Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیا واقعی انچارج اسسٹنٹ کمشنر بنیں گے قربانی کا بکرا؟مقامی ملازمین کے ساتھ کیا جا رہا ہے امتیازی سلوک

Published

on

bhiwandi-nigam

بھیونڈی: (نامہ نگار ) بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے تغلقی فرمان جاری کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے تقرر کردہ افسران کا دفاع کرتے ہوئے انہیں ہیڈ کوارٹر میں مقرر کر دیا ہے۔ صرف یہی نہیں ان کے خالی عہدے پر زکوٰۃ ناکہ پر وصولی کرنے والے کلرک ، وائر مین اور دیگر محکموں میں کام کرنے والے کلرکوں کو انچارج آفیسر کے عہدے پر تعینات کردیا ہے۔ کیا کلرک درجہ کے ملازمین مانسون میں ایک بار پھر قربانی کا بکرا بنیں گے؟ اس طرح کا سوال شہریوں نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ کی کارکردگی پر اٹھایا ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ جس طرح جنگل کے راجہ شیر کے پنجے میں پھنسی بکری کی آواز نہیں نکلتی ہے ٹھیک اسی طرح بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں کام کرنے والے مقامی ملازمین کے حالات ہیں۔ واضح ہو کہ آئندہ چند روز میں مانسون شروع ہونے والا ہے جس کے پیش نظر میونسپل کمشنر نے شہر کی 1307 خستہ حال عمارتوں کو خالی کرانے کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت انچارج اسسٹنٹ کمشنروں کے ذریعے خستہ حال عمارتوں کی بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کی جارہی ہے۔

واضح ہو کہ 21 ستمبر 2020 کو صبح ساڑھے تین بجے پربھاگ سمیتی نمبر 3 کے تحت پٹیل کمپاؤنڈ واقع مکان نمبر 69 ، تین منزلہ جیلانی عمارت کا نصف حصہ تاش کے پتوں کی طرح زمین دوز ہو گیا۔ دل دہلا دینے والے اس حادثے کے ملبے میں دبنے کی وجہ سے 38 لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ 25 افراد زخمی ہوئے تھے اور مہلوکین میں آٹھ بچے بھی شامل تھے۔ اس حادثے کے بعد جائے وقوع پر میونسپل کارپوریشن کے ایمرجنسی چیف فیصل تاتلی اور فائر بریگیڈ کے اہلکار اور مقامی پولیس نے پہنچ کر زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچایا۔ اس حادثہ کی جانکاری موصول ہونے کے بعد ، این ڈی آر ایف ، ٹی ڈی آر ایف کی ٹیم نے ریسکیو آپریشن کیا اور ملبے میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا تھا۔ مذکورہ حادثے کے بعد انچارج اسسٹنٹ کمشنر سدام جادھو ، بیٹ انسپکٹر سنیل بگل ، کلرک پرپھل تانبے کو بلی کا بکرا بنا کر انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا فی الحال عدالت نے تینوں کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ لیکن ابھی تک میونسپل کمشنر نے تینوں ملازمین کو سرکاری کام سے محروم رکھا ہے اس کے ساتھ ہی یہ معاملہ بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔
واضح ہو کہ پربھاگ سمیتی نمبر 3 کے تحت پٹیل کمپاؤنڈ میں تقریباً 38 سال قبل تعمیر ہوئی جیلانی بلڈنگ 21 ستمبر کو علی الصبح منہدم ہوگئی تھی۔ اس پربھاگ کی ذمہ داری حکومت کی جانب سے آئی نوتن کھاڑے میڈم کے پاس تھی لیکن حادثے سے چار دن قبل ہی اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے کی ذمہ داری سنبھال رہی نوتن کھاڑے میڈم چھٹی پر چلی گئیں۔ اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے پر بیٹھی مسز نوتن کھاڑے کے خلاف میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر (تجاوزات) دیپک ساونت کے خلاف بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ اس کے برعکس میونسپل کمشنر نے حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے سابق اسسٹنٹ کمشنر کا عہدہ سنبھال چکے انچارج اسسٹنٹ کمشنر سدام جادھو اور دو دیگر ملازمین کو بلی کا بکرا بنادیا گیا اس طرح کی گفتگو خستہ حال عمارتوں پر ہورہی کاروائی کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن کی راہداری میں کی جارہی ہے۔

