Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ اور بین الاقوامی مفاہمت کی تقریبات کے ضمن میں عربی اردو ترجمے کی صورتحال پر ایک شاندارعلمی مذاکرہ

Published

on

Arranging seminars

شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ اور بین الاقوامی مفاہمت کی تقریبات کے ضمن میں ہر سال ایوارڈ کی میڈیا کمیٹی، ایوارڈ کے لیے منتخب کی گئی زبانوں میں عربی ترجمے کی صورتحال کو سامنے لانے کے لیے مذاکروں اور سیمیناروں کا اہتمام کرتی ہے۔ اسی ضمن میں ہندوستان میں عربی سے اردو اور اردو سے عربی ترجمے کی موجودہ اور تاریخی صورتحال اور اس حوالے سے افراد اور اداروں کی خدمات اور پیش آمدہ مشکلات کے وقیع موضوع پر شاندار علمی آن لائن مذاکرے کا اہتمام کیا گیا، جس میں شیخ حمد ایوارڈ کی میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر حنان الفیاض نے بذات خود شرکت کی۔ ویبنار کی نظامت میڈیا پرسنالٹی اور ترجمہ نگار عبید طاہر نے کی جبکہ شرکا میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں عربی شعبے کے صدر اور صدارتی ایوارڈ یافتہ پروفیسر عبدالماجد القاضی اور شعبے کے سابق سربراہ پروفیسر حبیب اللہ خان، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ عربی کے پروفیسر صدارتی تمغے سے سرفراز ثناء الله ندوي اور جے این یو میں اسلامی اور افریقی اسٹڈیز سینٹر کے سابق سربراہ اور صدارتی ایوارڈ یافتہ پروفیسر مجیب الرحمن شامل تھے۔

پروفیسر حبیب اللہ خان نے ہندوستان میں تراجم کے سلسلے میں اداروں اور افراد کی خدمات کا جائزہ لیا اور بتایا کہ اٹھارہ ہزار سے زیادہ کتابیں اداروں کی سطح پر عربی سے ترجمہ کی گئی ہیں جبکہ شخصی خدمات کا اندازہ لگانا ممکن ہی نہیں ہے۔ پروفیسر مجیب الرحمن نے اپنی ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ نوے فیصد تراجم عربی سے اردو میں کیے گئے ہیں جبکہ صرف دس فیصد اردو سے عربی میں کیے گئے ہیں، انہوں نے اسکے اسباب اور تدارک کے ذرائع پر بھی روشنی ڈالی۔

ویبنار کے تیسرے موضوع یعنی ترجمے کے میدان میں ذاتی تجربات کو پروفیسر ثنااللہ ندوی نے موضوع گفتگو بنایا اور کہا کہ مترجم کے لیے ضروری ہے کہ وہ دونوں زبانوں پر مہارت کے ساتھ ساتھ اصل متن کے موضوع سے بھی واقفیت رکھتا ہو مثال کے طور پر اگر فن معماری کی کتاب ہے تو اس فن کی اصطلاحوں اور ناموں کے متعلق اس کو پوری معلومات ہوں اور اسی طرح دیگر علوم و فنون۔ ویبنار کے آخری مقرر پروفیسر عبدالماجد قاضی نے درست ترجمے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا علمی اور تحقیقی جائزہ لیا اور بالخصوص شعری ترجمہ کرتے ہوئے ممکنہ پریشانیوں کی وضاحت کی اور مثالوں کے ذریعے واضح کیا کہ ایک لفظ کے ادھر اُدھر ہونے سے کس طرح اصل متن کی روح ختم ہوسکتی ہے۔ ویبنار کے آخر میں ایوارڈ کمیٹی کی میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر حنان الفیاض نے مقررین کی وقیع گفتگو پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایوارڈ کے وژن، مقاصد، شرائط اور اسکی مالیت اور تقسیم کے طریقۂ کار پر روشنی ڈالی، جس کے بعد ویبنار کے ناظم اور پاک و ہند کے لیے میڈیا کمیٹی کے کوارڈینیٹر عبید طاہر نے تمام شرکا اور آن لائن دیکھنے والے تقریبا چار ہزار ناظرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے وقیع اور علمی مذاکرے کے اختتام کا اعلان کیا۔ ایوارڈ میں شرکت اور تفصیلات کے لیے www.hta.wa ملاحظہ کریں۔

(جنرل (عام

ایس بی آئی قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس پر سود کی شرحوں کو کم کرتا ہے، جو اگلے ہفتے سے لاگو ہوگا۔

