Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی شیو سینا بھون کو گرانے کے بیان پر سنجےراؤت پربرہم

Published

on

sanjay

ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) بی جے پی کے رکن اسمبلی پرسادلاد کے ذریعہ شیو سینا بھون کو مسمار کرنے کے بیان پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ مراٹھی منوش ان لیڈروں کو نہیں چھوڑیں گے جو منشیات کے عادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی شیو سینا بھون کو گرانے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔قانون ساز کونسل میں بی جے پی کے رکن پرساد لاڈ نے ہفتہ کو پارٹی کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اگر مرکزی ممبئی کے دادر میں شیو سینا بھون (شیو سینا کا ہیڈ کوارٹر) کو گرانے کی ضرورت پڑی تو وہ کر دی جائے گی۔ تاہم بعد میں انہوں نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو میڈیا نے غلط تناظر میں پیش کیا۔ اس نے اپنا تبصرہ بھی واپس لے لیا۔لاڈ کے معافی مانگنے کے باوجود دونوں فریقوں کے درمیان لفظوں کی جنگ چھڑ گئی۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا کے چیف ترجمان اور راجیہ سبھا رکن راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر میں منشیات کے خاتمے کے پروگرام کو چلانے کی فوری ضرورت ہے۔ ورنہ مراٹھی مانش ان نشے کے عادی رہنماؤں کو شیو سینا بھون کے سامنے فٹ پاتھ پر نہیں چھوڑے گا۔ شیوسینا بھون مراٹھی شناخت کی چمکتی ہوئی علامت ہے۔ سمجھنے والوں کے لیے اشارہ کافی ہے۔تاہم ، سنجے راؤت نے یہ بھی کہا ، ‘بی جے پی کبھی شیو سینا بھون پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ یہ لوگ بی جے پی کے نہیں ہیں۔ یہ کچھ بیرونی لوگ درآمد اور برآمد ہیں۔ یہ لوگ مہاراشٹر میں بی جے پی کوکمزور کریںگے۔ ہم اس معافی کو قبول نہیں کرتے۔ شیوسینکوں نے بی جے پی ایم ایل اے کو خبردار کیا ہے کہ شیو سینا بھون کو توڑ کر شیو سینا بھون کے قریبجاناتوبہت دور کی بات ہے۔ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ان کے اس بیان کے حوالے سے انہیں اشاروں میں خبردار کیا۔ ٹھاکرے نے نام لیے بغیر کہا کہ کوئی ہمیں دھمکانے کی کوشش نہ کرے۔ نشیب و فراز سے گزرنے کے بعد ہیہی شیوسینا پروان چڑہی ہے ۔اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے بی جے پی ایم ایل اے پرساد لاڈ کے بیان کا جواب دیتے ہوئےکہا کہ تخریب کاری بی جے پی کی ثقافت نہیں ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے پرساد لاڈ نے اس حوالے سے اپنی وضاحت دی ہے اور اس کے بعد معاملہ ہماری طرف سے ختم ہو گیا ہے، فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی ہم پر حملہ کرتا ہے تو ہم اسے جواب دیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

Published

on

CSMT-PROTEST

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Continue Reading

سیاست

بمبئی ہائی کورٹ نے مراٹھا ریزرویشن مظاہرین کو 3 بجے تک مقام خالی کرنے کا حکم دیا

Published

on

Court & Protest

ممبئی، 25 اکتوبر 2023 — مراٹھا ریزرویشن تحریک سے متعلق ایک اہم پیشرفت میں، بمبئی ہائی کورٹ نے آج ہدایت جاری کی ہیں جس میں مظاہرین کو 3 بجے تک احتجاجی مقام خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ہونے والی خلل کے درمیان آیا ہے، جو کہ سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں مراٹھا کمیونٹی کے لئے ریزرویشن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرے کئی ہفتے پہلے شروع ہوئے تھے، جب ہزاروں مراٹھا کارکنوں نے مہاراشٹر بھر میں ریلی نکالی اور اپنی مطالبات پیش کیں۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ریزرویشن کی کمی نے عوامی شعبے میں نوکری اور تعلیم کے مواقع تک ان کی رسائی کو متاثر کیا ہے۔ مراٹھا کمیونٹی، جو ریاست میں ایک اہم آبادی کا حصہ ہے، سماجی انصاف اور مثبت کارروائی کے سیاسی مباحثوں کے سامنے طویل عرصے سے موجود ہے۔

