Connect with us
Thursday,04-December-2025

سیاست

انل دیشمکھ پر عائد الزام پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ، کارروائی دو بجے تک ملتوی

Published

on

Deputy Speaker Harunish

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ کی جانب سے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر پولیس افسران کے ذریعہ پیسوں کی وصولی کے لگائے گئے الزام پر پیر کے روز راجیہ سبھا میں وقفہ سوال کے دوران زبردست ہنگامہ ہوا جس سے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

ڈپٹی اسپیکر ہرونش نے وقفہ سوالا ت چلانے کی بہت کوشش کی، اور انہوں نے سوال پوچھنے کے لئے ارکان کے نام بھی لئے لیکن برسراقتدار اور اپوزیشن کے ارکان کے اس معاملے پر کئے گئے شور شرابے اور ہنگامے کے سبب واضح طور پر کچھ سنائی نہیں دیا۔ یہ ہنگامہ وقفہ صفر ختم ہونے سے کچھ پہلے ہی شروع ہوگیا تھا۔ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ارکان سے بار بار خاموش ہونے، اور اپنی سیٹ پر بیٹھنے کی اپیل کی لیکن ہنگامہ جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ریکارڈ میں نہیں جائے گا۔ اس درمیان وقفہ سوالات کاوقت شروع ہوگیا، اور ڈپٹی اسپیکر ہرونش نشست پر آگئے۔

مسٹر ہرونش نے بھی دونوں جانب کے ارکان سے بار بار خاموش رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے وقفہ سوالات چلانے کی پوری کوشش کی اور سوال پوچھنے کے لئے ارکان کے نام پکارے۔ کچھ ارکان نے سوال بھی پوچھے لیکن واضح طور پر کچھ سنائی نہیں دیا۔

کانگریس کی چھایہ ورما نے جنگلی جانوروں کے فصلوں کو نقصان پہنچانے اور اس کے معاوضے کے سلسلے میں جنگلات، ماحولات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر پرکاش جاؤڈیکر سے سوال پوچھا۔ مسٹر جاؤڈیکر نے اس پر کہا کہ انہیں سوال ٹھیک سے سنائی نہیں دیا اور انہوں نے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر کے الزام کے بارے میں کوئی تبصرہ کیا۔ اس دوران دوسرے ارکان بھی شور شرابہ کر رہے تھے۔ اس پر مسٹر ہرونش نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوری کر دی۔

(جنرل (عام

تھانے میں فضائی آلودگی : ٹی ایم سی نے بلڈرز کو جرمانہ کیا، لیکن مسمار کرنے کی مہم کے دوران اپنے قوانین کی خلاف ورزی کی

