Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مہاراشٹر میں سیلاب سے متاثرہ 89 ہزار افراد بے گھر، وزیراعلی کا رائے گڑھ میں ہنگامی دورہ

Published

on

uddhav-t

گذشتہ دنوں ہونے والی بارش نے سیلابی کیفیت پیدا کردی تھی. لگاتار ہونے والی اس موسلادھار بارش نے ایک قہر برپا کردیا تھا. موسلادھار بارش اور پہاڑی چٹانی تودوں کے گرنے سے قیامت صغریٰ کا منظر پیش ہونے لگا تھا. فی الحال بارش رک گئی، لیکن مہاراشٹر میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع ایک سنگین صورتحال پیش کررہے ہیں، 89،000 سے زائد افراد کو نکالا گیا اور وہ اس نظریے سے دوچار ہوگئے کہ اب اپنی زندگی کی نئی شروعات کس طرح کی جائے۔ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ رائے گڑھ روانہ ہوئے اور پھر سڑک کے ذریعے مہاڑ کے قریب سب سے زیادہ متاثرہ تلئی گاؤں کا دورہ کیا، جہاں جمعہ کے روز ایک چٹانی تودے کے نیچے دب 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق، ضلع رتناگری کے چپلون اور کھیڑ قصبے مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے تھے، دونوں ہی کا زمینی راستوں سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا کیونکہ اس سیلاب میں واشیشٹھی ندی کا پل بہہ گیا تھا۔

غیر معمولی بارش کی وجہ سے پانی کی سطح 15 سے 20 فٹ (یا عمارتوں کی دو تین منزل) سے تجاوز کرگئی تھی، ہزاروں افراد چھتوں میں پھنسے ہوئے تھے اور مدد کے لئے چیخ پکار کر رہے تھے۔

این ڈی آر ایف اور آئی سی جی کی ٹیمیں انہیں بچانے کے لئے تعینات کی گئیں تھیں، جبکہ آئی اے ایف کے ہیلی کاپٹروں نے کھانے پینے اور دوائیوں کے پیکٹ گرائے اور ایک ہزار سے زیادہ افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔

مہابلیشور کے مشہور پہاڑی مقام (ہل اسٹیشن) پر 110 سینٹی میٹر کی تیز بارش کے ساتھ، بھاری مقدار میں پانی کوئنا ڈیم اور کولتے واڑی ڈیم میں چلا گیا اور اس کے اخراج کی وجہ سے دریائے واشیشٹھی خطرے کی نشان سے اوپر بہنے لگی جس کے نتیجے میں قصبے اور دیہات میں سیلاب میں آگیا۔

مختلف اضلاع میں ایک درجن سے زیادہ پہاڑیوں اور چٹانوں کے گرنے کے حادثات پیش آئے ہیں اور متعدد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور انھیں کیچڑ اور پتھروں سے بچانے کے لئے جنگی پیمانے پر کوششیں جاری ہیں۔

ریاستی حکومت نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لئے 2 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے، جہاں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے وہاں صفائی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ایس ڈی ایم اے نے آج سیلاب، پہاڑی پرچی، لینڈ سلائیڈنگ اور بارش سے وابستہ دیگر سانحات میں مزید 59 افراد کے لاپتہ اور 38 زخمیوں کے علاوہ موجودہ سرکاری اموات کی تعداد 76 بتائی ہے۔

سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کولہا پور، رائےگڑھ، سانگلی، رتناگری، ستارا، سندھودرگ، ممبئی اور تھانہ تھے، جس میں کل 890 گاؤں تھے۔

این ڈی آرایف کی مجموعی طور پر 25 ٹیمیں اور 8 اسٹینڈ بائی پر، ہندوستانی فوج اور ہندوستانی کوسٹ گارڈ میں سے ہر ایک کے تین یونٹ، ہندوستانی بحریہ کی سات اور بھارتی فضائیہ کی ایک ٹیم، مقامی عہدیداروں کے علاوہ، گذشتہ 24 گھنٹوں سے امدادی کارروائیوں میں مستقل طور پر مصروف عمل ہے۔

ایس ڈی ایم اے نے بتایا کہ جیسے ہی علاقے میں تازہ بارش کے آغاز کے ساتھ، حکام کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کو روکنے کے لئے ہائی الرٹ پر ہیں، جب کہ محمکہ صحت کے اہلکار سیلاب کے بعد کسی بھی بیماری کے پھیلنے کے لئے ممکنہ طور پر علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

جرم

پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

Published

on

raped

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔

پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔

ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھی زبان کو لے کر ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی پر نتیش رانے نے دیا بڑا بیان، کیا داڑھی اور گول ٹوپی والے لوگ مراٹھی بولتے ہیں؟ ایم این ایس کو چیلنج کیا۔

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ پر ایک دکاندار کی پٹائی کے معاملے پر مہاراشٹر میں سیاست گرم ہے جو مراٹھی نہیں تھا۔ بی جے پی لیڈر اور فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے ایم این ایس پر حملہ کیا ہے۔ رانے نے جمعرات کو کہا کہ اگر ہندو بھائیوں کو مارنے والوں میں ہمت ہے تو وہ محمد علی روڈ اور نلبازار جا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ یہاں تک کہ وہ مراٹھی نہیں سن سکتے۔ نتیش رانے نے ممبئی میں کہا کہ ہماری حکومت ہندوتوا کے نظریے کی ہے جسے ہندوؤں نے قائم کیا ہے۔ اس لیے ہمارے ہندو بھائیوں کو مارنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ رانے نے کہا کہ ریاستی حکومت اس واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی نہ بولنے پر کسی کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان لوگوں نے غریب ہندوؤں کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان میں اتنی ہمت ہے تو وہ نال بازار، محمد علی روڈ یا ملاوانی جیسے علاقوں میں جائیں اور انہیں کہیں کہ مراٹھی بولیں۔ کیا آپ وہاں بھی اتنی ہمت دکھا سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا عامر خان اور جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ وہاں کوئی کچھ نہیں کہتا۔ سابق سی ایم نارائن رانے کے بیٹے نتیش رانے اپنے فائر برانڈ اسٹائل کے لیے جانے جاتے ہیں۔

نتیش رانے نے کہا کہ ہماری حکومت تیسری آنکھ بھی کھولے گی۔ رانے نے پوچھا کہ کیا داڑھی والا اور گول ٹوپی والا آدمی مراٹھی بولتا ہے؟ کیا آپ خالص مراٹھی میں بات کرتے ہیں؟ کیا جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ کیا عامر خان مراٹھی بولتے ہیں؟ ان لوگوں میں مراٹھی بولنے کی ہمت نہیں ہے، تم ان غریب ہندوؤں کو مارنے کی ہمت کیوں کر رہے ہو؟ رانے نے کہا کہ یہ حکومت ہندوؤں نے بنائی ہے، یہ ہندوتوا نظریہ کی حکومت ہے۔ اس لیے اگر کوئی ایسا کرنے کی ہمت کرے گا تو ہماری حکومت بھی اپنی تیسری آنکھ کھول دے گی۔

میرا روڈ پر دکاندار کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ایم این ایس کے سات کارکنوں نے ایک دکاندار پر حملہ کیا۔ مراٹھی نہ بولنے پر دکاندار کو تھپڑ مارا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیرا پولس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے یہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ایم این ایس نے ڈی مارٹ اور بینک ملازمین کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com