Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیا واقعی انچارج اسسٹنٹ کمشنر بنیں گے قربانی کا بکرا؟مقامی ملازمین کے ساتھ کیا جا رہا ہے امتیازی سلوک

Published

on

bhiwandi-nigam

بھیونڈی: (نامہ نگار ) بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے تغلقی فرمان جاری کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے تقرر کردہ افسران کا دفاع کرتے ہوئے انہیں ہیڈ کوارٹر میں مقرر کر دیا ہے۔ صرف یہی نہیں ان کے خالی عہدے پر زکوٰۃ ناکہ پر وصولی کرنے والے کلرک ، وائر مین اور دیگر محکموں میں کام کرنے والے کلرکوں کو انچارج آفیسر کے عہدے پر تعینات کردیا ہے۔ کیا کلرک درجہ کے ملازمین مانسون میں ایک بار پھر قربانی کا بکرا بنیں گے؟ اس طرح کا سوال شہریوں نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ کی کارکردگی پر اٹھایا ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ جس طرح جنگل کے راجہ شیر کے پنجے میں پھنسی بکری کی آواز نہیں نکلتی ہے ٹھیک اسی طرح بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں کام کرنے والے مقامی ملازمین کے حالات ہیں۔ واضح ہو کہ آئندہ چند روز میں مانسون شروع ہونے والا ہے جس کے پیش نظر میونسپل کمشنر نے شہر کی 1307 خستہ حال عمارتوں کو خالی کرانے کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت انچارج اسسٹنٹ کمشنروں کے ذریعے خستہ حال عمارتوں کی بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کی جارہی ہے۔

واضح ہو کہ 21 ستمبر 2020 کو صبح ساڑھے تین بجے پربھاگ سمیتی نمبر 3 کے تحت پٹیل کمپاؤنڈ واقع مکان نمبر 69 ، تین منزلہ جیلانی عمارت کا نصف حصہ تاش کے پتوں کی طرح زمین دوز ہو گیا۔ دل دہلا دینے والے اس حادثے کے ملبے میں دبنے کی وجہ سے 38 لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ 25 افراد زخمی ہوئے تھے اور مہلوکین میں آٹھ بچے بھی شامل تھے۔ اس حادثے کے بعد جائے وقوع پر میونسپل کارپوریشن کے ایمرجنسی چیف فیصل تاتلی اور فائر بریگیڈ کے اہلکار اور مقامی پولیس نے پہنچ کر زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچایا۔ اس حادثہ کی جانکاری موصول ہونے کے بعد ، این ڈی آر ایف ، ٹی ڈی آر ایف کی ٹیم نے ریسکیو آپریشن کیا اور ملبے میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا تھا۔ مذکورہ حادثے کے بعد انچارج اسسٹنٹ کمشنر سدام جادھو ، بیٹ انسپکٹر سنیل بگل ، کلرک پرپھل تانبے کو بلی کا بکرا بنا کر انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا فی الحال عدالت نے تینوں کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ لیکن ابھی تک میونسپل کمشنر نے تینوں ملازمین کو سرکاری کام سے محروم رکھا ہے اس کے ساتھ ہی یہ معاملہ بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔
واضح ہو کہ پربھاگ سمیتی نمبر 3 کے تحت پٹیل کمپاؤنڈ میں تقریباً 38 سال قبل تعمیر ہوئی جیلانی بلڈنگ 21 ستمبر کو علی الصبح منہدم ہوگئی تھی۔ اس پربھاگ کی ذمہ داری حکومت کی جانب سے آئی نوتن کھاڑے میڈم کے پاس تھی لیکن حادثے سے چار دن قبل ہی اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے کی ذمہ داری سنبھال رہی نوتن کھاڑے میڈم چھٹی پر چلی گئیں۔ اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے پر بیٹھی مسز نوتن کھاڑے کے خلاف میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر (تجاوزات) دیپک ساونت کے خلاف بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ اس کے برعکس میونسپل کمشنر نے حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے سابق اسسٹنٹ کمشنر کا عہدہ سنبھال چکے انچارج اسسٹنٹ کمشنر سدام جادھو اور دو دیگر ملازمین کو بلی کا بکرا بنادیا گیا اس طرح کی گفتگو خستہ حال عمارتوں پر ہورہی کاروائی کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن کی راہداری میں کی جارہی ہے۔

بھیونڈی شہر خستہ حال اور غیر قانونی عمارتوں کے نام سے پہچانا جانے لگا ہے۔ یہاں پر بلڈر ناقص اور غیر معیاری مٹیریل کا استعمال کرکے پانچ سے سات منزلہ عمارت صرف چند ہی مہینوں میں تعمیر کرکے کھڑی کردیتے ہیں۔ ان غیر قانونی عمارتوں کی وجہ سے میونسپل ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے اعلیٰ افسران بھی مالا مال ہوتے جارہے ہیں یہی عمارتیں 10 سے 15 سال میں خستہ حال ہوجاتی ہیں۔جن کے منہدم ہونے کی وجہ سے اس عمارت میں مقیم بے گناہ لوگوں کی موت واقع ہوتی ہے۔ بھیونڈی شہر میں ہر سال عمارتیں گرنے کے واقعات پیش ہوتے رہتے ہیں۔ جس کے مدنظر مانسون سے قبل ہی میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے پربھاگ سمیتیوں میں اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے پر فائز حکومت کے افسران کو میونسپل ہیڈکوارٹر میں ڈپٹی کمشنر بنا کر پانچ سے سات محکموں کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ کیا مانسون میں ایک بار پھر عمارت گرنے پر مقامی ملازمین کو بلی کا بکرا بنانے کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ اس طرح کا سوال بیدار شہریوں کے ذریعے میونسپل کمشنر کی کارکردگی پر اٹھایا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

روس اور یوکرین امن معاہدہ… امریکا اپنی کوششوں سے دستبردار ہوگا، معاہدہ مشکل لیکن ممکن ہے، امریکا دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

Published

on

putin-&-trump

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی معاہدے کے واضح آثار نہیں ہیں تو ٹرمپ اس سے الگ ہونے کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چند دنوں میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ آیا روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔ اسی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا مزید فیصلہ بھی کریں گے۔ روبیو نے یہ بیان پیرس میں یورپی اور یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ‘ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس نے اپنا بہت وقت اور توانائی اس پر صرف کی ہے لیکن اس کے سامنے اور بھی اہم مسائل ہیں جن پر ان کی توجہ کی ضرورت ہے۔ روبیو کا بیان یوکرین جنگ کے معاملے پر امریکہ کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس معاملے پر مسلسل کوششوں کے باوجود امریکہ کو کوئی کامیابی نظر نہیں آ رہی ہے۔

یوکرین میں جنگ روکنے میں ناکامی ٹرمپ کے خواب کی تکمیل ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے میں جنگ روکنے کی بات کی تھی لیکن روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ابھی تک لڑائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ ایسے میں ان کی مایوسی بڑھتی نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرائنی صدر زیلنسکی کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ یہاں تک کہ وائٹ ہاؤس میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ روس کے حوالے سے سخت دکھائی دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے اس حملے کو، جس میں 34 افراد مارے گئے، روس کی غلطی قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر روس جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد سیکنڈری ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس تلخی کے بعد ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی امیدیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com