؍مریضوں میں کوئی خاص علامت نہیں دیکھی گئی۔مہاراشٹر حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ وائرس قدرتی طور پر اپنے جینیاتی ڈھانچے کو بدلتا رہتا ہے اس لیے اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن شہریان کو کورونا وبائ سے بچنے کے لئے سرکار کی جانب سے جاری کی جانے والی رہنمایانہ ہدایتوںپر مکمل طور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com