Connect with us
Wednesday,17-December-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بی ایم سی انتخابات کے لیے سماجوادی تیار، پارلیمانی کمیٹی تشکیل! سیاسی سرگرمی عروج پر، امیدواروں کیلئے انٹرویو بھی شروع

Published

on

ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات کے اعلان کے بعد اب سیاسی پارٹیو ں نے بھی تیاریاں شروع کردی ہے مہایوتی مہاوکاس اگھاڑی انتخابی مفاہمت کیلئے کوشاں ہے۔ تو سماجوادی پارٹی نے اپنے دم خم پر انتخابات میں حصہ لینے کا ببانگ دہل اعلان کردیا ہے اور بی ایم سی الیکشن میں پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے متمنی امیدواروں کے انٹرویو کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات 2026 کے لیے سماج وادی پارٹی نے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا۔ امیدواروں کے انٹرویو کی تاریخوں کا اعلان بھی ایس پی نے کیا ہے ۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ریاستی صدر اوررکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ممبئی ریاست کے لیے ایک پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا ہے۔ یہ بورڈ آئندہ بی ایم سی انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم اور پارٹی کی حکمت عملی کے حوالے سے اہم فیصلے کرے گا۔تشکیل شدہ پارلیمانی بورڈ کے عہدیداران میں ابو عاصم اعظمی، (ایم ایل اے اور ریاستی صدر) یوسف ابراہانی ،ایگزیکٹیو صدر، ممبئی ، رئیس شیخ، (ایم ایل اے اور جنرل سکریٹری، ممبئی کپل پاٹل، (خصوصی مدعو رکن)معراج صدیقی، (چیف جنرل سکریٹری، ممبئی) |اجے یادو، (نائب صدر، ممبئی) کبیر موریہ، (جنرل سکریٹری، ممبئی) ایس پی سے امیدواری کے خواہاں امیدواروں کے انٹرویو 19 دسمبر 2025 اور 21 دسمبر 2025 کو منعقد ہو گا۔انٹرویو کا مقام اور وقت جلد ہی طے کیا جائے گا تمام خواہاں امیدواروں کو ان تاریخوں پر حاضر ہونے کی تیاری کرنی چاہیے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے ممبئی کے چیف جنرل سکریٹری جناب معراج صدیقی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔سماجوادی پارٹی نے اپنے طور پر بی ایم سی الیکشن تنہا لڑنےکا بھی اعلان کیا تھا اب باقاعدہ اس کی تیاریاں بھی شروع کردی ہے بی ایم سی الیکشن میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر اپنےامیدواراتارنے کا بھی فیصلہ سماجوادی پارٹی نے کیا ہے ۔

(Monsoon) مانسون

گزشتہ سال کے مقابلے ممبئی میں فضائی معیار میں نمایاں بہتری… فضائی معیار کے لیے سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے آفیشل ڈیٹا سے رجوع کرنے کی اپیل

Published

on

CPCB

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ سے دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 1 سے 16 دسمبر 2024 کے دوران فضائی معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پچھلے سال، 1 سے 16 دسمبر 2024 کی مدت کے لیے ہوا کے معیار کا اشاریہ 167 اور 158 کے درمیان تھا۔ اس سال، 1 سے 16 دسمبر 2025 کے دوران، یہ اشاریہ 105 سے بہتر ہو کر 113 ہو گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی مسلسل اور مسلسل کوششوں سے ہوا کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) کے مثبت نتائج ہیں۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مشرقی مضافات) ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ (اے کیو آئی ) ڈیٹا۔

اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر اویناش ڈھکنے نے کہا کہ ہوا کے معیار کو جانچنے کے لیے شہریوں کو صرف مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کو ہی چیک کرنا چاہیے۔ اس کے لیے انہوں نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور موبائل فون پر دستیاب آفیشل ایپ ’سمیر‘ کا استعمال کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ذریعہ اختیار کردہ جدید ترین آلات (سی اے اے کیو ایم ایس) کے استعمال سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں ہوا کے معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے۔ اس نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ معیار کا (ریفرنس گریڈ) ہوا کے معیار کی پیمائش کا نظام استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے ذریعے دستیاب ڈیٹا زیادہ قابل اعتماد ہے۔ اس کے مطابق، یہ ڈیٹا مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی ویب سائٹ https://cpcb.nic.in اور سرکاری موبائل ایپ ‘سمیر’ پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس کے مطابق، یکم 1 سے 16 دسمبر کے درمیان 2025 اور 2024 کے درمیان ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی ) کے تقابلی اعداد و شمار (بریکٹ میں اعداد و شمار پچھلے سال کی اسی تاریخ کے اعداد و شمار ہیں) درج ذیل ہیں:-
یکم دسمبر – 105 (167)،
2 دسمبر – 126 (174)،
3 دسمبر – 128 (129)،
4 دسمبر – 138 (139)،
5 دسمبر – 124 (154)،
6 دسمبر – 116 (148)،
7 دسمبر – 113 (126)،
8 دسمبر – 120 (125)،
9 دسمبر – 115 (112)،
10 دسمبر – 101 (131)،
11 دسمبر – 105 (139)،
12 دسمبر – 112 (137)،
13 دسمبر – 115 (128)،
14 دسمبر – 131 (134)،
دسمبر 15 – 122 (159)،
مورخہ دسمبر 16 – 113 (158)۔

مندرجہ بالا اعداد وشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ چند مہینوں میں کی گئی مسلسل کوششیں ان اعداد وشمار سے ظاہر ہوتی ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی کوششوں میں بنیادی طور پر پانی کے ٹینکروں کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں کی گہری صفائی، مسٹنگ مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے اسپرے کرنا، مناسب اقدامات نہ کرنے والی تعمیرات کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنا اور کام روکنے کے نوٹس جاری کرنا شامل ہیں۔ اس کے تحت یکم سے 16 دسمبر 2025 کے درمیان 376 مقامات پر واٹر ٹینکرز کے ذریعے سڑکوں کی گہرائی سے صفائی کی گئی، 253 مقامات پر سپرے کیا گیا، 353 کیسز میں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔ جبکہ 121 مقامات پر سٹاپ ورک آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ ان تمام اقدامات کی وجہ سے اس موسم سرما میں ہوا کا معیار بہتر ہو رہا ہے اور یہ اعتدال پسند زمرے میں ہے،

اس سلسلے میں تمام متعلقہ افراد سے ایک بار پھر اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کچرا جلانے یا اس جیسے کام کرنے سے گریز کریں۔ اس کے ساتھ ہی، آلودگی پر قابو پانے کے معاملے میں میونسپل کارپوریشن اور آلودگی کنٹرول بورڈ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم خاتون ڈاکٹر کے نقاب کو کھینچنا مذہبی آزادی پر حملہ ہے : الحاج محمد سعید نوری

Published

on

ممبئی : رضا اکیڈمی کے چیئرمین الحاج محمد سعید نوری نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچے جانے کے واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف ایک باوقار مسلم خاتون کی توہین ہے بلکہ مسلمانوں، بالخصوص مسلم خواتین کی مذہبی شناخت اور شخصی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

حضرت سعید نوری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد نتیش کمار اور ان کی حلیف جماعت بی جے پی کا رویہ جس تیزی سے مسلمانوں کے خلاف ہوتا جا رہا ہے، وہ نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ابھی ایک مسلم شخص کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معاملہ زیرِ بحث ہی تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھرے مجمع میں ایک برقعہ پوش مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ یہ غیر مہذب اور شرمناک حرکت سامنے آئی، جس نے نام نہاد سیکولرازم کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیج پر ڈگری دیتے وقت خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچنا نہ صرف آئینی اقدار اور خواتین کے وقار کے منافی ہے بلکہ یہ پورے مسلم طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز عمل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا وزیر اعلیٰ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں یا پھر اپنی حلیف جماعت کو خوش کرنے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی نتیش کمار کی جانب سے خواتین کے تعلق سے متنازع بیانات اور حرکات سامنے آتی رہی ہیں، لیکن اس مرتبہ مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے، اس نے مسلم کمیونٹی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ نتیش کمار اب حقیقی معنوں میں سیکولر نہیں رہے، بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔

آخر میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے وزیر اعلیٰ بہار کو سخت انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس شرمناک حرکت پر فوری طور پر اعلانیہ معافی مانگیں، بصورتِ دیگر رضا اکیڈمی ملک گیر سطح پر احتجاج درج کرانے پر مجبور ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی الیکشن کا اعلان، لیکن مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی میں انتخابی مفاہمت پر رسہ کشی

Published

on

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخاب کا بگل بج چکا ہے لیکن سیاسی پارٹیوں میں اب تک انتخابی مفاہمت نہیں ہوئی ہے مہاوکاس اگھاڑی اور مہایوتی میں انتخابی مفاہمت کو لے کر میٹنگوں کا دور تو شروع ہے لیکن اس کے باوجود کوئی تمام پارٹیاں کوئی نتیجہ پر نہیں پہنچی ہے جس کے سبب بی ایم سی الیکشن میں سیاسی پارٹیوں کا انتخابی سمجھوتہ اب تک معلق بنا ہوا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی میں 2022 ء کو ادھو ٹھاکرے کی سرکار گر گئی اور پھر اب ادھو ٹھاکرے کی طاقت میں کمی واقع ہوئی ہے اور ادھو ٹھاکرے کے 20اراکین اسمبلی ہی کامیاب ہوئے ہیں جبکہ شندے سینا اور بی جے پی نے اپنی طاقت برقرار رکھی ہے ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کا اعلان ہوچکا ہے اور 15جنوری کو عوام اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں گے اور 16 کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی روز اعلان کر دیا جائے گا شندے سینا اور بی جے پی کے مابین انتخابی مفاہمت اور نشستوں کی تقسیم کو لے کر میٹنگوں کا دور جاری ہے لیکن اب تک یہ کوئی نتیجہ پر نہیں پہنچے ہیں۔ بی جے پی اور شندے سینا کے مابین ماہم،پریل، دادر بائیکلہ، قلابہ علاقوں کو لے کر مفاہمت نہیں ہوپائی ہے کیونکہ یہ علاقے اتر بھارتی کے ساتھ مراٹھی آبادی پر بھی مشتمل ہے دونوں پارٹیوں نے ان علاقوں پر دعوی کئے ہیں۔ تنظیموں امور کے سبب شندے سینا نے ان علاقوں پر اپنا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ تنظیموں استحکام کے سبب یہ علاقے شیوسینا کو دئیے جائیں۔بی جے پی کے ووٹرس میں گزشتہ الیکشن میں اضافہ درج کیا گیا ہے یہاں بیوپاری اور ہندوتوا ووٹرس کے سبب بی جے پی کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اس لئے اب انتخابی مفاہمت مقامی سطح پر طاقت کی بنیاد پر ہونے کا امکان روشن ہے جبکہ مہاوکاس اگھاڑی میں بھی اب تک مفاہمت معلق ہے کیونکہ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کی مفاہمت کے سبب کانگریس اور این سی پی بھی اب تک انتخابی مفاہمت پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے ایسی صورتحال میں اگر بی ایم سی میں مہاوکاس اگھاڑی اور مہایوتی میں انتخابی مفاہمت نہیں ہوتی ہے تو یہ مقابلہ مزید دلچسپ ہوگا کیونکہ اس الیکشن میں دو شیوسینا دو این سی پی اور دیگر پارٹیاں اپنی قسمت آزمائی کریگی اور انتخابی میدان میں اترنے والے امیدواروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com