Connect with us
Wednesday,10-December-2025

سیاست

منی پور میں اب تک 200 افراد ہلاک، سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے باوجود ریاست میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا۔

Published

on

violence

نئی دہلی : جب مرکزی حکومت نے منی پور سے آسام رائفلز کی دو بٹالین کو واپس بلایا تو اس نے اگلے ہی دن سی آر پی ایف کی دو بٹالین بھی وہاں بھیج دیں۔ ریزرویشن کے معاملے پر گزشتہ سال 3 مئی سے شروع ہونے والے ذات پات کے تشدد میں اب تک 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ منی پور گزشتہ چند مہینوں میں تقریباً پرامن رہا تھا، لیکن تشدد کا دور دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے کہ ایسے ہتھیار حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں جو جنگ کے دوران استعمال ہوتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ایسے ہتھیار انتشار پسند عناصر تک کیسے پہنچ رہے ہیں؟ سوال یہ بھی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود حالات قابو میں کیوں نہیں آرہے؟

جب سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے 10 جون کو منی پور میں امن قائم کرنے پر زور دیا تو ایک امید پیدا ہوئی کہ اب وہاں کے شرپسندوں پر مزید قابو پالیا جائے گا۔ بھاگوت کے بیان کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس میں سینئر افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ منی پور کو تشدد کے دور سے ہر ممکن طریقے سے نکالیں۔ لیکن آج تک یہ صرف ایک خواب ہی رہ گیا ہے۔ اب بھی شرپسند جب اور جہاں چاہتے ہیں حملہ کر رہے ہیں۔ پھر سیکورٹی فورسز کی موجودگی کا کیا فائدہ؟

منی پور ایک سرحدی ریاست ہے، اس لیے چیلنجز قدرے سنگین ہیں۔ ہمسایہ ممالک شرپسندوں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کر رہے ہیں۔ صورتحال اس قدر مخدوش ہے کہ سیکورٹی فورسز کو اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کرنا پڑا۔ میتی اور کوکی دونوں برادریوں کے پاس مہلک ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے اور وہ ایک دوسرے کے خلاف فضائی حملے بھی کر رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف ہمسایہ ممالک سے ہتھیاروں کی سپلائی مل رہی ہے بلکہ وہ اسلحہ بھی لوٹ رہے ہیں۔ ایسے مایوس کن ماحول میں منی پور کے لوگوں نے سیکورٹی فورسز کی موجودگی پر سوال اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تشدد کے وقت سیکورٹی فورسز خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ وہ پوچھ رہے ہیں کہ ایسی تعیناتی کا کیا مطلب ہے؟

منی پور انٹیگریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے الٹی میٹم بھی جاری کیا۔ انہوں نے منی پور میں شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگ جیسے ماحول پر قابو پایا جا سکے۔ کمیٹی نے کہا کہ اگر پانچ دن میں حالات پر قابو نہ پایا گیا تو لوگ خود ہی سخت فیصلے لینے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ کمیٹی نے خاص طور پر کوکی عسکریت پسندوں کے ساتھ مرکزی فورسز کے برتاؤ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

منی پور کے لوگوں میں مایوسی کا ماحول ہے کیونکہ پہاڑوں میں رہنے والی کوکی برادری اور وادی میں رہنے والی میٹائی برادری کے درمیان چھڑی ہوئی جنگ 16 ماہ گزرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ این. بیرن سنگھ کا تعلق میٹائی برادری سے ہے۔ ایسے میں انہیں کوکی مخالف برادری کی ناراضگی کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ تشدد میں بی جے پی کے کئی لیڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ جب گزشتہ ہفتے کے روز تازہ ترین تشدد میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تو وہ ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کے حملوں کی زد میں آگئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اعظمی کا انوکھا احتجاج… ممبئی زہریلی فضا پر ماسک پہنے بنیر لے کر پہنچے ناگپور اسمبلی، ایس ایم ایس کمپنی اور فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کا مطالبہ

Published

on

Azmi..

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر میں فضائی آلودگی اور زہریلی فضا کے سبب بیماریاں عام ہے۔ شیواجی نگر اور گوونڈی کے عوام کو روزانہ زہریلا دھواں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے اس علاقے کو نظر انداز کیا ہے کیونکہ یہ ایک غریب محلہ ہے۔ آج اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے روز سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے واضح مطالبہ کیا ایس ایم ایس کمپنی، آر ایم سی پلانٹ، اور ڈمپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سرکار پر واضح کیا کہ وہ عام عوام کی زندگی سے کھیلنا بند کرے۔

