Connect with us
Wednesday,05-November-2025

سیاست

26 مئی 2014: جس دن نریندر مودی نے پہلی بار ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔

Published

on

Modi

بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نریندر مودی نے 26 مئی 2014 کو ہندوستان کے 14ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد ملک کے وزیر اعظم کے طور پر اپنی پہلی مدت کا آغاز کیا۔ اس تاریخی دن پی ایم مودی کے ساتھ 45 دیگر وزراء نے بھی حلف لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تقریب کسی ہندوستانی وزیر اعظم کی پہلی حلف برداری کی تقریب تھی جس میں تمام سارک ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ 16 مئی 2014 کو انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد، پی ایم مودی نے 20 مئی کو ہندوستان کے صدر پرناب مکھرجی سے ملاقات کی، جہاں مکھرجی نے مودی کو اگلی حکومت بنانے کی دعوت دی۔ بی جے پی نے 282 سیٹیں جیتیں اور ان کے اتحاد، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے 543 سیٹوں والی لوک سبھا میں کل 336 سیٹیں حاصل کیں، جو 1984 کے انتخابات کے بعد سب سے مضبوط مینڈیٹ ہے، جہاں انڈین نیشنل کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی نے اعلان کیا کہ مودی 26 مئی 2014 کو شام 6 بجے حلف لیں گے۔ مودی کا اصل حلف 6:13 بجے لیا گیا۔

حلف برداری کی تقریب دہلی میں راشٹرپتی بھون کے صحن میں منعقد ہوئی، جسے صرف دو سابق وزرائے اعظم، چندر شیکھر (1990، سماج وادی جنتا پارٹی) اور اٹل بہاری واجپائی (1996) کی حلف برداری کے لیے جگہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اور 1996)۔ 1998، بی جے پی)۔ اس سے قبل مودی کھلے اسٹیڈیم میں گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لے چکے ہیں۔ زائرین کے دہلی پہنچنے کے لیے گزشتہ روز وارانسی اور گجرات سے اضافی ٹرینیں چلائی گئی تھیں۔ انڈو تبت بارڈر پولیس سے تعلق رکھنے والے تربیت یافتہ کتوں کے ایک خصوصی "K9” دستے کو پنڈال کے علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے لگایا گیا تھا۔ اس میں اس وقت کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم منموہن سنگھ، سابق صدور اے پی جے عبدالکلام اور پرتیبھا پاٹل، نائب صدر حامد انصاری، کانگریس صدر سونیا گاندھی نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں ہندوستان کی تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا گیا تھا۔ ان میں، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا (آئی این سی) اور کیرالہ کے وزیر اعلی، اومن چنڈی (آئی این سی) اپنی پیشگی مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہیں کر سکے، حالانکہ انہوں نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ جے۔ جے للتا (اے آئی اے ڈی ایم کے)، جس کی پارٹی نے انتخابات میں تیسری سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں، نے بھی اس تقریب میں حصہ لینے سے انکار کردیا، جب کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی (اے آئی ٹی سی) نے مکل رائے اور امیت مترا کو شرکت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ [33] مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ بی جے پی کے شیوراج سنگھ چوہان اور ان کی پوری کابینہ نے حلف برداری میں شرکت کے لیے ایک ہوائی جہاز کرایہ پر لیا۔ اس تقریب میں جن مشہور شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا ان میں سلمان خان، دھرمیندر، انوپم کھیر، مدھر بھنڈارکر، سریش گوپی، وویک اوبرائے سمیت دیگر شامل تھے۔ ، لتا منگیشکر، رجنی کانت اور امیتابھ بچن۔ نیویارک شہر کے ٹائمز اسکوائر اور امریکہ کے دیگر شہروں میں ’’الیکشن واچ پارٹیز‘‘ کے انعقاد کے ذریعے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ نیو جرسی کے ایک ہندوستانی ریستوران نے بھی وعدہ کیا تھا کہ اگر مودی الیکشن جیت گئے تو میتھی کے پکوڑے مفت میں ملے۔ اسی طرح کی تقریبات آسٹریلیا اور کینیڈا میں آباد ہندوستانیوں میں بھی منائی گئیں۔

جرم

انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کی بڑی کارروائی منشیات فروش اکبر کھاؤ گرفتار

