Connect with us
Friday,28-November-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

بی ایم سی نے ممبئی کے سانسیں کو اس طرح سنبھالا ، سپریم کورٹ سے بھی تعریف ملی

Published

on

Supreme-Court

جب کورونا مریضوں کی جان بچانے کے لئے پورے ملک میں آکسیجن پر ہاہاکار مچا ہے۔ تب سپریم کورٹ نے ممبئی میں بی ایم سی کے آکسیجن سپلائی ماڈل کی تعریف کی ہے.
دہلی میں مریضوں کی جان بچانے کے لئے ، بی ایم سی ماڈل اپنانے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہاں آکسیجن سپلائی ماڈل کا سہرا بی ایم سی کمشنر آئی ایس چہل کو جاتا ہے۔ آئی ایس چہل نے ایف ڈی اے اور آکسیجن تیار کرنے والی کمپنیوں اور سپلائرز کو سخت ہدایات دی ہیں کہ فراہم کردہ 235 میٹرک ٹن آکسیجن میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہئے۔ نیز ، ہنگامی صورتحال میں آکسیجن کی فراہمی کے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔ بی ایم سی نے اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کے بارے میں رہنمایانہ ہدایت جاری کی ہے ۔

اس کے تحت اسپتالوں میں بلا تعطل آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔ آئیناکس کمپنی 130 میٹرک ٹن اور لنڈے کمپنی 103 میٹرک ٹن آکسیجن سپلائی کرتی ہے۔ ایک دن ، لنڈے کمپنی میں کسی تکنیکی پریشانی کے بعد ، چہل نے رائے گڑھ کی جندل کمپنی سے بیک اپ کے لئے ایک پلان بی تیار کیا تھا۔ تاہم ، اس کی نوبت نہیں آئی کیونکہ سپلائی عام ہوگئی تھی ۔ جب ملک میں آکسیجن کی کمی تھی ، چہل نے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹ) پی ویلراسو کو اسپتالوں میں آکسیجن کی دستیابی کی کمانڈ سونپ دی۔ بی ایم سی کے چار افسران پر مشتمل ایک ٹیم ویلراسو کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھی ، جو اسپتالوں کے ساتھ ہم آہنگی کررہے ہیں۔ اسپتالوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آکسیجن کی کمی کے بارے میں بی ایم سی کو آگاہ کریں۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ممبئی میںآکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات کا معاملہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ 17 اپریل کو ، بہت سے اسپتالوں میں آکسیجن ختم ہوگئی تھی۔ بی ایم سی کی ٹیم نے 168 مریضوں کو راتوں رات دوسرے اسپتال میں منتقل کیا۔ اسی وقت ، آکسیجن ڈیڑھ گھنٹہ میں گھاٹ کوپر کے ہندو سبھا اسپتال کو مہیا کردی گئی۔ تقریبا 170 اسپتالوں میں ، 30 ہزار بیڈز کورونا مریضوں کے لئے ہیں۔ یہاں روزانہ 235 میٹرک ٹن آکسیجن فراہم ہوتی ہے۔ ویلراسو دیکھتے و کہ کس اسپتال میں کتنی آکسیجن کی ضرورت ہے۔ سپلائی کرنے کا طریقہ ویلراسو کی ٹیم ڈپٹی کمشنر (خصوصی) سنجوگ کبرے ، چیف انجینئر کرشنا پریکر ، ایگزیکٹو انجینئر سنجے شندے اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ہری داس راٹھور پر مشتمل ہے۔

– ہر روز کستوربا اسپتال میں 500 کیوبک میٹر آکسیجن صلاحیت کے منصوبے کا آغاز – جوگیشوری کے ٹراما سینٹر میں ، ہر سال 1،740 مکعب میٹر آکسیجن ہورہی ہے۔ – اس طرح کے 16 منصوبوں کو ممبئی کے 12 اسپتالوں میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ – اس سے ان اسپتالوں کو روزانہ 43 میٹرک ٹن آکسیجن ملے گی۔ بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر سریش کاکانی نے کہا ، ‘بی ایم سی نے کورونا سے نمٹنے کے لئے ہر طرح کی تیاری کرلی ہے۔ ممبئی میں صرف آکسیجن ہی نہیں ، وینٹیلیٹر بیڈ اور دوائیوں کبی کبھی نہیں رہی ۔ سپریم کورٹ نے ہمارے ماڈل کی تعریف کی ، یہ پوری ممبئی کے لئے فخر کی بات ہے۔

