سیاست
یوپی اسمبلی انتخابات : ایس پی کی چھوٹی پارٹیوں و باغی لیڈروں پرنظر
حکمران جماعت کے خلاف بڑھتی اینٹی انکمبینسی، بی ایس پی یسے اراکین اسمبلی کا اخراج، اور اپنے لئے آسان راہ ڈھونڈھتے باغیوں کے درمیان سیاسی پارٹیوں نے یوپی اسمبلی انتخابات : 2022 کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
کورونا پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں یومیہ شدت آتی دکھائی دے رہی ہے۔
ریاستی اسمبلی میں مین اپوزیشن و مسلسل تین شکستوں (لوک سبھا انتخابات۔2014، اسمبلی انتخابات۔2017، لوک سبھا انتخابات۔2019) کا سامنا کرنے والی سماج وادی پارٹی پوری دل جمعی اور سخت محنت کے ساتھ اپنے آپ کو نئے انداز میں پیش کرنے کو کوشاں ہے۔
سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) و راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے ساتھ اتحاد کے تلخ تجربات کے بعد پارٹی اب اس ضمن میں کافی حساس وہوش باش نظر آنے لگی ہے۔
پارٹی نے بڑی پارٹیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے سیاسی اتحاد کو سرے سے خارج کرتے ہوئے اس بار اسمبلی انتخابات میں چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کا ایک مجموعہ تیار کر کے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس پی نے جاٹ سماج کے اندر اثر و رسوخ رکھنے والی راشٹریہ لوک دل سے پہلے ہی اتحاد کر لیا ہے۔
آر ایل ڈی کے نومنتخب صدر جیت چودھری نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابی میدان میں اترے گی۔ نتیجے میں مغربی یوپی میں جاٹ سماج کے لوگوں نے پنچایت انتخابات میں ایس پی امیدواروں کی کھل کر حمایت کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ سماج وادی پارٹی نے مہان دل کے ساتھ بھی اتحاد کر لیا ہے۔ مغربی اترپردیش کے اضلاع میں مہان دل کا موریہ، کشواہا اور سینی سماج کے اندر کافی رسوخ مانا جاتا ہے۔ مہان دل نے بھی اسمبلی انتخابات میں ایس پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
وہیں دوسری جانب پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی اعلی قیادت گذشتہ تین انتخابات میں غیر یادو او بی سی اور غیر جاٹ ایس سی ووٹ کے پارٹی کو ووٹ نہ دینے کے سلسلے کافی فکر مند ہے۔ اور یہ ووٹ نہ ملنے کو ہی پارٹی کے گذشتہ تین انتخابات میں شکست کی ایک وجہ مانا جاتا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعرات کو بتایا کہ ’پارٹی نے یادو مسلم ووٹوں کو اپنی جانب مائل کر کے بقیہ ہندو ووٹس کو بی جے پی کے لئے چھوڑ کرنا چاہتے ہوئے، ان جانے میں اس غلطی کو بار بار دوہرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار پارٹی اس کھائی کو پاٹنے کے لئے ذات پر مبنی چھوٹی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحار کررہی ہے۔ تاکہ ’اتی پچھڑا‘ کافی پسماندہ طبقات کو بی جے پی کے خیمے میں جانے سے روکا جا سکے۔
ایک دوسرے ایس پی لیڈر نے کہا کہ بی جے پی سال 2014 سے ہی ’برہمن ۔ بنیا‘ پارٹی کا ٹیگ اپنے سے ختم کرنے کے لئے لگاتار کوشش کر رہی ہے، اور اس معاملے میں اس نے او بی سی و ایس سی سماج کے غریب اور کافی پسماندہ طبقات کا اتحاد بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔
انہوں نے کہا کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 119 ٹکٹ کافی پسماندہ طبقات جیسے راج بھر، کشواہا اور موریہ سماج کے امیدواروں کو اور 69 ٹکٹ غیر جاٹ دلت سماج کے امیدواروں کودئیے تھے۔ اور اس کا انہوں نے خاطر خواہ سیاسی فائدہ حاصل کیا۔ اب سماج وادی پارٹی ذات پر مبنی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کر کے بی جے پی کو 2022 میں شکست فاش دے گی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔
بزنس
لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔
ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔
استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔
لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔
(جنرل (عام
تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
