Connect with us
Wednesday,15-January-2025
تازہ خبریں

جیش محمد کی پراکسی PAFF پر پابندی، لشکر طیبہ ’انفرادی دہشت گرد‘ قرار، حکومت کی دہشت گرد کے خلاف سخت پالیسی

مرکز نے جمعہ کو جموں و کشمیر اور دیگر مقامات پر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے دہشت گرد گروپ جیش محمد (Jaish-e-Mohammed) کی ایک پراکسی تنظیم پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (PAFF) پر پابندی عائد کردی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے لشکر طیبہ کے رکن ارباز احمد میر کو بھی انسداد دہشت گردی قانون غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (UAPA) کے تحت انفرادی دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا ہے۔

ایک نوٹیفکیشن میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ پی اے ایف ایف دیگر ریاستوں سے جموں و کشمیر میں کام کرنے والے سیکورٹی فورسز، سیاسی لیڈروں اور عام شہریوں کو باقاعدگی سے دھمکیاں دے رہا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پی اے ایف ایف دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر اور ہندوستان کے بڑے شہروں میں پرتشدد دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے متحرک ہے۔ اس نے فزیکل اور ورچوئل دونوں انداز میں فعال طور پر سازش کرنے میں ملوث ہے۔

دیگر تنظیموں کے ساتھ پی اے ایف ایف متاثر کن نوجوانوں کی بھرتی کرتی ہے اور انھیں بندوقوں، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد سے نمٹنے کی تربیت کے لیے بنیاد پرستی میں ڈھکیلتی ہے۔ یہ گروہ دہشت گردی میں بھی ملوث رہا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے ہندوستان میں دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے اور اس میں حصہ لیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ لہذا غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 35 کی ذیلی دفعہ (1) کی شق (اے) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے پی اے ایف ایف کو ایک ممنوعہ تنظیم قرار دیا ہے۔

ایک الگ نوٹیفکیشن میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے ارباز احمد میر کو نامزد کیا ہے، جو جموں و کشمیر سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس وقت پاکستان میں مقیم ہے اور ممنوعہ دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ کے لیے کام کر رہا ہے، وہ انفرادی دہشت گرد کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

Advertisement
WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com