Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

١٩ ماہ کی زینب کی زندگی بچانے کے لئے عوامی مالی تعاون کے ذریعہ رقم اکٹھا کرنے کی کوشش

Published

on

ممبئی کی ساکنہ ١٩ ماہ کی یہ معصوم زینب چودھری ہے . جو ١٩ مہینے کی ہونے کے باوجود نہ چل سکتی ہے اور نہ بیٹھ سکتی ہے . زینب کے والدین نے جب اس کے بارے میں ڈاکٹر کو بتایا تو پتہ چلا کہ زینب ایک ایسی بیماری سے جوجھ رہی ہے جو کروڑوں میں ایک بچے یا بچی کو ہوتی ہے . اس بیماری کا نام Spinal muscular atrophy ہے جس میں بچے کی پیٹھ کی ہڈی اس قابل نہیں رہتی کہ بچے چل پھر یا بیٹھ سکے . وہ صرف زمین پر لیٹ سکتے ہے . زینب کے والد اشفاق چودھری نے بتایا کہ اس کے علاج کے لئے سوئیزرلینڈ کی ایک فارما کمپنی میں بنایا گیا انجکشن درکار ہے لیکن اسکی قیمت ١٦ کروڑ روپے ہے . جس کے لئے انہوں نے کراوڈ فنڈنگ (عوامی مالی امداد) کے ذریعے عوام سے اس بات کی اپیل کی ہے کہ وہ ان کی مدد کریں .

زینب کی والدہ عنبرین چودھری بھی اپنی بچی کے لئے عوام سے یہ التجا کر رہی ہیں کہ لوگ ان کی بچی کے علاج کے لئے ان کی مالی معاونت کریں . تاکہ ان کی بچی عام بچوں کے جیسے چل پھر سکے . اپنی زندگی جی سکے .

نیورولوجسٹ ڈاکٹر نیلو دیسائی کے مطابق یہ نسلی بیماری ہے اس بیماری کا بر وقت اعلاج نہ ہونے پر ننھے بچوں کی جان کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے ..اس بیماری کے سبب ننھے بچوں کو اٹھنے بیٹھنے اور چلنے میں سانس لینے میں بھی دقتیں پیش آتی ہیں . اس بیماری کے علاج کے لئے تین برس قبل بنایا گیا زولگنسما انجکشن کافی کارآمد ثابت ہو رہا ہے لیکن اس کی قیمت زیادہ ہونے کے سبب یہ ہر ایک کو میسر نہیں ہے .

١٦ کروڑ روپئے میں جو انجکشن زینب کو لگایا جائیگا . اس جین تھراپی کے لئے جس انجکشن کی زینب کو ضرورت ہے اسے زولگنسما کہتے ہیں . اس انجکشن کو سوئیزر لینڈ نوایٹسنام کی ایک کمپنی تیار کرتی ہے .

اگر کوئی ان کی مدد کرنا چاہتا ہے تو وہ ان سے 919821266884+ اس نمبر پر رابطہ قائم کر سکتا ہے۔

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com