Published

on

نئی دہلی : ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس (ایف ڈی) پر سود کی شرح کم کردی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق پیر سے ہوگا۔ ایس بی آئی کا یہ فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اس مہینے کے شروع میں ریپو ریٹ کو 5.50 فیصد سے 5.25 فیصد تک 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد کیا ہے۔ ایس بی آئی نے مارجن لاگت آف فنڈز بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں 5 بیس پوائنٹس یا 0.05 فیصد کمی کی ہے۔ یہ وہ شرح ہے جس پر بینک قرض کی شرح سود کا تعین کرتے ہیں۔ یہ کمی تمام قسم کے قرضوں پر سود کی شرح کو متاثر کرتی ہے۔ ایس بی آئی نے راتوں رات اور ایک ماہ کے ایم سی ایل آر کی شرح کو 7.90 فیصد سے کم کر کے 7.85 فیصد کر دیا ہے۔ تین ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.30 فیصد سے کم کر کے 8.25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ چھ ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.65 فیصد سے کم کر کے 8.60 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے ایک اور دو سال کے لیے ایم سی ایل آر کو بھی 8.75 فیصد سے کم کر کے 8.70 فیصد کر دیا ہے۔ تین سال کے لیے ایم سی ایل آر کو 8.85 فیصد سے کم کر کے 8.80 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے فکسڈ ڈپازٹ پر سود کی شرح بھی کم کر دی ہے۔

ایس بی آئی کی نئی شرحوں کے مطابق، ₹3 کروڑ سے کم کے دو سے تین سال کے فکسڈ ڈپازٹس پر افراد کے لیے سود کی شرح اب 6.40 فیصد ہو جائے گی، جو پہلے 6.45 فیصد تھی۔ اسی مدت کے لیے بزرگ شہریوں کے لیے شرح سود اب 6.90 فیصد رہے گی، جو پہلے 6.95 فیصد تھی۔ بینک نے اپنے خصوصی 444 دن کے فکسڈ ڈپازٹ امرت ورشا پر بھی شرح سود کو 6.60 فیصد سے کم کر کے 6.45 فیصد کر دیا ہے۔ ایس بی آئی کے مطابق، عام افراد کو اب 7-45 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 3.05 فیصد کی شرح سود ملے گی۔ 46-179 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 4.90 فیصد، 180-210 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.65 فیصد، اور 211 دنوں سے ایک سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.90 فیصد۔ ایک سال سے دو سال سے کم مدت میں میچور ہونے والی ایف ڈی کی شرح سود 6.25 فیصد ہوگی۔ تین سے پانچ سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے سود کی شرح 6.3 فیصد ہوگی۔ پانچ سے 10 سال میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے شرح سود 6.05 فیصد ہوگی۔ اس کے علاوہ، بینک بزرگ شہریوں کے لیے 0.50 فیصد کی اضافی شرح سود کی پیشکش کر رہا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر مذہبی منافرت اور توہین رسالت کے خلاف ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے بل پیش کیا، مکوکا اور یو اے پی اے کا اطلاق بھی مسودہ بل میں شامل

Published

on

ممبئی : ناگپور مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں سماجوادی پارٹی لیڈر او ر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر توہین رسالت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف ایوان اسمبلی میں پرائیوٹ بل پیش کیا اس بل میں نفرتی عناصر کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر مکوکا اور یو اے پی اے کے تحت کاررواائی ہو اس کے علاوہ دس سال کی سز ا ہو اور دو لاکھ روپے کی ضمانت میسر ہو تاکہ فرقہ پرستوں کو ضمانت میسر نہ ہو اور اس قسم کی مذہبی منافرت پھیلانے کے معاملات میں قدغن لگے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں توہین رسالت کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ملک میں کشیدگی قائم ہوتی ہے نظم و نسق کی برقراری کےلیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے یہ تبھی ممکن ہو گا جب ایسے فرقہ پرستوں پر کارروائی ہو گی جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نفرتی ایجنڈہ کو فروغ دیتے ہیں انہیں نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے بھی نفرتی عناصر اور شرپسندوں پر سخت کارروائی کا حکم جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز اور ہیٹ اسپیچ پر پابندی عائد کی ہے ایسے میں مہاراشٹر میں مذہبی منافرت پھیلانے اور اہم اشخاص کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کارروائی کےلیے اس بل کو منظور کیا ایوان میں باقاعدہ طور پر اس بل کو پیش کر دیا گیا ہے ۔ اس بل کے مسودہ میں فرقہ پرستوں کے خلاف ایسے جرم میں دس سال کی زائد سزا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے ساتھ مکوکا یو اے پی اے کے تحت کیس درج کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے تاکہ ایسے عناصر کی ضمانت میسر نہ ہو ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com