Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

اٹھارہ سال سے زائد شہریوں کو مفت ویکسین، ریاستوں کی ذمہ داری ختم : مودی

Published

on

modi

کورونا وباء سے نمٹنے کے لئے ملک بھر میں چلائی جا رہی ویکسینیشن مہم کے حوالے سے اٹھ رہے سوالات کے درمیان مرکزی حکومت نے آج ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کیا، اور ریاستوں کو ویکسین خریدنے کی ذمہ داری سے آزاد کر دیا۔
اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے گذشتہ سال کورونا کی پہلی لہر کے بعد لاگو کی گئی ’پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا‘ کا فائدہ دوسری لہر کے بعد بھی لوگوں کو دینے کے لئے اس کی مدت میں دیوالی تک توسیع کرنے فیصلہ کیا۔ وزیراعظم مودی نے پیر کے روز قوم سے خطاب میں یہ اعلان کیا۔

انہوں نے کہا ’’آج یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ ریاستوں کے پاس ویکسینیشن سے متعلق 25 فیصد کام تھا، اس کی ذمہ داری حکومت ہند اٹھائے گی۔ ان دو ہفتوں میں مرکزاورریاستی سرکاریں مل کر نئے رہنما خطوط کے مطابق ضروری تیاری کر لیں گی۔ آئندہ 21 جون پیر سے ملک کی ہر ریاست میں 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کے لئے حکومت ہند ریاستوں کو مفت ویکسین دستیاب کرائے گی۔‘‘

مسٹر مودی نے کہا ’’ویکسین مینوفیکچررز سے ویکسین کی پیداوار کا 75 فیصد حصہ حکومت ہند خود خرید کر ریاستی حکومتوں کو مفت دے گی۔ ملک کی کسی بھی ریاستی حکومت کو اس ویکسین پر کچھ بھی خرچ نہیں کرنا پڑے گا۔ اب تک ملک کے کروڑوں لوگوں کو مفت ویکسین مل چکی ہے۔ اب 18 سال کی عمر کے لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے۔ ملک کے تمام شہریوں کے لئے حکومت ہند ہی مفت ویکسین فراہم کرے گی۔ ملک میں تیارشدہ ویکسین میں سے 25 فیصد ،پرائیوٹ سیکٹر کے اسپتال براہ راست لے پائیں گے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ اسپتال ویکسین کی مقررہ قیمت کے بعد ایک خوراک کے لئے زیادہ سے زیادہ 150 روپے ہی سروس چارج وصول کر سکیں گے۔ اس کی نگرانی کا کام ریاستی حکومتوں کے پاس ہی ہوگا۔

سیاست

ٹھاکرے برادران کے 20 سال کے بعد اکٹھے ہو کر سیاست میں ہلچل مچانے کے بعد کانگریس نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، تاکہ وہ بی جے پی کا مقابلہ کر سکے۔

Published

on

raj,-uddhav-&-rahul

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی بمقابلہ مراٹھی تنازعہ کے درمیان ایک بڑا سیاسی اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ سال کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر کانگریس تنہا مقابلہ کر سکتی ہے۔ پارٹی کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ پارٹی ریاست کے ان دیہی اور نیم شہری علاقوں میں تنہا الیکشن لڑ کر اپنا کھویا ہوا میدان دوبارہ حاصل کرے جہاں بی جے پی تیزی سے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ فی الحال، ریاست میں، کانگریس شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شرد چندر پوار اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا- ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کے ساتھ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا ایک جزو ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے ساتھ شیو سینا (اُبتھا) کی قربت نے حریفوں اور حلیفوں میں بے چینی پیدا کردی ہے۔

پارٹی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ کانگریس کو دو جہتی نقطہ نظر پر غور کرنا چاہیے، پہلے اپنی تنظیمی طاقت کو تلاش کرنے کے لیے آزادانہ طور پر بلدیاتی انتخابات لڑنا چاہیے اور پھر ضرورت پڑنے پر انتخابات کے بعد اتحاد کے امکان کو تلاش کرنا چاہیے۔ مہاراشٹر کانگریس یونٹ کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ کانگریس کئی بلدیاتی اداروں میں تنہا الیکشن لڑے اور انتخابات کے بعد اتحاد کے لیے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے، لیکن اس پر حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کو کرنا ہے۔ پارٹی کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کو میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں، ضلع کونسلوں اور پنچایت سمیتیوں میں اپنایا جانا چاہئے، بشمول ممبئی، ناگپور، پونے اور ناسک جیسے سیاسی طور پر اہم شہری مراکز۔

مہاراشٹر میں 29 میونسپل کارپوریشنوں، 248 میونسپل کونسلوں، 32 ضلع پریشدوں اور 336 پنچایت سمیتیوں کے انتخابات اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات 2029 میں ہونے والے اگلے اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں سب سے بڑی انتخابی مشق ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نچلی سطح کے کارکنوں کو تحریک دینے کا ایک ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیاں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں نچلی سطح پر کارکنوں کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہیے جو اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

ریاستی یونٹ کا ماننا ہے کہ بلدیاتی انتخابات صرف کارپوریشن یا باڈی الیکشن نہیں ہیں بلکہ مہاراشٹر میں پارٹی کی واپسی کے لیے ایک اہم کڑی ہیں۔ رابطہ کرنے پر، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے ایک سینئر لیڈر نے کہا، “ہم اپنے اتحادیوں شیو سینا (اوباتھا) اور این سی پی (شردچندرا پوار) کے ساتھ انتخابات کے بعد کے اتحاد کو مسترد نہیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس کو پہلے اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پارٹی کی ریاستی قیادت دیہی اور نیم شہری مہاراشٹر میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پریشان ہے، خاص طور پر 2017-18 کے انتخابات میں بڑے میونسپل کارپوریشنوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد۔ ریاست میں نانا پٹولے کے ساتھ ساتھ مرکزی ہائی کمان نے راہول گاندھی کی پسند کے ہرش وردھن سپکل کو مہاراشٹر کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ ہائی کمان کیا فیصلہ لیتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر کا پل وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر میں جان لیوا حادثات پر قدغن لگانے کے لئے فلائی اوور کو وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے۔ مانخورد شیواجی نگر میں ہر ماہ جان لیوا حادثات ہو رہے ہیں۔ پہلے جی ایم لنک روڈ پر تیار کئے گئے پل پر ہائی ٹینشن تاریں تھیں، پھر وزنی گاڑیوں کی وجہ سے پل کو بند کر دیا گیا۔ بعد ازاں تاریں بھی ہٹا دی گئیں اور محکمہ فلائی اوور نے وزنی گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے, تاہم اب بھی ہیوی وزنی گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج ایوان میں اس پل پر وزنی گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ابھی حال میں ایک اندوہناک حادثہ یہاں پیش آیا, جس میں تین اموات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات پر قدغن لگانے کے لئے ضروری ہے کہ اس پل کو شروع کیا جائے, کیونکہ یہ پل وزنی گاڑیوں کی گزرنے کی استطاعت رکھتا ہے, لیکن اس کے باوجود اس پل پر وزنی گاڑیوں کے گزر پر پابندی عائد ہے, اسے فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ ٹریفک کا مسئلہ اور حادثات پر قدغن لگے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com