مہاراشٹر
اتی کرمن کے نام پر برسات کے موسم میں کئی لوگوں کو کیا گیا بےگھر, میونسپل کارپوریشن، اتی کرمن محکمہ کےافسران نے پریس والوں سے بات کرنے سے کیا انکار

(عطاؤ الرحمٰن، دھولیہ) دھولیہ میونسپل کارپوریشن کے افسران سیاستدانوں کی ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن کرکام کرتے ہیں ایسی بہت سی مثالیں عام عوام کے درمیان آچکی ہیں، آج بروز منگل حاجی نگر میں رہائش پذیر کئی افراد کو بے گھر کرنے کے لیے پولس بندوبست کے ساتھ میونسپل کارپوریشن کے افسران نے جے سی بی کا سہارا لے کر کئی گھروں کو منہدم کردیا ہے۔ برسات میں کسی کو بے گھر نہیں کیا جاتا ہے سرکاری جی آر ہے لیکن دھولیہ میونسپل کارپوریشن کے افسران نے جی آر کو پسِ پشت ڈال کر سیاسی لیڈران کے کہنے پر گھروں کو مسمار کیا ہے۔ دھولیہ میونسپل کارپوریشن کے اتی کرمن محکمہ میں اتی کرمن کو لے کر کئی شکایتیں موجود ہیں لیکن ان پر عمل در آمد نہ کرتے ہوئے سیاسی کٹھ پتلی بن کر غریب عوام کو جگہ نہ دے کر بے گھر کردیا ہے۔ پریس والوں نے ان سے سوال کیا کہ کس کے حکم پر کاروائی کی جارہی ہے؟ افسران بغیر جواب کے بھاگنے کی کوشش کرنے لگے۔ ویڈیومیں دیکھ سکتے ہیں کہ پولس افسران ومیونسپل کارپوریشن کے افسران پریس سے بات کرنے میں کترا رہے ہیں باقاعدہ انکار کررہے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سال کے آٹھ مہینے تک یہ افسران سوتے رہتے ہیں اور اچانک برسات کے موسم میں گھروں کو اجاڑنے آجاتے ہیں، اس کاروائی میں گٹر صاف کرتے ہوئے فوٹو سیشن کرنے والے کارپوریٹرس دور دور تک نظر نہیں آئے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن میں بہت سی شیکایتیں ہیں کہ نالی، نالا کے اوپر کئی لوگوں نے اتی کرمن کررکھے ہیں، تحریری شیکایتیں موصول ہونے کے باوجود افسران و لیڈران کے مشورہ سےغیر قانونی کاموں کو انجام دیا جارہا ہے، کوئی ان پر لگام لگانے والا موجود نہیں ہے۔ ایک حمام میں سبھی ننگے والی مثال سے غریبوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔
جرم
‘پاپا نے ممی کو جلا کر مار ڈالا’، پہلے بیوی کو قتل کیا پھر خود کشی کی کہانی گھڑ لی، 7 سالہ بیٹی نے راز فاش کر دیا

ممبئی / تھانے : نئی ممبئی میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو جلا کر ہلاک کر دیا۔ اسے شک تھا کہ اس کی بیوی کے کسی اور کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔ اس نے اس واقعہ کو خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کی سات سالہ بیٹی نے سارا واقعہ دیکھا اور پولیس کو بتایا کہ اس کے والد نے اس کی ماں کو جلا کر قتل کیا ہے۔ یہ واقعہ 25 اگست کو اُران علاقے کے پاگوٹیگاؤں میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق راجکمار رام شرومنی ساہو نامی 35 سالہ شخص کو اپنی 32 سالہ بیوی جاگرانی سے ناجائز تعلقات کا شبہ تھا۔ اسی شک کی وجہ سے اس نے یہ بھیانک قدم اٹھایا۔ اوران تھانے کے سینئر انسپکٹر حنیف ملانی نے بتایا کہ ملزم نے اپنی بیوی کو بری طرح جھلسا ہوا پایا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بیوی نے خود کو کمرے میں بند کر لیا اور خود کو آگ لگا کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر حادثاتی موت کا مقدمہ درج کیا تھا۔
تفتیش کے دوران پولیس کو ملزم کے بیان میں کچھ تضادات پائے گئے۔ سینئر انسپکٹر حنیف ملانی نے کہا کہ لیکن ہماری تفتیش میں ان کی کہانی میں تضاد پایا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور جوڑے کی سات سالہ بیٹی کے بیان کو غور سے دیکھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ معاملہ کچھ اور ہے۔ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی بیوی نے خود کو کمرے میں بند کر کے خودکشی کی۔ لیکن لڑکی نے پولیس کو سچ بتا دیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والد نے اس کی ماں کو جلا کر قتل کیا۔
پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اسکین کر لی۔ اس میں ملزم کو واردات کے بعد رات گئے گھر سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ افسر نے کہا کہ یہ ایک اہم ثبوت ہے جو اس شخص کے اس دعوے کی تردید کرتا ہے کہ وہ واقعے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا۔ میڈیکل رپورٹ، فرانزک شواہد اور عینی شاہد (لڑکی) کے بیان کی بنیاد پر، پولیس نے 26 اگست کو انڈین جسٹس کوڈ کی دفعہ 103(1) (قتل) کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ بعد میں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس افسر نے کہا کہ یہ واضح طور پر قتل کا معاملہ ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ گھریلو تشدد کا ایک وحشیانہ فعل تھا۔ پولیس اب اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملزم نے ایسا کیوں کیا اور کوئی اور ملوث ہے یا نہیں۔
بزنس
ممبئی اور کونکن کے لوگوں کے لیے خوشخبری… ممبئی سے صرف پانچ گھنٹے میں پہنچ جائیں گے رتناگیری، یکم ستمبر سے شروع ہوگی رو-رو سروس، جانیں سب کچھ

ممبئی : مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی اور رتناگیری کے درمیان رو-رو سروس یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔ مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے گنیشوتسو کے آغاز پر مہاراشٹر کے لوگوں کو یہ خوشخبری سنائی ہے۔ ممبئی سے رتناگیری کا فاصلہ پانچ گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے۔ نتیش رانے نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ یہ جنوبی ایشیا کی سب سے تیز رو رو فیری سروس ہوگی۔ غور طلب ہے کہ مہاراشٹر کے لوگ طویل عرصے سے اس سروس کے شروع ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ گنپتی کی آمد کے ساتھ ہی فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے یہ بڑا اعلان کیا ہے۔ یہ سروس ممبئی کے لوگوں کے لیے ایک بڑا تحفہ ثابت ہوگی۔
مہاراشٹر حکومت کے ایک اہلکار کے مطابق یہ سروس نہ صرف ممبئی اور کونکن کے لوگوں کے لیے آسان ہو گی بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک دلچسپ سمندری سفر سے کم نہیں ہو گی۔ مہاراشٹر حکومت نے ممبئی کے بھاؤچا ڈھاکہ سے رتناگیری کے جے گڑھ اور ممبئی سے سندھو درگ کے وجے درگ تک رو-رو خدمات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی اجازت کے بعد ممبئی سے سمندر کے راستے کونکن تک نئی ٹرانسپورٹ دستیاب ہوگی۔ موسم میں تبدیلی کے پیش نظر ریاستی حکومت نے ماہی گیروں سے کہا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں۔ یہ سروس یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار کے مطابق مرکزی حکومت سے ضروری این او سی مل گیا ہے۔
مہاراشٹر کے ماہی پروری اور بندرگاہ کی ترقی کے وزیر نتیش رانے نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت نے اس سروس کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ اس سروس کو شروع کرنے کے لیے 147 لائسنس حاصل کیے گئے ہیں۔ نتیش رانے کے مطابق، مستقبل میں، رو-رو سروس کو شری وردھن اور منڈوا میں سٹاپ دیا جائے گا، اس سے پہلے وہاں ایک جیٹی تعمیر کی جائے گی۔ رانے نے کہا کہ رو-رو سروس کی وجہ سے ریل اور سڑک راستوں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ بہت سے مسافر اس سروس سے فائدہ اٹھا کر سفر کر سکیں گے۔ حکام کا خیال ہے کہ رو-رو سروس ممبئی اور کونکن کے درمیان گیم چینجر بن سکتی ہے۔ حکومت دیگھی اور کاشد دونوں جگہوں پر جیٹیوں کی تعمیر کو تیز کر رہی ہے۔ ساتھ ہی دیوالی سے پہلے علی باغ جیٹی کو تیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ممبئی کے بھاؤچا ڈھاکہ سے جے گڑھ تک تین گھنٹے اور بھاؤچا ڈھاکہ سے وجے درگ تک پانچ گھنٹے لگیں گے۔ یہاں ایک جیٹی کی سہولت موجود ہے۔ جیٹی سے شہر جانے کے لیے بسیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت کے افسران کے مطابق رو-رو سروس کی رفتار 25 ناٹ ہوگی۔ ایسی صورتحال میں ایم 2 ایم نامی رو-رو فیری جنوبی ایشیا کی تیز ترین سروس ہوگی۔ اس میں اکانومی کلاس میں 552 مسافر، پریمیم اکانومی میں 44، بزنس میں 48 اور فرسٹ کلاس میں 12 مسافر بیٹھ سکیں گے۔ اس کے علاوہ اس میں گاڑیاں لے جانے کی صلاحیت بھی ہوگی۔
