Connect with us
Sunday,16-November-2025

(جنرل (عام

دہلی کے روزگار کے بجٹ میں 20 لاکھ نئی نوکریوں کا منصوبہ، ہم اس کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں : اروند کیجریوال

Published

on

Kejriwal

آنے والے وقت میں دہلی کے بازار دنیا کی آن بان شان بنیں گے۔ یہ بات وزیر اعلی اروند کیجریوال پہلے مرحلے میں دہلی کے پانچ بڑے بازار کملا نگر، کھاری باولی، لاجپت نگر، سروجنی نگر اور کیرتی نگر کو دوبارہ تیار کر کے ملک اور دنیا کے سامنے ایک برانڈ کے طور پر پیش کے عزم کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ نئی شناخت کے ساتھ اب دہلی کے بازار ترقی کی طرف بڑھیں گے۔ مارکیٹیں اچھی ہوں گی تو کاروبار بھی بڑھے گا، اور نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔ دہلی کے روزگار بجٹ میں 20 لاکھ نئی نوکریوں کا منصوبہ ہے۔ ہم اس کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپریل کے مہینے میں بازاروں کی بحالی کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں اور ہمیں 33 بازاروں سے 49 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ دہلی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی نے درخواست دہندگان اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز سے بات کرنے کے بعد پانچ بازاروں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔ اب ڈیزائن کا مقابلہ ہوگا، جس میں ملک کے بہترین ڈیزائنرز اور آرکیٹیکٹس حصہ لیں گے۔ اگلے چھ ہفتوں میں مقابلے کا اعلان کر کے بہترین ڈیزائن کی بنیاد پر مارکیٹوں کو دوبارہ تیار کیا جائے گا۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج ایک اہم ڈیجیٹل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہماری دہلی میں بہت سے بازار ہیں، جو بہت مشہور ہیں۔ ہر بازار کی اپنی پہچان ہوتی ہے، اپنی کہانی ہوتی ہے۔ دہلی میں تقریباً 3.50 لاکھ دکانیں ہیں، اور ان بازاروں میں تقریباً 7.5 سے 8 لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہم نے بجٹ کے دوران اعلان کیا تھا کہ دہلی کے بازاروں کو دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ ری ڈیولپمنٹ کا مطلب ہے کہ بازاروں کا فزیکل انفراسٹرکچر ٹھیک ہو جائے گا۔ یعنی سڑکوں، سیوروں، پانی اور پارکنگ کی مرمت کرکے بازار کو خوبصورت بنایا جائے گا۔ نیز، ان بازاروں کو برانڈڈ کیا جائے گا، اور ہر مارکیٹ کو الگ الگ برانڈ کیا جائے گا، اور انہیں ملک اور دنیا کے سامنے ایک برانڈ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہم پانچ بازار لے رہے ہیں۔ تمام بازار ایک ہی وقت میں نہیں ہو سکتے۔ ہم نے یہ فیصلہ اے سی کمرے میں بیٹھ کر نہیں کیا ہے، بلکہ ہم نے دہلی کے لوگوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں کون سے بازار ہونے چاہئیں، جنہیں دوبارہ تیار اور برانڈ کیا جانا چاہیے۔ اس کے لیے 22 اپریل کو تمام اخبارات میں اشتہار دیا گیا کہ تمام مارکیٹ ایسوسی ایشنز جو اپنی مارکیٹ کو دوبارہ تیار کرنا چاہتی ہیں وہ درخواست دیں۔ مارکیٹ ایسوسی ایشنز اپنی مارکیٹ کو دوبارہ ترقی کیوں کرنا چاہتی ہیں، کیا خامیاں ہیں، اور دوبارہ ترقی کیسے کی جانی چاہیے۔ مارکیٹ ایسوسی ایشن نے یہ سب کچھ فارم میں لکھ کر بھیج دیا۔ ہمیں تقریباً 33 مارکیٹوں سے 49 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ہم نے آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی میں افسران بھی تھے اور انڈسٹری اور مارکیٹ ایسوسی ایشن کے لوگ بھی۔ آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی نے تمام درخواستوں کا جائزہ لیا اور پھر مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور درخواست دہندگان سے بات چیت کی۔ اس کے بعد کمیٹی نے 9 درخواستوں کو شارٹ لسٹ کیا۔ اس کمیٹی نے ان 9 شارٹ لسٹ مارکیٹوں کا دورہ کیا۔ نو بازاروں کا دورہ کرنے کے بعد پانچ مارکیٹوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کوئی مجھ سے بار بار پوچھتا ہے کہ کون سے پانچ بازاروں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر مارکیٹ ایسوسی ایشن اور دہلی کے دکاندار اس کا بہت انتظار کر رہے تھے۔ پانچ بازاروں کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلا بازار کملا نگر ہے۔ سلیکشن کمیٹی نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس مارکیٹ کا یو ایس پی کیا ہے؟ یعنی اس مارکیٹ کو کس طرح برانڈ کیا جائے گا۔ کملا نگر مارکیٹ ایک طرح سے نوجوانوں کی پناہ گاہ ہے۔ دوسرا بازار کھاری باولی ہے۔ کھری باولی میں دنیا بھر کے مصالحے وہاں ملیں گے۔ تیسرا بازار لاجپت نگر ہے۔ لاجپت نگر میں فیشن کی ہر چیز ملتی ہے۔ اگر آپ کو شادی کی شاپنگ کرنی ہے تو آپ لاجپت نگر میں تمام شاپنگ کر سکتے ہیں۔ چوتھا بازار سروجنی نگر ہے۔ یہ بازار تیز فیشن، تازہ ترین ٹرینڈ سیٹنگ اور اسٹریٹ مارکیٹ کے لیے جانا جاتا ہے۔ پانچواں بازار کیرتی نگر ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ کیرتی نگر فرنیچر کا سب سے بڑا بازار ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سے اغوا ہونے والی لڑکی محفوظ مل گئی۔