Published

on

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی گھاٹکوپریونٹ منشیات فروشی کے الزام میں ڈرگس فروش محمد شفیع شیخ عرف اکبر کھاؤ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاہے اس پر تھانہ میں منشیات فروشی کے معاملہ مکوکا کا اطلاق کیا گیا تھا اور اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ منشیات سپلائی کیا کرتا تھا اے این سی نے منشیات کے کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیاتھا اس کی تفتیش میں اکبر کھاؤ کا انکشاف ہوا یہ اس کیس میں مفرور تھا اس کی تفصیل معلوم ہوئی اور سراغ ملا ہے وہ اڑیسہ میں روپوش ہے جس کے بعد پولس نے راج گنگا پور سندرگڑھ سے اسے گرفتار کیا اکبر کھاؤ کے خلاف کل ۱۵ معاملات درج ہے جس میں این ڈی پی ایس ایکٹ او ر مختلف جرائم درج ہے وی بی نگر میں دو این ڈی پی ایس ایکٹ کا کیس درج ہے اے این سی میں ۲ این ڈی پی ایس منشیات فروشی کل ۱۸ کیس درج ہے ۔ اے این سی نے اس معاملہ میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ۱۲ کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے ۔یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر اے این سی کے ڈ ی سی پی نوناتھ ڈھولے نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈویژن کی قلابہ کاز وے علاقے میں 67 غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی

Published

on

ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی کے اے ڈویژن کی طرف سے منگل، 4 نومبر 2025 کو قلابہ کاز وے علاقے میں غیر مجاز ہاکروں کے خلاف بے دخلی کی کارروائی کی گئی ۔اس کارروائی میں کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو ہٹایا گیا۔

ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے کارروائی کی جا رہی ہے۔

یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر (زون 1) کی قیادت میں کی گئی۔ چندا جادھو، اے ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر جے دیپ مورے غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے اس کارروائی کے تحت قلابہ کاز وے سے کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو بے دخل کیا گیا, جو ٹریفک اور راہگیروں کی راہ میں رکاوٹ تھے۔

یہ کارروائی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی اب سے مسلسل جاری رہے گی۔

Continue Reading

سیاست

ریاستی ضلع پریشد اور گرام پنچایت مہایوتی الیکشن کیلئے تیار : سی ایم فڑنویس

Published

on

ممبئی ریاست میں ضلع پریشد اور گرام پنچایت الیکشن میں مہایوتی متحدہ طور انتخابی میدان میں حصہ لے گی اور جہاں مہایوتی میں انتخابی مفاہمت نہیں ہو گی وہاں بھی دوستانہ مقابلہ ہوگا اور امید ہے کہ ریاستی عوام ان الیکشن میں مہایوتی پر اعتماد کرےگی ۔ یہ دعوی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کیا ہے مہایوتی میں بلدیاتی انتخابات پر اب تک سیٹوں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ طے نہیں ہوا ہے البتہ اتحادی پارٹی اور بی جے پی جہاں مستحکم ہے وہاں تنہا مقابلہ کا فارمولہ طے کیاہے جس طرح سے تھانہ میں ایکناتھ شندے اور پونہ میں بی جے پی کے تنہا مقابلہ کی چہ میگوئیاں عام ہے ۔
فڑنویس نے ادھوٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طعنہ زنی کرنا ان کا کام ہے اگروہ ریاست کا دورہ کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن عوام سب جانتے ہیں اور الیکشن میں وہ مہایوتی پر اعتمادبحال رکھیں گے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے الیکشن کا اعلان کیاہے ادھوٹھاکرے اور اپوزیشن الیکشن ملتوی کرواناہے اس لئے وہ ووٹنگ لسٹ میں گڑبڑی اور دھاندلی کا الزام عائد کر رہے ہیں لیکن سپریم کورٹ نے ہی انتخابات جلد منعقد کروانے کی ہدایت جاری کی ہے اس لئے اب یہ ممکن نہیں ہے کہ انتخابات ملتوی ہو یا اس میں تاخیر اور تامل کیا جائے فڑنویس نے یقین کا اظہار کیا ہے کہ انہیں عوام پر اعتماد ہے اس مرتبہ بھی عوام مہایوتی سے ہی اتفاق کریں گے اس لئے اپوزیشن الیکشن کو موخر اور ملتوی کروانا چاہتے ہیں جبکہ مہایوتی انتخابات کےلئے تیار ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com