Connect with us
Tuesday,21-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

شاہ نے گجرات میں نو آکسیجن پلانٹوں کا افتتاح کیا

Published

on

amit

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج گجرات میں ولبھ یوتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ لگائے گئے آکسیجن پلانٹوں کا ورچول افتتاح کیا۔

مسٹر شاہ نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے وائرس نے بہت تیزی سے اپنی شکل بدلنا شروع کیا، اور اس نے انسانی صحت کو بری طرح متاثر کیا۔ ہم سب کو بہت کم وقت میں اس پر قابو پانے اور اس کے معاملے کو کم کرنے میں اجتماعی کامیابی ملی ہے۔ اگر ہم اس کا تجزیہ کریں تو پھر بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں یہ سسٹم خراب ہوتی ہوئی دکھی، لیکن وزیر اعظم کی سربراہی میں ملک میں اس کے خلاف منصوبہ بندطریقہ سے لڑائی لڑی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سے لوگوں نے دوسری لہر میں اپنے قریبی لوگوں کو کھویا اور بہت سے لوگوں کو طویل عرصے تک اسپتال میں رہنا پڑا۔

انہوں نے اپنے قریبی کو کھونے والوں سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے فرنٹ لائن کارکنان، ڈاکٹروں، نرسوں، رضاکار تنظیموں اور رضاکاروں نے معاشرے اور بیمار لوگوں اور غریبوں کے لئے کام کیا ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ ان کی وجہ سے ہی یہ لڑائی اس مرحلے پر پہنچی۔ جب مزدور اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے، ہزاروں رضاکار تنظیموں نے ان کے کھانے، پانی، رہائش اور ان کی منزل مقصود تک آمدورفت کے وسیع انتظامات کیے۔ تنہا حکومت یہ کام نہیں کر سکتی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات سے قبل بی جے پی شیوسینا میں شگاف، شندے سینا کے کارپوریٹرس بی جے پی میں شامل، ایم پی نریش مہسکے ناراض

Published

on

MP-Naresh-Mehske

ممبئی مہایوتی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد اب اختلافات عام ہوگئے ہیں بی جے پی سے شندے سینا ناراض ہے کیونکہ بی جے پی میں شندے سینا کے کارکنان کی شمولیت سے شیوسینا رکن پارلیمان نریش مہسکے ناراض ہے۔ ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں، لیکن اس سے پہلے یہ انکشاف ہوا ہے کہ مہایوتی میں اب عدم اطمینان کا ڈرامہ جاری ہے۔ بلدیاتی انتخابات سے پہلے شیوسینا شندے گروپ کے کچھ سابق کارپوریٹر اور عہدیدار بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں، جس پر شیوسینا شندے گروپ نے ناراضگی ظاہر کی ہے، اور شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مسکے نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔

‎مہایوتی مخالفین کو ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، مہایوتی ان لوگوں کو شکست دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے جنہوں نے ہندوتوا کے نظریات کو چھوڑ دیا ہے۔ لیکن اب کچھ جگہوں پر ایسا ہو رہا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کے لوگوں کی مخالفت کرنے کے بجائے مہایوتی کی اتحادی جماعتوں کے کارپوریٹرس انہیں توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امبرناتھ میں ہمارے کارپوریٹر ہوں یا پالگھر میں ضلع پریشد کے صدر، یہ غلط ہے کہ انہیں توڑ کر اپنی پارٹی میں لیا جا رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مہایوتی میں ہمارا بڑا بھائی ہے، بڑے بھائی کو اس کے برعکس ہمیں سمجھنا چاہئے، لیکن اپنی ہی پارٹی کے کارپوریٹروں کو پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور کرنا درست نہیں، یہ مہایوتی میں نمک چھڑکنے کا طریقہ ہے یہ تنقید شیوسینا لیڈر اور رکن پارلیمان نریش مہسکے نے کی ہے

‎ریاستی سطح پر قیادت کا اتنا بڑا موقع ملنے کے بعد لیڈروں کو سڑکوں کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہئے، ہمیں مہایوتی کو مستحکم کرنا چاہئے ۔ ہمیں حلیف جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے، لیکن حلیف جماعتوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر کام کرنے کے بجائے ہماری ہی مہایوتی اتحادیوں کے کارپوریٹروں کو زبردستی دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ غلط ہے، جس پر نریش مسکے نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

‎مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک مہایوتی کے طور پر ایک ساتھ آنے اور دوسروں کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، آئیے ہم اپوزیشن کے خلاف لڑیں۔ مہایوتی میں شامل ہر پارٹی کے لیڈروں کو اس بات کا علم ہونا چاہئے، ایک دوسرے کے کارپوریٹروں کو توڑنے کا رواج غلط ہے۔ مسکے نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم آپس میں لڑنا چاہتے ہیں تو لڑیں۔ ہم اپنے طور پر لڑیں تو بھی اپنے اتحادیوں پر تنقید نہیں کرنا چاہتے لیکن ایک دوسرے کو تباہ کرنا غلط ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

واشی میں چار اور کاموٹھے اپارٹمنٹ میں دو افراد کو زندہ جلے۔ نئی ممبئی میں آگ لگنے سے 6 افراد ہلاک، 10 سے زیادہ اسپتال میں داخل

