Connect with us
Wednesday,12-March-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے 7 ہیلتھ انسپکٹر قومی سطح کے ایوارڈ سے نوازے گئے

Published

on

بھیونڈی: مرکزی اور ریاستی حکومت کے سوچھ بھارت ابھیان کے تحت جاری صفائی سروے 2020 میں بھیونڈی شہر میونسپل کارپوریشن قومی سطح پر 26 واں اور ریاستی سطح پر 7 واں مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اسی طرح ایس بی ایم انجینئر ایپ کے ذریعے 100 سے زیادہ شکایت کی ایس ایل اے کے تحت حل کرنے والے ہیلتھ انسپکٹر کو نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ جس میں بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے 7 ہیلتھ انسپکٹروں کو قومی سطح پر پہلے 500 نمبر میں ایوارڈ حاصل کرنے والے ان 7 ہیلتھ انسپکٹروں کا شہر کے لوگوں کے ذریعے استقبال کیا گیا ہے۔ مذکورہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ انسپکٹر ساگر دھنگر 301 ، ساحل گائیکواڑ 344 ، اور روہت شیلار 390 ، لیلا دھر جادھو 437 ، مہیش دوسا 454 ، روہن جادھو 466 ، سندیش گوڈامبے 480 وغیرہ کی شمولیت ہے۔ ان تمام ہیلتھ انسپکٹروں نے خصوصی محنت کرکے شہر کی صاف صفائی میں بھرپور تعاون کیا ہے اس لئے ان سبھی کا استقبال پیر کے روز میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میونسپل کمشنر ماروتی گائیکواڑ ، اسسٹنٹ میونسپل کمشنر پریتی گاڑے ، ہیلتھ آفیسر اشوک سنکھے کے ہاتھوں مشترکہ طور پر کیا گیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎,بھیونڈی اسپتال کی تعمیر میں تاخیر ‎وزیر صحت کا سرکاری عہدیداروں کے ساتھ رئیس شیخ کو اسپتال کا دورہ کرنے کا حکم

Published

on

MLA-Raees-Sheikh

‎ممبئی: بھیونڈی میں بچہ زچہ اسپتال کی تعمیر میں تاخیر اور بے قاعدگیوں کو اسمبلی میں اٹھانے کے بعد، وزیر صحت پرکاش ابیتکر نے اعلان کیا کہ مقامی ایم ایل اے رئیس شیخ سینئر حکام کے ساتھ ذاتی طور پر اسپتال کا دورہ کریں گے اور ان کی رپورٹ پر ضروری کارروائی کی جائے گی۔ ابیتکر نے اعلان کیا کہ وہ جلد از جلد آپریشن شروع کرنے کے لیےاسپتال کو لیس اور افرادی قوت فراہم کرنے کا کام کریں گے۔

‎ابیتکر نے بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے وقفہ سوال کے ذریعے اٹھائے گئے ایک مسئلہ کا جواب دیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ بھیونڈی شہر اور دیہی علاقوں کی آبادی 18 لاکھ ہے، اس کے باوجود صرف ایک آئی جی ایم اسپتال ہے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ یہ اسپتال علاقے کی صرف۲۷% خواتین کی خدمت کر سکتا ہے، جبکہ بقیہ 73% خواتین کو علاج کے لیے ممبئی اور دیگر مقامات کا سفر کرنا پڑتا ہے۔

‎مدر اینڈ چائلڈاسپتال زچہ بچہ کی تعمیر میں تاخیر اور بے ضابطگیوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی حد 400 دن ہے۔ ورک آرڈر جاری ہوئے آج 376 دن گزر چکے ہیں لیکن صرف 36 فیصد کام ہی مکمل ہو سکا ہے۔ کیا حکومت کے لیے بقیہ 74 فیصد کام صرف 24 دنوں میں مکمل کرنا ممکن ہے؟ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ بڑے پیمانے پر تاخیر کے باوجود ذمہ دار اہلکاروں یا ٹھیکیداروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

‎کیا حکومت کام میں تاخیر اور ناقص معیار کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی؟ اس منصوبے کو مکمل ہونے میں مزید کتنے دن لگیں گے؟ اسپتال کے لیے درکار سامان اور افرادی قوت کا کیا ہوگا؟ ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا کہ ایک متوازی عمل شروع کیا جائے تاکہ ہسپتال جلد سے جلد کام شروع کر سکے۔‎شیخ کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف مسائل کا جواب دیتے ہوئے، وزیر صحت پرکاش ابیتکر نے مشورہ دیا کہ ایم ایل اے رئیس شیخ کو ایک ماہ کے اندر ڈپٹی ڈائریکٹر اور سپرنٹنڈنگ انجینئر کے ساتھ اسپتال کا دورہ کرنا چاہیے۔ اس دورے کی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ رپورٹ میں درج بے ضابطگیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اسپتال کو جلد سے جلد شروع کرنے کے لیے آپ کی تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔ مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال پر کام نومبر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ ابیتکر نے کہا کہ ہم جلد ہی ضروری آلات اور افرادی قوت کے لیے ضروری آرڈر دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اورنگ زیب کی تعریف معاملہ، ممبئی سیشنز کورٹ نے ابو عاصم اعظمی کو پیشگی ضمانت دے دی

