Connect with us
Monday,19-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

مفاد عامہ میں بی جے پی نئے جہات قائم کررہی:یوگی

Published

on

Yogi.

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو کہا کہ عوامی توقعات کا مظہر بی جے پی حکومت نئی جہتیں قائم کررہی ہے جبکہ کنبہ پروری اور ذات پات کی حامی سماج وادی پارٹی(ایس پی)،بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور کانگریس لگاتار محدود ہوتی چلی جارہی ہیں اپنے دوسرے میعاد کار کے100دنوں کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے یوگی نے لوک بھون میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ حل ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں عوام بی جے پی اتحاد کو مکمل اکثریت دے کر جس مقصد کے ساتھ اپنا آشیروار دیا تھا وہ جیت کا سلسلہ عوامی اعتماد کا مظہر نئے نئے جہات قائم کررہا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے بعد اترپردیش میں ایم ایل سی انتخابات ہوئے جن میں 36 میں سے 33سیٹوں پر بی جے پی کو جیت حاصل ہوئی جبکہ تین سیٹیں آزاد امیدواروں نے جیت لی۔ بی ایس پی، ایس پی اور کانگریس کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا۔ 87سالوں بعد یہ پہلا مقو ہے جب اترپردیش کے ایوان بالا میں کانگریس کا کوئی بھی رکن نہیں ہے۔ اس دوران اعظم گڑھ اور رامپور میں ہوئے ضمنی انتخابات میں عوام نے بی جے پی کو اپنا آشیرواد دیا۔ یہ دونوں سیٹیں ایس پی کے پاس تھیں۔
انہوں نے کہا کہ 25مارچ کو حکومت کے دوسرے میعاد کارکا ہم نے حلف لیا۔37سال بعد ریاست میں یہ موقع آیا تھا جب کسی حکومت نے اپنے پانچ سال پورا کرنے کے بعد دوسری بار پھر حلف لیا ہے۔ ہمیں جو دوسرے میعاد کار میں عوام نے موقع دیا ہے اسے ایک نئی اڑان کے ساتھ ہم اپنی یاترا کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے ذریعہ ملک کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہدف میں اترپردیش کا کردار اہم ہوجاتی ہے جسے حاصل کرنے کی سمت میں حکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت کی سبھی اسکیمات کو موثر انداز میں نفاذ کیا جارہا ہے۔ یہ جو پروگرام ہے جو اترپردیش کی معیشت کو ایک نئی سمت دینے کے لئے ٹیم ورک کے طور پر کام کر کے آگے بڑھایا جارہا ہے۔ اگلے پانچ سالوں کے لئے جو ہدف طئے کئے گئے ہیں موجودہ وقت میں ہم اسے آگے بڑھانے کا کام کررہے ہیں جو اترپردیش کی ترقی کے لئے اہم ہے۔
ہم نے جو ایکشن پلان تیار کیا ہے اس میں تکنیک کا بھی بہتر استعمال کیا۔ پہلی بار ریاست کے اندر پنشن حاصل کرنے والےسرکاری ملازمین کے لئے ای۔پنشن اسکیم نافذ کی۔ یوپی ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں ای۔ ودھان نافذ کیا گیا۔ حال ہی میں اسمبلی سیشن ای ۔ودھان کے ساتھ پورا ہوا۔

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

اویسی پہلگام حملے کے بعد مسلسل پاکستان پر تنقید کر رہے اور حکومت کے ساتھ جھڑپیں بھی کر چکے ہیں۔ اس طرح اسد الدین اویسی ملک کے پیارے بن گئے۔

Published

on

Asaduddin-Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف اپنے سخت موقف کے لیے گزشتہ چند دنوں میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کی طرف سے تعریف کی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ نہ صرف پاکستان، وہ مرکزی حکومت کے ساتھ اس وقت بھی تصادم میں آگئے جب انہیں سیکورٹی کے مسائل پر بات کرنے کے لیے آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا۔

اویسی کا کہنا ہے کہ انہیں آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ان سے کہا تھا کہ حکومت صرف ان پارٹیوں کو بلائے گی جن کے کم از کم پانچ ممبران پارلیمنٹ ہوں گے۔ اویسی نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ بی جے پی یا کسی اور پارٹی کی اندرونی میٹنگ نہیں ہے، یہ تمام پارٹیوں کی میٹنگ ہے، اس کا مقصد دہشت گردی اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کے خلاف ایک مضبوط پیغام دینا ہے۔ کسی پارٹی کے پاس 1 ایم پی ہے یا 100، وہ ہندوستانیوں نے منتخب کیا ہے، ایسی صورت حال میں انہیں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے، ہر ایک کا قومی نقطہ نظر ہونا چاہیے۔” انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ ان جماعتوں کو بلائیں جن کے پاس ایک بھی ایم پی ہے۔ اویسی اے آئی ایم آئی ایم کے واحد ایم پی ہیں۔

پھر کیا ہوا کہ اویسی کے ایکس پوسٹ کے چند گھنٹے بعد انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے انہیں فون کیا ہے۔ شاہ نے اسے میٹنگ میں آنے کو کہا۔ اویسی نے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کی اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اب 17 مئی کی بات کرتے ہیں۔ اسد الدین اویسی ان سات ہندوستانی وفد میں شامل ہیں جو بیرون ملک جائیں گے۔ دہشت گردی کے ساتھ پاکستان کے روابط کو بے نقاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ہم آپریشن سندور کے بعد بھارت کا موقف بھی پیش کریں گے۔ اویسی اپنی پارٹی کے واحد ایم پی ہیں۔ وہ حکومت پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ اس بڑے کام میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گے۔