بھیونڈی شہر خستہ حال اور غیر قانونی عمارتوں کے نام سے پہچانا جانے لگا ہے۔ یہاں پر بلڈر ناقص اور غیر معیاری مٹیریل کا استعمال کرکے پانچ سے سات منزلہ عمارت صرف چند ہی مہینوں میں تعمیر کرکے کھڑی کردیتے ہیں۔ ان غیر قانونی عمارتوں کی وجہ سے میونسپل ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے اعلیٰ افسران بھی مالا مال ہوتے جارہے ہیں یہی عمارتیں 10 سے 15 سال میں خستہ حال ہوجاتی ہیں۔جن کے منہدم ہونے کی وجہ سے اس عمارت میں مقیم بے گناہ لوگوں کی موت واقع ہوتی ہے۔ بھیونڈی شہر میں ہر سال عمارتیں گرنے کے واقعات پیش ہوتے رہتے ہیں۔ جس کے مدنظر مانسون سے قبل ہی میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ نے پربھاگ سمیتیوں میں اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے پر فائز حکومت کے افسران کو میونسپل ہیڈکوارٹر میں ڈپٹی کمشنر بنا کر پانچ سے سات محکموں کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ کیا مانسون میں ایک بار پھر عمارت گرنے پر مقامی ملازمین کو بلی کا بکرا بنانے کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ اس طرح کا سوال بیدار شہریوں کے ذریعے میونسپل کمشنر کی کارکردگی پر اٹھایا ہے۔

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے رضا اکیڈمی ممبئی کا ریلیف آپریشن، الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ڈیزل اور جانوروں کے چارے کی فراہمی

Published

on

Raza Academy R.

پنجاب، 22 ستمبر : رضا اکیڈمی ممبئی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ایک بڑا وفد پنجاب کے شدید سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ قافلہ ممبئی سے دہلی کے راستے لدھیانہ پہنچنے کے بعد پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر اور گرداسپور کے متاثرہ دیہات کا دورہ کر رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متعدد اضلاع میں تباہ کن سیلاب نے گاؤں کے گاؤں بہا دیے، گھروں کا سارا سامان برباد ہوگیا اور ہزاروں مویشی بھی بہہ گئے۔ بارڈر کے قریب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی جانور بہہ کر سرحد پار چلے گئے اور بعض کسانوں کے بچے بھی پانی میں بہہ گئے۔

ادارۂ شرعیہ پنجاب کے مولانا فاروق رضوی کے مطابق نقصان اس قدر شدید ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں رضا اکیڈمی ممبئی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء ممبئی، جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی اور ادارۂ شرعیہ پنجاب مشترکہ طور پر متاثرین کو اشیائے ضروریہ، غذائی سامان، جانوروں کے چارے اور کھیتوں کے لئے ڈیزل فراہم کر رہے ہیں۔

متاثرہ کسانوں کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے اعلان کیا کہ کھیتوں کو دوبارہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے 100 ٹریکٹروں میں ڈیزل مفت فراہم کیا جائے گا۔ رضا اکیڈمی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جانوروں کے لئے چارے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زندہ بچ جانے والے مویشیوں کو خوراک میسر آسکے۔

پنجاب کے علما اور مقامی رہنماؤں نے رضا اکیڈمی کی اس بڑی انسانی خدمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام متاثرین کے لئے زندگی کی نئی امید لے کر آیا ہے. اس وفد میں مولانا اعجاز کشمیری ممبئ, مولانا عباس رضوی ممبئ, حافظ قاری محمد نورانی شاہ جامعہ مجددیہ رضویہ پھگواڑہ کپورتھلہ پنجاب, حافظ طالب حسین رضوی غوثیہ مسجد جالندھر پنجاب, مولانا ذاکر حسین رضوی جالندھر پنجاب, مولانا اصغر علی جالندھر پنجاب, کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے علماء وائمہ شامل رہے جن کے نام معلوم نہ ہوسکے

Continue Reading

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com