حکومت اس زہریلی فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کرے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی میں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب لوگوں کی اوسطا عمر ۳۹ سال ہوگئی ہے اور اس میں فضلا اور کیمیکل مواد جلانے سے بیماریاں پھیل رہی ہے, اس لئے اس پر فوری طور پر پابندی عائد ہو. انہوں نے مزید کہا کہ گوونڈی میں صاف صفائی اور دیگر سہولیات میسر ہو اور اس قسم کی فیکٹری کو بند کیا جائے تاکہ عوام صحت مند زندگی بسر کر سکیں. ابو عاصم اعظمی نے انتہائی انوکھے انداز میں ناگپور اسمبلی کے باہر ہاتھ بینر اٹھا کر ماسک پہن کر زہریلی فضا کے خلاف احتجاج کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ، نشہ فروشوں و نشہ خوروں پر کارروائی کا مطالبہ، ابوعاصم کا ناگپور اسمبلی میں مطالبہ

Published

on

ABU-ASIM

ممبئی : ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ کے سبب یہاں نظم ونسق کی حالت زار ہے پولس کی افرادی قوت کی کمی کے سبب جرائم کو قابو کرنا مشکل یہاں تین ماہ میں تین قتل کی واردات ہوئی ہے, جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناگپور سرمائی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پولس کی افرادی قوت میں اضافہ اور شیواجی نگر میں نئے پولس اسٹیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ جرائم پیشہ عناصر پر قدغن لگے, اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہاں منشیات اور نشہ خوروں پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے توجہ طلب نوٹس پر ایوان میں بتایا کہ گزشتہ ماہ قتل، اقدام قتل اور لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک ۲۴ سالہ نریل فروش کی پیسوں کے لین دین کے معاملہ میں قتل کی واردات ہوئی, دوسرا قتل ذاتی دشمنی کے سبب ہوا اور تیسرا قتل نشہ کے کاروبار کے سبب ہوا, اس کے متعلق ڈرگس کے معاملہ میں پولس تفتیش کر رہی ہے. مانخورد شیواجی نگر ایک غریب علاقہ ہے یہاں نشہ خوروں اور نشہ فروشوں کے سبب نظم و نسق کی حالت خراب ہے. یہاں کی آبادی میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے, جب بھی کبھی روڈ کی توسیع یا دوسرا پروجیکٹ کہیں شروع ہوتا ہے یہاں لوگوں کی بازآبادکاری کروائی جاتی ہے اس لیے یہاں پولس کی کمی ہے, بیٹ چوکی قائم کرنے کے بعد بھی اس میں پولس ندارد ہے, کیونکہ پولس کی افرادی قوت کی کمی ہے ایسے میں یہاں پولس کی تعیناتی کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کرلا میں بلڈر ریاض کی اہلیہ ہاجرہ پر غیر قانونی طریقے سے اسقاط حمل کا الزام، کھیرواڑی پولس کا ماں کے خلاف کیس درج

Published

on

ممبئی ؛ ممبئی میں ایک ایسا واقعہ سامنےآیا ہے جس میں ایک ماں کے خلاف غیرقانونی طریقے سےمانع حمل ضائع کرنے کا کیس درج کیا گیا ہے ۔ کرلا بلڈر ریاض شاہ کی دوسری اہلیہ کے خلاف کھیرواڑی پولس نے اسقاط حمل کا معاملہ درج کر لیا ہے ۷ دسمبر کو ریاض شاہ کے فرزند نے شکایت درج کروائی جس میں بتایا گیا کہ ہاجرہ شاہ نے۲۴ ماہ کا بچہ ضائع کروایا ہے ۲۰۲۴ میں مانع حمل سے اسقاط کروایا گیا تھا اور یہ غیر قانونی عمل کی شکایت پر پولس نے ہاجرہ اور اس کے بھائی اشفاق کے خلاف بی این ایس کی دفعات ۸۸،۹۱،۲۳۸ کے تحت کیس درج کر لیا ہے یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ماں کے خلاف ہی مانع حمل ضائع کر نے مقدمہ درج کیا گیا ہے ۲۰۲۴ میں جب ریاض شاہ نے اپنی اہلیہ سے یہ دریافت کیا تھا کہ کا بچہ کہاں ہے تو اس نے کہا تھا کہ اس کا اسقاط حمل ہوگیا ہے اور اس نے نومولود کی تدقین کرلا سنی قبرستان میں کی ہے اور اس متعلق اس کے بھائی اشفاق اور عمران لا ڈو کو علم ہے جب ریاض نے قبرستان میں معلوم کیا تو اس کوئی بھی نومولود بچہ کا اندراج نہیں ملا جس کے بعد پولس نےگمراہ کرکے اسقاط حمل کروانے کا کیس درج کر لیا اس کی شکایت جنید ریاض شاہ نے درج کروائی ہےپولس اس کی مزید تفتیش کررہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com