اس تبدیلی کی وجہ اویسی کی ہندوستان کا رخ پیش کرنے کی خواہش ہے۔ انہوں نے پاکستانی رہنماؤں کے بیانات کا مناسب جواب دیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملکی معاملات پر حکومت سے اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے معاملات میں وہ ملک کے ساتھ ہیں۔ بحران کے وقت ان کے اتحاد کے پیغامات نے ان کے مخالفین کو بھی جیت لیا ہے۔ ان کی کٹر امیج بھی بکھر گئی ہے۔ سیاسی طور پر اویسی تنہا رہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم نے حیدرآباد سے باہر توسیع کی کوشش کی ہے۔ لیکن کامیابی نہیں ملی۔ بڑی پارٹیوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کرنے سے گریز کیا ہے۔ جبکہ اویسی ایک تیز اور ذہین رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ایک بنیاد پرست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن نے انہیں بی جے پی کی ‘بی ٹیم’ کہا ہے۔

لیکن پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اویسی نے لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔ یہاں تک کہ ان بنیاد پرستوں کو بھی جنہوں نے پہلے ان پر تنقید کی تھی۔ حملے کے فوراً بعد، وہ مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے سیاہ پٹیاں بانٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے متاثرین سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا اور پھر انہیں گولی مار دی۔ اس واقعہ کے بعد کچھ لوگ اسے ہندو مسلم مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن اویسی نے ایک مسلم لیڈر کے طور پر ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

اویسی نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو بتایا کہ ہندوستانی مسلمانوں نے 1947 میں تقسیم کے دوران یہاں رہنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے 1947 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہم ہندوستان نہیں چھوڑیں گے، ہم نے (محمد علی) جناح کے پیغام کو مسترد کر دیا تھا، ہندوستان ہماری سرزمین ہے، ہماری سرزمین ہے اور ہماری رہے گی، انشاء اللہ ان لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کو اسلام میں نہیں بتانا چاہتے کہ آپ اسلام کی بات نہیں کرنا چاہتے۔ اس کی تعلیمات سے محروم۔”

انہوں نے پاکستان کو ایک “ناکام ملک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں اسلام کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا، “یاد رکھیں، اگر آپ کسی ملک میں داخل ہو کر بے گناہ لوگوں کو مارتے ہیں تو کوئی ملک خاموش نہیں رہے گا، چاہے کوئی بھی اقتدار میں ہو۔ جس طرح آپ نے ہمارے ملک پر حملہ کیا، جس طرح لوگوں سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا گیا اور گولی ماری گئی، آپ کس مذہب کی بات کر رہے ہیں؟ آپ خوارج سے بھی بدتر ہیں (ایک اسلامی فرقہ جسے منحرف سمجھا جاتا ہے) آپ داعش کے حامی ہیں۔” این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اویسی نے کہا کہ وہ کسی سے سرٹیفکیٹ یا تعریف حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ اس نے کہا، “یہ میرے اندر سے آ رہا ہے، یہ ملک سے محبت ہے جو میرے والدین نے مجھے سکھائی ہے۔ میں کوئی بڑا کام نہیں کر رہا، اگر ہم ایسے وقت میں اپنے جذبات کا اظہار نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ کیا میں خاموش رہوں کیونکہ متاثرین ہندو ہیں، وہ انسان ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کچھ ہو رہا ہے تو میں ایک رکن پارلیمنٹ، ایک انسان، ایک باپ کی حیثیت سے کیسے خاموش رہ سکتا ہوں۔

Continue Reading

جرم

دہیسرخونی تصادم میں تین کی موت اور دو گرفتار

Published

on

Murder

ممبئی : ممبئی کے دہیسر ایم ایس پی گنپت پاٹل نگر میں خونی تصادم کے سبب تین افراد کی موت واقع ہوگئی۔ پرانی رنجش کے سبب گپتا اور شیخ کنبہ میں گزشتہ شب خونی تصادم ہوا, جس میں 4 افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے اور تین کی موت واقع ہوگئی۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو افراد کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ روز شام ساڑھے چار بجے شیخ کنبہ کے گپتا کنبہ کے ناریل اسٹال پر ان پر تیز دھار دار چاقو سے حملہ کر دیا اس حملہ کے سبب رام نول گپتا بزرگ اور اروند گپتا کی زخموں کی تاب نہ لا کر جائے وقوع پر ہی موقع ہوگئی اس خونی واردات سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی, جبکہ شیخ کنبہ کے ہارون شیخ کی بھی موت واقع ہوگئی اس تصادم کے بعد دونوں کنبہ کے خلاف کراس قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں دونوں کنبہ کے دو افراد بھی زخمی ہوگئے اس معاملہ میں شیخ کنبہ کے ایک نابالغ کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسے چائلڈرن ہوم میں پیش کیا گیا ہے۔

ڈی سی پی آنند بھوئیٹے نے بتایا کہ یہ معاملہ پرانی رنجش کا تھا اور 2022 ء میں دونوں کنبہ میں تصادم بھی ہوا تھا اور اس معاملہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں کل تین افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے, انہوں نے کہا کہ قتل کے بعد علاقہ میں نظم ونسق کی برقراری کے لئے اضافی بندوبست تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گپتا کنبہ کے ایک فرد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ شیخ کنبہ کے ایک فرد کو 2022 ء میں تڑی پار بھی کیا گیا تھا۔ اس قتل کو ہندو مسلم رنگ دینے کی فرقہ پرست عناصر نے سوشل میڈیا پر کوشش شروع کر دی تھی۔ لیکن پولیس نے تفتیش میں یہ واضح کر دیا ہے کہ یہ پرانی رنجش کا شاخسانہ ہے اور اس میں ذاتی بھید بھاؤ نہیں تھا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ اس قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے اور پولیس نے گشت بھی بڑھا دیا ہے, اس کے علاوہ بندوبست بھی تعینات کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com