Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

مہاراشٹر

2 مئی سےتعطیل کا اعلان کرکے اساتذہ کو اپنے آبائی شہر واپس جانے کی اجازت دی جائے اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کا مطالبہ

Published

on

akhilbharatiya

ممبئی (,خیال اثر ):
اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ 11138 کے بانی اور جنرل سکریٹری ساجد نثار احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی سال 2020_2021 کا اختتام کا اعلان کر دو مئی سے آن لائن تمام کلاسوں کو بند کر لاک ڈاون میں تمام اساتذہ کو اپنے آبائی شہرجانے کی اجازت دی جائے ایسا مطالباتی مکتوب وزیر اعلی محترم ادھو ٹھاکرے صاحب، نائب وزیر اعلی محترم اجیت پوار صاحب، وزیر تعلیم محترمہ ورشا گایکواڑ میڈم، وزیر دیہی ترقیات حسن مشریف صاحب، شہری ترقیاتی وزیر مہاراشٹر ریاست ایکناتھ شندے و دیگر وزراء کو اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ11138 کی جانب سے دیا گیا ہے۔مارچ 2020 سے کرونا-19 وبا سے شھریان مقابلہ کر رہے ہیں-اساتذہ اور عملہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔ ریلوے ، بس اسٹینڈ ، چیک پوسٹ، کنٹینٹ منٹ زون، میرا خاندان میری جوابداری سروے، کورنٹائن سینٹر، انتخابی کام ، یہاں تک کہ راشن دکان، دارو کی دکانوں پر اساتذہ نے اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں نیز اسکول بند مگر پڑھائی شروع پروجیکٹ کے تحت پڑھائی کی ذمہ داری بھی پوری کر دی ہے نیز مستقبل میں بھی یہ کام جاری رکھیں گیں۔ بہت سارے اساتذہ اپنے دیہات و شھر سے دور دوسرے اضلاع میں کام کرتے ہیں جیسے:ممبئی ، تھانہ ، پونے ، سندھوڈورگ ، رائےگڈھ ، رتناگری ، ناسک ، اضلاع میں اساتذہ کی ایک بڑی تعداد دوسرے اضلاع سے کام کر رہی ہے۔ بہت عرصہ سے اساتذہ والدین اور رشتے دار کنبے کی خوشی اور غم میں شریک نہیں ہو پا رہے ہیں۔ جماعت اول تا دسویں تک کے تمام امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں ، نتائج بنانے پر کام ہورہا ہے اس لیے اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ پرانے تعلیمی سال کا اختتام کا اعلان کیا جائے، نیز اساتذہ و طلباء کو 2 مئی 2021 سے گرمیوں کی تعطیلات ظاہر کر لاک ڈاؤن میں اپنے گاؤں و شہر جانے کی اجازت دی جائے۔مطالبہ ریاستی صدر محبوب تامبولی،ریاستی خاتون شاخ صدر ناہید خاتون و دیگر اراکین نے کیا ہے۔

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading

سیاست

دھاراوی میں مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کی کارروائی معطل، ورشا گائیکواڑ کی انٹری، لوگوں سے امن کی اپیل

Published

on

Dharavi-Varsha-Gaikwad

ممبئی : ممبئی کی سب سے بڑی کچی بستی دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کارکن دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سالہ محبوب سبحانی مسجد کے ایک غیر مجاز حصے کو منہدم کرنے پہنچے۔ اس کے خلاف مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے میونسپل کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ دریں اثنا، شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ورشا گایکواڑ، جس کا دائرہ اختیار دھراوی پر ہے، موقع پر پہنچ گئیں۔ گایکواڑ نے لوگوں سے امن اور صبر برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ یہ کام چھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

دھاراوی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ممبئی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دھاراوی پہنچ گئے۔ اے سی پی نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اسی درمیان رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ بھی داخل ہوگئی ہیں۔ مسجد کے ٹرسٹی اور ورشا گائیکواڑ نے پولیس کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس دوران مسجد کمیٹی نے خود وقت مانگا ہے۔ اس پر بی ایم سی نے انہیں 6 دن کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹھاکرے گروپ کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

دراصل، دھاراوی میں 25 سال پرانی محبوب سبحانی مسجد کے غیر مجاز حصے کو گرایا جانا ہے۔ جی-نارتھ کے انتظامی وارڈ سے بی ایم سی کے اہلکاروں کی ایک ٹیم صبح تقریباً 9 بجے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانی مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے پہنچی تھی۔ جلد ہی مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کو اس گلی میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں مسجد واقع ہے۔

سڑک پر بھیڑ بڑھنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور سیکورٹی بڑھا دی۔ مقامی لوگوں نے بات کی اور پولیس نے کشیدہ صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا۔ لیکن فی الحال دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دھاراوی تھانے کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم ہے۔ دھاراوی پولیس اسٹیشن کو دھاراویکاروں نے گھیر لیا ہے۔

پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھایا اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com