Published

on

kidnapped-Girl

ممبئی۔ 20 مئی 2025 کو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن میں ایک نابالغ لڑکی کے اغوا کی شکایت موصول ہونے پر، پولیس نے سات سے آٹھ ٹیمیں تشکیل دیں اور بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔ پہلی دو کوششوں سے کوئی اہم سراغ نہیں ملا۔ تاہم، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مکمل جانچ، 100 سے زیادہ کیمروں کی اسکیننگ، اور جمع کی گئی معلومات سے پتہ چلا کہ لڑکی کو وارانسی لے جایا گیا ہے۔

متاثرہ خاندان کا تعلق سولاپور سے ہے۔ لڑکی کے والد کو علاج کے لیے ممبئی کے سینٹ جارج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ خاندان ان کی دیکھ بھال کے لیے ممبئی آیا تھا۔ اس دوران ایک مشکوک شخص نے لڑکی کو کھانا کھلانے کے بہانے اغوا کر لیا۔

واقعہ کا پردہ فاش کرنے پر پولیس کی دو ٹیمیں وارانسی روانہ کی گئیں۔ پوسٹر اور بینرز لگا کر لڑکی کے بارے میں معلومات کو بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا۔ دریں اثنا، ایک مقامی صحافی نے پولیس سے رابطہ کیا اور ایک اہم اشارہ فراہم کیا: ایک مراٹھی بولنے والی لڑکی وارانسی کے ایک اسپتال میں زیر حراست تھی۔ پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور لڑکی کو بحفاظت ممبئی واپس لے گئی۔ اس کے بعد اسے اس کے والد کے حوالے کر دیا گیا۔

دریں اثنا، مشتبہ شخص کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو اس وقت ورغلایا جب خاندان سی ایس ایم ٹی کمپلیکس کے قریب رہ رہا تھا۔ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے، اور پولیس کی بروقت اور موثر کارروائی کی وجہ سے لڑکی کو بحفاظت بچا لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

Published

on

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔

ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

Published

on

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔

ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com