Published

on

تھانے، 04 دسمبر : تھانے میں بڑھتی ہوئی آلودگی تشویشناک ہے۔ گزشتہ چند ماہ میں فضائی آلودگی کی وجہ سے کھانسی، نزلہ، دمہ اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے اور ڈاکٹروں کے کلینکس پر بھیڑ بڑھ رہی ہے۔ جہاں تھانے میونسپل کارپوریشن کے پولیوشن کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے بلڈروں کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں، وہیں میونسپل انتظامیہ خود قوانین کو نظرانداز کر رہی ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ غیر مجاز عمارتوں پر کارروائی کرتے ہوئے یا ترقیاتی کام کرواتے وقت اکثر قواعد پر عمل نہیں کیا جاتا۔ میونسپل کارپوریشن کا آلودگی کنٹرول محکمہ باقاعدگی سے شہر میں مختلف تعمیراتی منصوبوں کا معائنہ کر رہا ہے۔ ان معائنوں میں تعمیراتی جگہ پر سبز پردے لگانا، پانی کا مسلسل چھڑکاؤ، دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے دھول کے جال لگانا، تعمیراتی علاقے میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی صفائی، تعمیراتی سامان کو ڈھانپنا وغیرہ شامل ہیں۔ جیسے جیسے موسم سرما میں ماحول کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے، ہوا میں دھول باقی رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہوا کے معیار کے انڈیکس کے خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے پولیوشن کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے جنوری سے نومبر کے دوران 73 ڈیولپرز کو نوٹس جاری کیے جنہوں نے قواعد پر عمل نہیں کیا اور ان سے جرمانے وصول کیے۔ اس موقع پر قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی بھی ہدایات دی گئیں۔ میونسپل کارپوریشن کی سائٹ پر معائنہ کیا جائے۔ ذرائع کے ذریعہ یہ اطلاع دی گئی ہے کہ چونکہ میونسپل کارپوریشن نے تھانے میں ڈیولپرز کو نظم و ضبط کرتے ہوئے قواعد کو نظرانداز کیا ہے، اس لئے مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ خود میونسپل کارپوریشن کی جگہ کا معائنہ کرے گا۔ اگر قوانین پر عمل نہیں کیا گیا تو میونسپل کارپوریشن کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔ عدالت کی ہدایت کے بعد تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے دیوا اور شیل علاقوں میں غیر مجاز تعمیرات کے خلاف وسیع پیمانے پر انہدام کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی کو انجام دیتے ہوئے، میونسپل کارپوریشن نے خود آلودگی کنٹرول قوانین کو نظر انداز کیا ہے۔ عمارت کو گراتے وقت ضروری سبز پردہ نصب نہیں کیا گیا۔ دھول پر قابو پانے کے لیے پانی کا چھڑکاؤ نہیں کیا گیا۔ مسماری کی کارروائی کے دوران پیدا ہونے والی دھول ہوا میں وسیع پیمانے پر پھیل گئی جس سے مقامی رہائشیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ میونسپل کارپوریشن نے خود ہی غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے قواعد کو نظرانداز کیا۔ اس لیے، ڈیولپرز کو نظم و ضبط کے لیے قواعد یاد دلاتے ہوئے، میونسپل کارپوریشن اس سے دور رہنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پوتن کا انڈیا وزٹ : پوتن اپنے دورہ انڈیا کے دوران کئی بڑے معاہدوں پر دستخط کر سکتے ہیں، مودی-پوتن کی ملاقات کے دوران کئی چیزوں پر لوگوں کی نظریں۔

Published

on

Modi-&-Putin

نئی دہلی : روس کے صدر ولادیمیر پوتن آج دو روزہ دورے پر ہندوستان پہنچ رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران ہندوستان اور روس کے درمیان کئی تجارتی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ روس اور بھارت کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ تاہم پوتن کے دورے سے پہلے دو بڑے سوالات نے جنم لیا ہے۔ ان کا تعلق روسی تیل اور امریکی تجارتی معاہدے سے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ مزید برآں، ٹرمپ نے حال ہی میں کچھ روسی تیل کمپنیوں پر پابندی لگا دی ہے، جس سے ہندوستان کی روسی تیل کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔ دریں اثنا، امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے ہندوستان کو برآمدات سے متعلق کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر روس تیل کی خریداری میں کمی کرتا ہے اور تجارتی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو امریکہ بھارت پر محصولات میں نمایاں کمی کر سکتا ہے۔

ایسی صورت حال میں ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہندوستان روس سے سستا تیل خریدے گا یا امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کا تحفظ کرے گا؟ یا بھارت ان دو بڑی طاقتوں کے درمیان توازن قائم کر پائے گا؟ درحقیقت، پوتن کے دورے کے دوران مودی-پوتن ملاقات ہندوستان کو روسی تیل کے معاملے پر دوبارہ غور کرنے کا موقع دے سکتی ہے۔ خاص طور پر چونکہ پابندیوں کا سامنا کرنے والی روسی توانائی کمپنیوں کے سینئر عہدیدار بھی روسی صدر کے ساتھ ہندوستان آ رہے ہیں۔ اگرچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ اس ملاقات کا نتیجہ کیا نکلے گا، لیکن کریملن (روسی صدارتی محل) کا لہجہ بتاتا ہے کہ پوتن کی ٹیم تیل اور امریکی چیلنج کا دلیری سے سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، اور شاید وہ اس سے بھی بڑے اور بہتر سودے کے ساتھ سامنے آئیں گے۔