کارروائی کے دوران، بینچ نے عوامی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور دوسرے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے صورت حال کے پُرامن حل کی ضرورت پر زور دیا، مظاہرین سے ان کی مسلسل موجودگی کے مضمرات پر غور کرنے کی درخواست کی۔

“جبکہ ہم تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ دوسروں کے حقوق کے ساتھ مظاہرے کے حق کا توازن بنایا جائے،” عدالت نے کہا۔ ججوں نے یہ بتایا کہ حکام آسان منتقلی اور مظاہرین کے مقام سے محفوظ نکاسی کو یقینی بنانے کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد، مراٹھا کمیونٹی کے رہنماؤں نے مایوسی کا اظہار کیا لیکن اپنے مسئلے کے لئے اپنی عزم کا دوبارہ ذکر کیا۔ “ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے حقوق اور اس مناسب ریزرویشن کے لئے لڑتے رہیں گے جو ہمیں ملنا چاہئے،” ایک اہم رہنما نے کہا۔ مستقبل کے مظاہروں اور حکمت عملیوں کے لئے منصوبے پہلے ہی کمیونٹی کے رہنماؤں کے درمیان بحث میں ہیں۔

جیسے جیسے وقت کی حد قریب آتی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ چوکس ہیں، ضرورت پڑنے پر مداخلت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کئی شہریوں نے طویل عرصے تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بارے میں اپنی تشویشات کا اظہار کیا ہے، یہ امید کرتے ہوئے کہ یہ حل مراٹھا کمیونٹی اور ریاست دونوں کے لیے فائدہ مند ہو۔

مراٹھا ریزرویشن مسئلہ ایک متنازعہ موضوع بنا ہوا ہے، اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں بحثیں عدالتوں اور عوامی فورمز پر جاری رہیں گی۔ کمیونٹی کے رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تمام قانونی طریقوں کی تلاش کر رہے ہیں، جبکہ عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے۔

جیسا کہ 3 بجے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے، ریاست امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے، اس اہم باب کے لئے ایک ہم آہنگ نتیجے کی توقع کر رہی ہے، جو مہاراشٹر کے سماجی-سیاسی منظر نامے میں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سی بی آئی نے ناگپور کی آرڈیننس فیکٹری کے سابق ڈپٹی جنرل منیجر کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

ناگپور، 25 اگست 2025 — سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آرڈیننس فیکٹری امباژہری (او ایف اے جے) ناگپور کے اُس وقت کے ڈپٹی جنرل منیجر، ناغپور کی ایک پرائیویٹ کمپنی، اس کے مالک اور دیگر نامعلوم سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔

شکایت کے مطابق، مذکورہ ڈپٹی جنرل منیجر نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے ایک پرائیویٹ فرم قائم کی اور ٹینڈرز کی شرائط میں ہیر پھیر کر اس فرم کو ٹھیکے دلائے۔ الزام ہے کہ اس فرم نے ٹینڈر حاصل کرنے کے لیے جعلی اور جھوٹے تجربے کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم افسر نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے بینک کھاتوں کے ذریعے اس پرائیویٹ فرم کے ساتھ متعدد مالی لین دین کیے۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد، 25 اگست 2025 کو سی بی آئی نے چار مقامات پر چھاپے مارے جن میں ملزم کے دفتر اور رہائشی احاطے بھی شامل تھے۔ اس کارروائی کے دوران دستاویزات، ڈیجیٹل ریکارڈز اور دیگر اہم شواہد برآمد کیے گئے۔

تحقیقی ایجنسی برآمد شدہ شواہد کی جانچ کر رہی ہے تاکہ بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی پوری حقیقت سامنے لائی جا سکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com