Published

on

fire-in-vashi

نئی ممبئی : دیوالی کے موقع پر نوی ممبئی میں آتشزدگی کے واقعات میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ اموات واشی اور کاموتھے میں رہائشی عمارتوں میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ دونوں واقعات میں اب تک چھ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور دس سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ڈویژنل فائر آفیسر پرشوتم جادھو نے بتایا کہ منگل کی آدھی رات کے بعد واشی کے سیکٹر 14 کے ایم جی کمپلیکس میں راہیجا ٹاور کی 10ویں منزل پر واقع ایک اپارٹمنٹ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ آگ دو بالائی منزلوں پر واقع دو اپارٹمنٹس تک پھیل گئی۔ آگ لگنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں 11ویں منزل پر رہنے والی 84 سالہ خاتون اور 12ویں منزل پر رہنے والی 6 سالہ بچی اور اس کے والدین شامل ہیں۔

جادھو نے بتایا کہ آگ لگنے کی اطلاع صبح 12:40 بجے ملی، واشی، نیرول، کوپرکھیرانے اور ایرولی سے فائر انجن آگ پر قابو پانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچے۔ تینوں اپارٹمنٹس میں چار افراد جلے ہوئے پائے گئے۔ دس رہائشیوں کو بچا کر مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا کیونکہ وہ معمولی جھلس گئے تھے اور دھوئیں کی وجہ سے دم گھٹنے کی شکایت کی تھی۔ کاموٹھے کے سیکٹر 36 میں امبے شردھا سی ایچ ایس میں تیسری منزل کے اپارٹمنٹ میں بھی ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹی شدید جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ کھارگھر کے فائر آفیسر پروین بودکھے نے بتایا کہ آگ لگنے کی اطلاع صبح 6 بج کر 40 منٹ پر ملی، آگ ایل پی جی سلنڈر کے لیک ہونے کی وجہ سے لگی، جو پھر پھٹ گیا۔ اپارٹمنٹ میں دو دیگر ایل پی جی سلنڈر برقرار پائے گئے۔ سلنڈر پھٹنے سے بالائی منزل کے اپارٹمنٹ کو جزوی نقصان پہنچا۔

Continue Reading

سیاست

بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی کا مسلم خواتین کی نماز پڑھنے کے خلاف احتجاج، این سی پی، شیوسینا کو نشانہ بنایا۔ جانیں میدھا کلکرنی کون ہے؟

Published

on

Medha-Kulkarni

پونے : بی جے پی کی راجیہ سبھا ایم پی میدھا کلکرنی نے شنیوار واڑہ میں اس جگہ کو پاک کیا جہاں کچھ خواتین نے نماز ادا کی تھی۔ اس نے شنیوارواڈا میں نماز کی ادائیگی کے خلاف ایک احتجاجی مارچ کی قیادت بھی کی۔ تاہم، وہ اپنے ہی پارٹی کے ساتھیوں اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے گروپ کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنی ہیں۔ مہاراشٹر میں اپوزیشن جماعتیں اور سماجی کارکنان سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور دیوالی کے موقع پر ان پر نفرت پھیلانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ یہ تنازع اتوار کو اس وقت شروع ہوا جب کلکرنی نے شنیوار واڑہ میں ہندوتوا کارکنوں کے ایک جلوس کی قیادت کی اور اس جگہ کو گائے کے پیشاب سے پاک کیا جہاں پہلے کچھ مسلم خواتین نے نماز ادا کی تھی۔

میدھا کلکرنی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما ہیں۔ وہ فی الحال مہاراشٹر سے راجیہ سبھا کی رکن ہیں، جو فروری 2024 میں منتخب ہوئیں۔ اپنے راجیہ سبھا کے کردار سے پہلے، اس نے 2014 سے 2019 تک مہاراشٹر کے پونے کے کوتھروڈ حلقہ سے ممبر قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر میدھا کلکرنی نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور ان کا تعلیمی پس منظر ہے۔ وہ پونے میں کمنز کالج آف انجینئرنگ فار ویمن میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ وہ خواتین کو بااختیار بنانے، تعلیم، شہری ترقی، اور ماحولیاتی مسائل جیسے شعبوں میں اپنے کام کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کا سیاسی کیریئر پارٹی سرگرمیوں میں ان کی فعال شرکت اور ووٹرز کے خدشات کو دور کرنے سے نشان زد ہے۔

میدھا کلکرنی کو پارلیمانی کام میں شاندار کارکردگی کے لیے 2025 میں سنسد رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ کلکرنی سب سے پہلے پونے کے کوتھروڈ اسمبلی حلقے سے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے رکن بنے، انہوں نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے چندرکانت موکاٹے کو شکست دی۔ وہ پونے سے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی دو خواتین اراکین میں سے ایک ہیں۔ 55 سالہ میدھا کلکرنی کی طویل سیاسی تاریخ ہے۔ اس کی شادی وشرام رگھوناتھ کلکرنی سے ہوئی ہے۔ میدھا کلکرنی کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ پونے میں رہتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com