اس دورے سے واقف ایک صنعتی ذریعہ نے بتایا کہ پوتن کے ساتھ آنے والے وفد میں روس کے سب سے بڑے سرکاری بینک، سبر بینک، اسلحہ برآمد کنندہ روزو بورون ایکسپورٹ، اور منظور شدہ تیل کمپنیوں روزنیفٹ اور گیز پروم نیفٹ کے سی ای او بھی شامل ہوں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ روس اپنے تیل کے آپریشنز کے لیے اسپیئر پارٹس اور تکنیکی آلات کے لیے بھارت سے مدد طلب کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی پابندیوں نے روس کے لیے اہم سپلائرز تک رسائی مشکل بنا دی ہے۔ دریں اثنا، ہندوستانی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ نئی دہلی روس کے مشرق بعید میں سخالین-1 پروجیکٹ میں او این جی سی ودیش لمیٹڈ کے 20 فیصد حصص کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔

روسی تیل کی بات کریں تو یہ ہندوستان کے لیے بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ روس بھارت کو نمایاں طور پر کم قیمت پر تیل فراہم کر رہا ہے جس سے بھارت کا درآمدی بل کم ہو سکتا ہے۔ تاہم امریکہ نے روس پر متعدد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور اگر بھارت روس سے مزید تیل خریدتا ہے تو امریکہ بھارت پر بھی پابندیاں لگا سکتا ہے۔ اس سے امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بھارت کو ایک مشکل صورتحال کا سامنا ہے، اسے اپنی توانائی کی سلامتی اور تجارتی مفادات میں توازن رکھنا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وزیر اعظم مودی اس چیلنج سے کیسے نمٹتے ہیں اور پوتن کے ساتھ بات چیت کے بعد وہ کیا فیصلے کرتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گوریگاؤں وویک کالج میں حجاب پر پابندی ایم آئی ایم کا احتجاج ، فاروق شابدی زیر حراست

Published

on

ممبئی : گوریگاؤں کے وویک کالج میں حجاب پرپابندی کے فرمان کے بعد ایم آئی ایم نے سراپا احتجاج کرتے خواتین ونگ کی سربراہ ایڈوکیٹ جہاں آر نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی تھی اور حجاب پر پابندی کو غیرقانونی اور تشخص اور آزادی مذہب کے خلاف قرار دیا تھا اس کے ساتھ ہی حجاب پر پابندی کے خلاف نعرہ بازی بھی کی تھی جس کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہوگئے اور موقع پر پولس پہنچ گئی اور جمہوری طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کرنے والی ایڈوکیٹ جہاں آرا شیخ اور ایم آئی ایم ورکروں کو زیر حراست لے لیا جس کے بعد یہاں کشیدگی پھیل گئی ایم آئی ایم صدر فاروق شابدی بھی اس مظاہرہ میں شریک ہوئے اس دوران پولس نے انہیں بھی حراست میں لے لیا فاروق شابدی نے کہا کہ دستوری اصولوں کے خلاف برقعہ پر پابندی عائد کی گئی ہے جو ناقابل قبول ہے اس لیے ہم اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ایسے قانون اور سرکلر کے خلاف احتجاج ہمارا حق ہے اور حجاب پہننے کی اجازت ہمیں دستور سے حاصل ہے یہ آزادی تشخص کے خلاف ہے اس لیے کالج انتظامیہ کے اس فیصلہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے لیکن پولس نے ہمارا احتجاج دبانے کے لئے ہمیں زیر حراست لیا ہے فاروق شابدی کو زیر حراست لینے کے ساتھ پولس نے ایم آئی ایم کے کارکنان کو بھی حراست میں لیا اور کالج کے باہر حفاظتی انتظامات سخت کردئیے ہیں ۔ کالج انتظامیہ نے برقعہ حجاب ، کرتا ، دھوتی پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کے بعد مسلم طالبات نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا اور ایم آئی ایم نے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی جس کے بعد پولس نے حالات پر قابو پانے کےلیے مظاہرین کو کالج کے باہر سے اٹھا کر زیر حراست لیا اس واقعہ سے علاقہ میں کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com