Published

on

Abu-Asim-&-Solker

ممبئی : 12 مارچ، 2025 — ممبئی کی سیشن کورٹ نے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں درج مبینہ نفرت انگیز تقریر کے دو مقدمات کے سلسلے میں ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی پیشگی ضمانت منظور کر لی ہے۔ یہ مقدمات ان الزامات کے بعد دائر کیے گئے تھے کہ مسٹر اعظمی نے مغل شہنشاہ اورنگزیب کی تعریف کی تھی، جس سے مبینہ طور پر ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔

وکیل کا مؤقف : بدنیتی یا جان بوجھ کر دل آزاری کا کوئی ارادہ نہیں تھا
جناب اعظمی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مبین سولکر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں کوئی ایسا جرم واضح نہیں ہوتا جس سے یہ ثابت ہو کہ ان کے مؤکل نے جان بوجھ کر یا بدنیتی کے ساتھ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہو۔ وکیل سولکر نے وضاحت کی کہ اعظمی صاحب نے کوئی پہلے سے طے شدہ انٹرویو یا پوڈکاسٹ میں بیان نہیں دیا تھا، بلکہ وہ مہاراشٹرا اسمبلی سے باہر نکلتے ہوئے صحافیوں کے اچانک سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا بیان بے ساختہ تھا اور اس میں کسی کی دل آزاری یا توہین کا کوئی سوچا سمجھا ارادہ شامل نہیں تھا۔

ناقص شواہد اور جلد بازی میں درج کی گئی ایف آئی آر :
وکیل سولکر نے مزید کہا کہ شکایت کنندہ نے پولیس کو نہ تو مکمل انٹرویو کی تحریری نقل فراہم کی، نہ ہی کوئی آڈیو یا ویڈیو ریکارڈنگ پیش کی۔ اس کے بجائے، چند جملے سیاق و سباق سے ہٹ کر چن لیے گئے اور انہی جملوں کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی باور کرایا کہ پولیس نے بغیر مکمل چھان بین کے، محض الزامات کی بنیاد پر جلد بازی میں ایف آئی آر درج کر لی، یہ سمجھے بغیر کہ آیا واقعی کوئی قانونی جرم ہوا ہے یا نہیں۔

عدالت کا فیصلہ اور ضمانت کی شرائط :
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جناب اعظمی کو ₹20,000 کے مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر پیشگی ضمانت دے دی۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ اعظمی صاحب تین دن تک میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں حاضر ہو کر تفتیش میں مکمل تعاون کریں۔ جناب اعظمی کی وکالت سینئر وکیل مبین سولکر نے کی، جن کے ساتھ ایڈووکیٹ طاہر حسین، انس شیخ، عبید گھاوٹے، ہیمل شاہ اور سمیہ خان شامل تھے۔ یہ عدالتی فیصلہ اعظمی صاحب کے لیے عارضی ریلیف کا باعث بنا ہے، جبکہ پولیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اس معاملے نے اظہارِ رائے کی آزادی اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داریوں سے متعلق بحث کو مزید گرما دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

رائے بریلی کے ڈالمو کے 28 گاؤں میں ہولی کے دن سوگ منایا جاتا ہے, جانیں کیوں؟

Published

on

Dalmo-in-Rae-Bareli

رائے بریلی: ہولی جمعہ کو ملک بھر میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائی جائے گی۔ لیکن اتر پردیش کے رائے بریلی میں ایک ایسا علاقہ ہے جہاں لوگ ہولی کے دن رنگ اور گلال نہیں پھینکتے۔ جہاں لوگ ہولی پر رنگوں کی چھڑکاؤ سے لطف اندوز ہوتے ہیں، وہیں رائے بریلی کے ڈالمو کے 28 گاؤں میں ہولی کے دن سوگ منایا جاتا ہے۔ ان گاؤں کے لوگ ہولی کے تہوار کے تین دن بعد ہولی کھیلتے ہیں۔ ڈالمو میونسپل کونسل کے صدر برجیش دت گوڑ نے بتایا کہ ہولی کے دن ڈالمو کے 28 گاؤں میں سوگ منایا جاتا ہے۔ یہ 700 سال پرانی روایت ہے۔ ہولی کے دن بادشاہ دل دیو کی قربانی کی وجہ سے سوگ منانے کی روایت اب بھی جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 1321ء۔ 1836 میں بادشاہ دل دیو ہولی منا رہے تھے۔ اس دوران جونپور کے بادشاہ شاہ شرقی کی فوج نے ڈلماؤ کے قلعے پر حملہ کیا۔ راجہ دل دیو 200 سپاہیوں کے ساتھ میدان جنگ میں کود پڑا۔ راجہ دل دیو نے شاہ شرقی کی فوج سے لڑتے ہوئے پکھرولی گاؤں کے قریب شہادت پائی۔ اس جنگ میں راجہ دل دیو کے 200 سپاہیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ جبکہ شاہ شرقی کے دو ہزار سپاہی مارے گئے۔ تحصیل دلماؤ کے 28 دیہاتوں میں ہولی آتے ہی اس واقعے کی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں۔ جنگ میں بادشاہ کی قربانی پر آج بھی 28 دیہات میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے۔ رنگوں کا تہوار آتے ہی ڈلماؤ کے تاریخی واقعے کی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے لوگ ہولی کا مزہ نہیں لے پاتے اور غم میں ڈوبے رہتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com