بدھ کے روز سپریم کورٹ میں آکسیجن بحران کے معاملے پر مرکزی حکومت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آکسیجن کی فراہمی کے لئے ممبئی ماڈل کو اپنایا جائے۔ عدالت نے کہا ، "ممبئی میں بی ایم سی نے آکسیگن کے انتظام کے لئے اچھا کام کیا ہے۔ اس کی تعریف کی جارہی ہے۔ وہ کیا کر رہے ہیں ، وہ کیسے کام چلا رہے ہیں ، ہم ان سے سیکھ سکتے ہیں۔ تاہم ، ہم دہلی کی توہین نہیں کررہے ہیں۔ ”- بی ایس ایم کمشنر آئی ایس چہل نے ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹ) پی ویلراسو کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی
– ہر اسپتال میں دستیاب کورونا اسپتالوں اور آکسیجن سپلائرز ، ڈورا ، جمبو اور چھوٹے سلینڈروں کے نام بی ایم سی کے ڈیپارٹمنٹل کنٹرول روم اور ایف ڈی اے کنٹرول روم کے ساتھ شیئر کئے گئے گئے۔ – اسپتالوں کو سپلائی کرنے سے 24 گھنٹے پہلے آکسیجن طلب کرنے کی ہدایت۔ اگر درخواست کے 16 گھنٹوں کے اندر آکسیجن موصول نہیں ہوئی تو محکمۂ کنٹرول روم کو نوٹس دیں۔ – کنٹرول روم کے اہلکار فوری طور پر ان اسپتالوں میں سلئنڈر فراہم کرتے ہیں۔ – ممبئی کے کچھ اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس بھی لگائے گئے تھے۔

جرم

برتھ ڈے پارٹی میں دوست کو نذرآتش کی کوشش… غیر ارادتا قتل کا کیس درج کرنے پر متاثرہ کے بھائی کا پولس تفتیش پر کئی سنگین الزام

Published

on

Crime

ممبئی کرلا کوہ نور فیس 3 میں سالگرہ پارٹی میں دلخراش واردات نے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے, جبکہ متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب نے اپنے کنبہ کی جان کو ملزمین کے شناسائی اور رشتہ داروں سے خطرہ قرار دیا ہے۔ عبدالرحمن خان کو ۲۵ نومبر کو سالگرہ منانے کے لئے سوسائٹی میں بلایا گیا اور پانچ دوستوں نے کیک کاٹنے کے دوران پہلے انڈے اور پتھر سے ان پر حملہ کردیا اور پھر متاثرہ پر ایاز ملک نے پٹرول چھڑک دیا اور لائٹر سے آگ لگا دی, اس کے بعد متاثرہ فوری طور پر آگ بجھانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگا اور واچمین سے پانی کی بوتل لے کر اس نے اپنے جسم پر ڈالی. پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرلیا ہے, اس معاملہ میں پولس نے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے. متاثرہ اب بھی سٹی اسپتال میں زیر علاج ہے لیکن اب متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب خان نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے. پولس نے اقدام قتل کا کیس درج کرنے کے بجائے غیرارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے, جبکہ منصوبہ بند طریقے سے میرے بھائی کو بلا کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور پٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی, لیکن جب ہم نے پولس کو اقدام قتل کا کیس درج کرنے کی درخواست کی تو پولس افسر کا کہنا ہے کہ اس میں اقدام قتل کا کیس نہیں بنتا, جبکہ میرے بھائی کی جان خطرہ میں ہے اور اس کا علاج جاری ہے۔ جب سے یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سے کئی لوگوں نے ہم پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا ہے اور کئی نامعلوم افراد گھر کے پاس بھی نظر آرہے ہیں. گھر پر کیس واپس لینے کے دباؤ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ اب جو ہونا تھا ہوگیا, کیس کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا ہم مسلمان ہے اور آپ کو یہیں رہنا ہے اس لئے آپس میں صلح کر کے کیس واپس لے لو. لیکن ہمیں انصاف ملے گا اس لئے ہم پولس کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر توجہ دے جو بھی خاطی اس میں ملوث ہے اس پر سخت کارروائی ہو. عبدالحسیب نے الزام عائد کیا کہ مقامی پولس سیاسی دباؤ میں کام کررہی ہے اور اس لئے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا گیا ہے, جبکہ یہ معاملہ اقدام قتل کا ہے۔ وی بی نگر کے سنئیر پولس انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے کہا کہ اس معاملہ میں غیر ارادتا قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش جاری ہے. پنچنامہ سمیت دیگر دستاویزات بھی پولس نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے, سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مرول ساکی ناکہ قتل کا معمہ یوپی سے دو ملزمین گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے قتل کا معمہ حل کر اترپردیش یوپی سے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی مرول سہار پائپ لائن ۲۶ نومبر کو ایک زخمی حالت میں ایک نامعلوم شخص پایا گیا. پولس کنٹرول روم کو اس کی اطلاع ملی, جب پولس نے جائے وقوع پر پہنچ پر مذکورہ بالا شخص کو زخمی حالت میں پایا جو اس کے سر پر زخموں کے نشان تھے, اسے فوری طور پر کپور اسپتال میں داخل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا, پولس نے ۲۸ سالہ شخص کی مشتبہ حالت میں موت کے بعد اس کا سرغ لگایا. اس کی کوئی شناخت نہیں ہوئی اسکے بعد پولس نے یہ معلوم کیا کہ مقتول موہت جگت رام سونی ۲۸ سالہ اندھیری کا ساکن ہے اور کا قتل کیا گیا ہے جس کے بعد پولس نے قتل کا کیس درج کرکے تفتیش شروع کی اور بعدازاں پولس کو معلوم ہوا کہ اس کا آبائی وطن اترپردیش یوپی ہے۔ پولس نے قتل کے بعد مخبروں کا سرگرم کردیا اور پولس کو مفرور ملزمین کی شناخت ہوئی اس معاملہ میں پولس نے ۱۰ ٹیمیں تیار کی پولس کو تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ قتل کے بعد ملزمین فوری طور پر یوپی فرار ہوگئے پولس کی ایک ٹیم نے یوپی بھیجی اور اترپردیش سے دو ملزمین کو زیر حراست لیا ان دونوں کی شناخت روہت گنگا رام ۲۴ سالہ بہرائچ، منوج کمار سونی ۲۵ سالہ بہرائچ کے طور پر ہوئی یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں ڈی سی پی دتہ نلاورے نے انجام دی اور قتل کا معمہ حل کر کے دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا۔

Continue Reading

بزنس

نئی ممبئی میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے بڑی خبر… EWS اور LIC خریداروں کے لیے ایک خصوصی ہاؤسنگ اسکیم۔ حکومت 250,000 روپے کی سبسڈی کرے گی فراہم۔

Published

on

CIDCO

ممبئی : نوی ممبئی میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے بڑی خبر آ گئی ہے۔ پہلی بار، سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹر لمیٹڈ (سڈکو) نے اقتصادی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس) اور کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) کے خریداروں کے لیے ایک خصوصی ہاؤسنگ اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 4,508 ریڈی ٹو موو ان فلیٹس پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر فروخت کیے جائیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کوئی لاٹری نہیں ہوگی، اور خریداروں کو اپنے پسندیدہ فلیٹ کا انتخاب کرنے کی مکمل آزادی ہوگی۔ مزید برآں، ای ڈبلیو ایس زمرے کے خریداروں کو پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت 2.50 لاکھ کی سبسڈی سے فائدہ ہوگا۔ یہ فلیٹس نوی ممبئی کے کلیدی علاقوں میں واقع ہیں، جیسے تلوجا، درونگیری، گھنسولی، کھارگھر، اور کالمبولی، اور یہ براہ راست شاہراہوں، ہوائی اڈے اور میٹرو اسٹیشن سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس اسکیم کے لیے آن لائن رجسٹریشن 22 نومبر 2025 کو شروع ہوئی اور 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔

سڈکو کی اس نئی ہاؤسنگ اسکیم نے لاٹری سسٹم کو ہٹا دیا ہے، جس سے خریداروں کو براہ راست اپنی پسند کا فلیٹ منتخب کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ یہ اسکیم ‘پہلے آئیے، پہلے پائیے’ کے اصول پر کام کرے گی، یعنی جو لوگ جلد اپلائی کریں گے ان کے لیے فلیٹ حاصل کرنے کا زیادہ امکان ہوگا۔ کل 4,508 فلیٹس میں سے 1,115 پی ایم اے وائی کے تحت ای ڈبلیو ایس زمرے کے لیے ہیں، جبکہ بقیہ 3,393 فلیٹس ایل آئی جی زمرے کے خریداروں کے لیے دستیاب ہیں۔

اس اسکیم کی سب سے بڑی توجہ 2.50 لاکھ کی سبسڈی ہے جو ای ڈبلیو ایس زمرے کے خریداروں کو پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت ملے گی۔ یہ سبسڈی گھر کی خریداری کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرے گی اور معاشی طور پر کمزور طبقوں کے لیے اپنا گھر رکھنے کا خواب پورا کرنا آسان بنائے گی۔ سڈکو نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ فلیٹس بہترین نقل و حمل کی سہولیات والی جگہوں پر واقع ہیں۔ نوی ممبئی کے بڑے علاقے جہاں یہ فلیٹس واقع ہیں ان میں تلوجا، درونگیری، گھنسولی، کھارگھر، اور کالمبولی شامل ہیں۔ یہ تمام ہاؤسنگ کمپلیکس براہ راست نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے، میٹرو اسٹیشنوں، مقامی ٹرینوں اور بڑی شاہراہوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ تمام 4508 گھر منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں، یعنی خریدار تعمیر مکمل ہونے کا انتظار کیے بغیر فوری طور پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

