Connect with us
Friday,18-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ دی گئی نئے مقادم اور صفائی انسپکٹر کو شہر کی صفائی کی ذمہ داری ، صفائی ملازمین نے جتایا مقادم اور صفائی انسپکٹر کی تقرری پر اعتراض

Published

on

goverment-malegaon

بھیونڈی: (نامہ نگار ) میونسپل انتظامیہ کے ذریعے شہر کی صاف صفائی کے نظام کی دیکھ بھال کرنے والے ہر وارڈ میں 90 مقادم اور 25 انچارج صفائی انسپکٹروں کو ہٹا کر انہیں ان کے اصل عہدے پر بھیج دیا گیا تھا اور ان کی جگہ نئے صفائی ملازمین کو ہر وارڈ میں مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ دو تین سالوں سے ہمدردانہ تقرری کی بنیاد پر کام کرنے والے صفائی ملازمین کو میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ایک بڑی ذمہ داری دی گئی ہے جس کی وجہ سے بارش کے دوران شہر میں گندگی اور کچرا جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں تقریباً 2400 صفائی ملازمین تعینات ہیں۔ صفائی ملازمین کے کام کی نگرانی کرنے کے لئے ہر وارڈ میں ایک مقادم اور تین سے چار وارڈوں میں ایک انچارج صفائی انسپکٹر کی تقرری میونسپل کارپوریشن کے ذریعے کی گئی تھی۔ جس کے تحت 90 مقادم اور 25 صفائی انسپکٹر کی تقرری کی گئی تھی۔ گزشتہ کئی سالوں سے ان کے ذریعے صفائی کا کام کرایا جارہا تھا۔ گذشتہ سال کورونا کی پہلی لہر میں کام کا دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ، 25 انچارج صفائی انسپکٹر نے میونسپل انتظامیہ سے کچھ سہولیات کا مطالبہ کیا تھا۔

میونسپل انتظامیہ کے ذریعہ سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے انہوں نے صفائی ملازمین کے اصل عہدے پر بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ کے حکم پر ، ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر کے ذریعہ سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ، تمام 90 مقادم اور 25 انچارج صفائی انسپکٹر کو ان کی ذمہ داری سے ہٹا کر انہیں ان کے اصل عہدے پر بھیج دیا ہے۔ ان کی جگہ نئے صفائی ملازمین کو مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ ذرائع سے موصولہ جانکاری کے مطابق 2017-18 میں ہمدردی کی بنیاد پر صفائی ملازمین کی حیثیت سے بھرتی ہونے والے اور کچھ مہینوں میں سبکدوش ہونے والے ملازمین کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مقامی کارپوریٹروں نے میونسپل کمشنر سے مذکورہ حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ملازمین میں اس ذمہ داری کو نبھانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ مقادم کی فہرست میں سبکدوش ملازم گروناتھ پاٹل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے کارپوریٹر نیلیش چودھری نے کہا کہ تجربہ کار مقادم ، انچارج صفائی انسپکٹر نے کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں شہر میں صفائی اور دواؤں کا چھڑکاؤ وغیرہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کو کورونا سے بچانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔جس کو انتظامیہ نظرانداز نہیں کرسکتی ہے آئندہ کچھ دنوں میں شروع ہونے والی بارش سمیت ممکنہ کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لئے ان کو ذمہ داری دینی چاہئے ورنہ شہر میں کچرے کا ڈھیر لگ جائے گا اور اس کی ذمہ دار صرف میونسپل انتظامیہ ہوگی۔

اس ضمن میں میونسپل ہاؤس لیڈر وکاس نکم نے کہا ہے کہ پرانے تجربہ کار اور تربیت یافتہ مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر سے تکنیکی طرز پر کام کرانا ممکن تھا۔ نئے صفائی ملازمین کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے اگر ان سے کام پورا نہیں ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ اس طرح کا سوال میونسپل جنرل بورڈ کے اجلاس میں اٹھایا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں

روس اور یوکرین امن معاہدہ… امریکا اپنی کوششوں سے دستبردار ہوگا، معاہدہ مشکل لیکن ممکن ہے، امریکا دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

Published

on

putin-&-trump

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی معاہدے کے واضح آثار نہیں ہیں تو ٹرمپ اس سے الگ ہونے کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چند دنوں میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ آیا روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔ اسی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا مزید فیصلہ بھی کریں گے۔ روبیو نے یہ بیان پیرس میں یورپی اور یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ‘ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس نے اپنا بہت وقت اور توانائی اس پر صرف کی ہے لیکن اس کے سامنے اور بھی اہم مسائل ہیں جن پر ان کی توجہ کی ضرورت ہے۔ روبیو کا بیان یوکرین جنگ کے معاملے پر امریکہ کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس معاملے پر مسلسل کوششوں کے باوجود امریکہ کو کوئی کامیابی نظر نہیں آ رہی ہے۔

یوکرین میں جنگ روکنے میں ناکامی ٹرمپ کے خواب کی تکمیل ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے میں جنگ روکنے کی بات کی تھی لیکن روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ابھی تک لڑائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ ایسے میں ان کی مایوسی بڑھتی نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرائنی صدر زیلنسکی کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ یہاں تک کہ وائٹ ہاؤس میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ روس کے حوالے سے سخت دکھائی دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے اس حملے کو، جس میں 34 افراد مارے گئے، روس کی غلطی قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر روس جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد سیکنڈری ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس تلخی کے بعد ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی امیدیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com