Connect with us
Sunday,21-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں اپریل کے آغاز کے ساتھ ہوسکتا ہے لاک ڈاؤن کا اعلان

Published

on

ریاست مہاراشٹر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر نائٹ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ تاہم ، اگر نئے معاملات میں کوئی کمی نہیں آتی ہے تو پھر حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ خدشہ ہے کہ اگر کورونا کی رفتار اور لوگوں کی غفلت کم نہ ہوئی تو اپریل کے شروع میں ہی لاک ڈاؤن نافذ کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، اب تک لاک ڈاؤن کے بارے میں مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے آپسی حلقوں کے درمیان باہمی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔ این سی پی اور کانگریس نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کی ہے۔ اگر کابینی وزیر اسلم کی مانیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

لاک ڈاؤن کے لئے تیار رہنے کا مطلب لاک ڈاؤن لگ گیا ، ایسا بھی نہیں ہے۔ حکومت کے لئے معیشت اور لوگوں کی زندگی دونوں ہی اہم ہیں۔ لہذا ، جو بھی فیصلہ لیا جائے گا ان دونوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے لیا جائے گا۔ تاہم ، اگر لاک ڈاؤن لگتا ہے تو ، اس بار اس کی شکل مختلف ہوگی۔ یہ امکان بھی موجود ہے کہ صنعت کے کاروبار کو کچھ مراعات دی جاسکتی ہیں۔ کورونا وباء کی وجہ سے ، ریاست کی مالی حالت انتہائی زوال پذیر ہوگئی ہے۔ کل ایسے لوگوں اور کارخانوں کی حفاظت پر بھی حکومت توجہ دے گی۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ اس بار نیا لاک ڈاؤن کیسے ہوسکتا ہے!

1 دفاتر میں 10 فیصد کی حاضری ہوسکتی ہے۔ (2) – وہ ملازمین جو پہلے ہی کسی دوسری بیماری کے مریض ہیں اور جنہیں جلد ہی انفیکشن ہونے کا خدشہ ہے ، ان کو دفتر نہ بلاکر اور گھر سے کام کرانے کی ہدایت دی جاسکتی ہے ۔ (3) – سبزی منڈیوں میں ہجوم کو قابو کرنے کے لئے کوئی سخت منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے۔ (4) – اس وقت کے لاک ڈاؤن میں ، سرکاری اور نجی دفاتر میں کام کرنے والے افراد کی حاضری کو %50 سے گھٹا کر %10 کی جاسکتی ہے۔ (5) فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی نقل و حمل کو روکنے کے لئے ، ان سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی فیکٹری میں یا اس کے آس پاس رہائش , کھانے پینے اور ٹرانسپورٹ کے محفوظ انتظام کرنے کو کہا جاسکتا ہے ، تاکہ وہ انفیکشن کا شکار ہو ۔ (6) بازاروں میں ہجوم پر قابو پانے کے لئے ، تمام دکانوں کو بیک وقت کھولنے کے بجائے مختلف چیزوں کی دکانوں کو مختلف دنوں میں کھولنے کے لئے کہا جاسکتا ہے۔ (7) بیوپاریوں کو ایک بار پھر صرف آن لائن آرڈرز لینے اور ہوم ڈلیوری کے لئے کہا جاسکتا ہے۔

سیاست

سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔

‎مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کرلا وی بی نگر میں آئی لو محمد کا بینر نکالنے پر تنازع و کشیدگی، مہاراشٹر میں آئی لو محمد کے بینر اور سراپا احتجاج

Published

on

I Love Mohammad

ممبئی : اترپردیش یوپی کے کانپور میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لکھنے پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد دنیا سمیت ملک بھر میں جمعہ کو پرامن احتجاج کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی آئی لو محمد کے بینر آویزاں کیا گیا جس کے بعد گزشتہ شب کرلا وی بی نگر پولس نے بی ایم سی کے ساتھ آئی لو محمد کے بینر نکالنے کا فرمان جاری کیا تھا, جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور نوجوانوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کیس لینے کو تیار ہے, لیکن بینر نہیں نکالیں گے. آئی لو محمد تحریک نے مہاراشٹر اور ممبئی میں شدت اختیار کر لی ہے. اس معاملہ میں کرلا وی بی نگر کے سنئیر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ حالات پرامن ہے اور کچھ بدگمانی ہوئی تھی جس کا ازالہ کر لیا گیا ہے. فی الوقت ممبئی اور مہاراشٹر میں پولس نے بینر نکالنے کی کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا ہے. اس کی تصدیق پولس کے اعلیٰ افسر نے کی ہے. اسی طرح بھیونڈی اے سی پی آفس کے پاس گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے آئی لو محمد کا بینر نامعلوم افراد نے لگایا ہے. ممبئی اور مہاراشٹر میں اب آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت پر اعلی پولس افسر نے زور دیا ہے. مہاراشٹر اور ممبئی میں جمعہ کو آئی لو محمد تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے. ایسے میں فرقہ پرست عناصر اس مسئلہ پر ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں. ممبئی اور مہاراشٹر میں کانپور میں مسلم نوجوانوں پر آئی لو محمد لکھنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر سراپا احتجاج کیا گیا. ممبئی میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر مسلمانوں نے احتجاج کیا سڑکیں آئی لو محمد کے نام سے گونج اٹھیں۔ ممبئی پولس نے اس تنازع کے بعد اب حالات پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے, اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نگرانی جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (‎میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے ‎پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com