ای ڈبلیو ایس کیٹیگری فلیٹس
ای ڈبلیو ایس زمرہ کے لیے کل 1,115 فلیٹس دستیاب ہیں۔ یہ فلیٹس ڈرونگیری کے پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 11 (22 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 63، سیکٹر 12 (19 فلیٹس) اور پلاٹ نمبر 68، سیکٹر 12 (27 فلیٹس) میں واقع ہیں۔ تلوجا میں ای ڈبلیو ایس فلیٹس کی ایک بڑی تعداد بھی ہے، جس میں پلاٹ نمبر 8، سیکٹر 21 (41 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 22 (21 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 27 (105 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 34 (156 فلیٹس)، پلاٹ نمبر P38، فلیٹ نمبر 6، S31 (156 فلیٹس) شامل ہیں۔ سیکٹر 36 (135 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 2، سیکٹر 36 (353 فلیٹس)، اور پلاٹ نمبر ان میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 37 (26 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 40، کھارگھر میں 20 ای ڈبلیو ایس فلیٹس ہیں، اور پلاٹ نمبر 9، سیکٹر ای ڈبلیو ایس، کالمبو، 15 میں فلیٹ دستیاب ہیں۔

ایل آئی جی کیٹیگری فلیٹس
ایل آئی جی زمرہ کے خریداروں کے لیے 3,393 فلیٹس دستیاب ہیں۔ ان میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 11 (110 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 63، سیکٹر 12 (131 فلیٹ)، اور پلاٹ نمبر 68، سیکٹر 12 (131 فلیٹس) ڈرونگیری میں شامل ہیں۔ تلوجا میں ایل آئی جی فلیٹس کی تعداد نمایاں طور پر زیادہ ہے: پلاٹ نمبر 8، سیکٹر 21 (182 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 22 (124 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 27 (514 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 34 (511 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، 34۔ سیکٹر 36 (683 فلیٹس)، اور پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 37 (137 فلیٹس)۔ کھارگھر میں پلاٹ نمبر ہے۔ یہاں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 40 میں 119 ایل آئی جی فلیٹس دستیاب ہیں، اور کالمبولی میں پلاٹ نمبر 9، سیکٹر 15 میں 22 ایل آئی جی فلیٹس دستیاب ہیں۔ گھنسولی میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 10 میں ایک ایل آئی جی فلیٹ اور پلاٹ نمبر 2، سیکٹر 10 میں ایک ایل آئی جی فلیٹ بھی ہے۔

سڈکو نے ان ہاؤسنگ کمپلیکس کے رہائشیوں کے لیے بہت سی جدید سہولیات بھی فراہم کی ہیں۔ ان میں ایک جم، کلب ہاؤس، بچوں کے کھیلنے کا علاقہ، خوبصورت باغات، 24 گھنٹے سیکیورٹی اور پارکنگ کی سہولیات شامل ہیں۔ یہ تمام سہولیات رہائشیوں کی زندگیوں کو آرام دہ اور خوشگوار بنائیں گی۔ اس اسکیم کے لیے آن لائن رجسٹریشن 22 نومبر 2025 کو شروع ہوئی، اور یہ 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔ دلچسپی رکھنے والے درخواست دہندگان سڈکو کی آفیشل ویب سائٹ cidcofcfs.cidcoindia.com پر جا کر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ رجسٹریشن فیس صرف 236 ہے، بشمول جی ایس ٹی۔ درخواست دہندگان کو رجسٹریشن کے بعد مطلوبہ دستاویزات جیسے شناختی ثبوت، آمدنی کا سرٹیفکیٹ، اور رہائشی ثبوت جمع کرنے کی ضرورت ہوگی۔ فلیٹ کے انتخاب کا عمل 28 دسمبر 2025 کو صبح 11 بجے ان اہل درخواست دہندگان کے لیے شروع ہو گا جنہوں نے 21 دسمبر 2025 تک اپنی رجسٹریشن مکمل کر لی ہے۔ دیگر اہم معلومات، جیسے فلیٹ کا رقبہ اور قیمت، بھی سڈکو کی ویب سائٹ پر دستیاب ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com