ممبئی سے کونکن تک رو-رو فیری سروس کے کرایوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اکانومی کلاس کے لیے 2500 روپے وصول کیے جائیں گے۔ پریمیم اکانومی کلاس کے لیے 4000 روپے، بزنس کلاس کے لیے 7500 روپے اور فرسٹ کلاس کے لیے 9000 روپے چارج کیے جائیں گے۔ فور وہیلر کے لیے 6000 روپے، دو پہیوں کے لیے 1000 روپے، سائیکل کے لیے 600 روپے اور منی بس کے لیے 13000 روپے لیے جائیں گے۔ بس کی گنجائش کے مطابق کرایہ بڑھے گا۔ ممبئی سے سندھو درگ ضلع کا سڑک کے ذریعے کل فاصلہ 442 کلومیٹر ہے۔ اس فاصلے کو طے کرنے میں نو گھنٹے لگتے ہیں، جب کہ ممبئی سے رتناگیری کا فاصلہ 326 کلومیٹر ہے۔ یہ فاصلہ طے کرنے میں عموماً سات گھنٹے لگتے ہیں۔
سیاست
مہاراشٹر میں لیبر قوانین میں تبدیلی کا امکان، فڑنویس حکومت کا کام کے اوقات 9 سے بڑھا کر 10 کرنے پر غور، ساتھ ہی اوور ٹائم کی حد میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نجی شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے ایک بڑا اصول نافذ کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کام کے اوقات بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ وزیر محنت آکاش فنڈکر کے مطابق، فی الحال مہاراشٹر میں 9 گھنٹے کام کا اصول ہے، جسے بڑھا کر 10 گھنٹے کیا جا رہا ہے۔ یہ تجویز محکمہ محنت نے ممبئی میں منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں پیش کی۔ وزیر نے کہا کہ تجویز پر کام شروع ہو گیا ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اگر یہ تبدیلی ہوتی ہے، تو مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹس (ملازمت کے ضابطے اور سروس کی شرائط) ایکٹ، 2017 میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ یہ قانون دکانوں، ہوٹلوں، تفریحی مراکز اور نجی کاروباروں میں کام کے اوقات اور ملازمت کے حالات کا تعین کرتا ہے۔
مہاراشٹر حکومت کا ماننا ہے کہ اس قاعدے میں تبدیلی کے بعد مہاراشٹر کے قوانین بین الاقوامی قوانین کی طرح ہو جائیں گے اور کام کی جگہ پر مزید سہولیات میسر آئیں گی۔ سب سے بڑی تبدیلی اوور ٹائم کے حوالے سے ہے۔ فی الحال، تین ماہ میں 125 گھنٹے اوور ٹائم کی اجازت ہے، جسے بڑھا کر 144 گھنٹے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ مسلسل کام کرنے کے قوانین میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ نئے اصول کے تحت ملازمین کو آرام دینے کے لیے درمیان میں وقفہ دینا ضروری ہو گا۔ تاکہ ان پر کام کا زیادہ دباؤ نہ ہو۔ ایک اور بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے کہ نئے لیبر قوانین کی تشکیل کے بعد خواتین ملازمین کو رات گئے تک کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس سے خواتین کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔
وزیر محنت نے کہا کہ حکومت اس قانون کا دائرہ کار بڑھانے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے۔ فی الحال، اصول یہ ہے کہ جن کاروباروں میں 10 سے کم ملازمین ہیں وہ اس قانون کے تحت نہیں آتے۔ لیکن نئی تجویز کے مطابق اس میں تبدیلی کی جائے گی۔ فنڈکر نے بتایا کہ یہ تمام چیزیں ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین پہلے ہی مقررہ وقت سے زیادہ کام کرتے ہیں لیکن انہیں اس کے لیے صحیح رقم نہیں ملتی۔ اس لیے حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا